سچ خبریں: اردن کے وزیراعظم نے غزہ کی پٹی کے باشندوں کے خلاف صیہونی حکومت کے جنگی جرائم کا ذکر کرتے ہوئے جنگ کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔
الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق اردن کے وزیر اعظم بشر الخصاونہ نے تاکید کی ہے کہ امریکہ اور دیگر ممالک کو چاہیے کہ وہ صیہونی حکومت کے حکام کے درمیان اپنا اثرورسوخ استعمال کرتے ہوئے غزہ کی پٹی کے باشندوں کے پے درپے قتل و غارت کو ختم کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ غزہ کی پٹی پر اسرائیل کے حملوں میں جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کی تمام نشانیاں موجود ہیں۔
قبل ازیں غزہ پر صیہونی حکومت کے حملے اور غزہ تک مسلسل انسانی امداد پہنچانے کی کوششوں کے حوالے سے اس ملک کی پارلیمنٹ کے اراکین سے ملاقات کے دوران اردن کے وزیراعظم نے فلسطینیوں کی آباد کاری کے مسئلے کو اردن کی سرخ لکیر قرار دیا۔
یہ بھی پڑھیں: صیہونی حکومت اور غزہ میں جنگی جرائم
الخصاونہ نے اس ملاقات میں خبردار کیا کہ غزہ یا مغربی کنارے سے فلسطینیوں کو منتقل کرنے یا اس کارروائی کے لیے حالات پیدا کرنے کی کوئی بھی کوشش اردن کی سرخ لکیر ہے اور ہم اسے اعلان جنگ سمجھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم سب اردن کے بادشاہ کے معزز موقف کی حمایت کرتے ہیں تاکہ مسئلہ فلسطین کی مدد اور غزہ پر حملے کو روکا جا سکے، ایک مضبوط اردن مسئلہ فلسطین کی خدمت کے لیے زیادہ اہل ہے۔
اردن کے وزیر اعظم نے کہا کہ غزہ میں اسرائیل کی جارحیت اور اس کے نتائج کا مقابلہ کرنے کے لیے مرحلہ وار پوزیشن کے فریم ورک میں اردن کے لیے تمام آپشنز میز پر ہیں۔
مزید پڑھیں: غزہ کی گیس پر صیہونی حکومت کی نظریں
المیادین کے رپورٹر نے کل اطلاع دی کہ اس ملک کے دارالحکومت میں مقیم اردنی باشندے عمان میں امریکی سفارت خانے کے سامنے جمع ہوئے۔
یہ مارچ غزہ کی پٹی کے مظلوم باشندوں کی حمایت اور اس پٹی کے خلاف صیہونی حکومت کے جرائم کی مذمت کے لیے منعقد کیا گیا تھا۔