اخوانی حکومت، شام میں صیہونی ریاست کے لیے ایک بڑا خطرہ

اخوانی حکومت

?️

سچ خبریں: نور انسٹی ٹیوٹ آف تھنک ٹینکرز میں "صیہونی ریاست اور ترکی کے درمیان شام میں تنازعات کی نوعیت” کے عنوان سے ایک میڈیا نشست منعقد ہوئی، جس میں مغربی ایشیا کے امور کے ماہر سعد اللہ زارعی نے شرکت کی۔
زارعی نے کہا کہ صیہونی ریاست نے بشار الاسد کی حکومت کے خلاف شام میں ہونے والی بغاوت کے بعد اس ملک پر حملوں میں نمایاں اضافہ کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس سے قبل تل ابیب حکومت کچھ حدود کا احترام کرتی تھی، لیکن دمشق کی حکومت کے کمزور ہونے کے بعد اس نے تمام حدود کو پس پشت ڈال دیا اور شام کو وسیع پیمانے پر نشانہ بنانا شروع کر دیا۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ جب بشار الاسد کا نظام ٹوٹ چکا تھا اور خطے میں مزاحمتی تحریکیں اپنی پوزیشن کھو چکی تھیں، تو صیہونی ریاست نے شام کو کیوں نشانہ بنایا؟ اس کا جواب دیتے ہوئے زارعی نے کہا کہ ایک اہم پہلو جو عوامی توجہ سے اوجھل رہا، وہ شام کا مستقبل ہے—یعنی اسرائیل کا شام کے بارے میں خدشات۔
صیہونی ریاست کے دو بڑے خدشات
زارعی نے کہا کہ صیہونی ریاست کے دو بنیادی خدشات ہیں: پہلا خدشہ مزاحمتی حکومت کی بحالی ہے۔ چونکہ شامی عوام میں مزاحمت کی روح رچی بسی ہے اور صیہونی حملے ان کے لیے توہین کا باعث ہیں، اسرائیل کو خدشہ ہے کہ دمشق میں ایک بار پھر مزاحمتی حکومت قائم ہو سکتی ہے۔
دوسرا خدشہ اخوانی حکومت کا قیام ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ تحریر الشام کے اندر اخوانی رجحانات موجود ہیں اور یہ ترکی کی اخوانی تحریکوں سے وابستہ ہے۔ چونکہ ترکی کی موجودہ حکومت اخوانی نظریات کی حامی ہے، اس لیے صیہونی ریاست کو خدشہ ہے کہ شام میں اخوانی حکومت قائم ہو سکتی ہے، جو خطے کی دیگر اخوانی تحریکوں کو متحد کر سکتی ہے۔ لہٰذا، اخوان المسلمون کے روایتی نظریات کی وجہ سے صیہونی ریاست شام میں اخوانی حکومت کو اپنے لیے خطرہ سمجھتی ہے۔
شام پر صیہونی حملوں میں تیزی
انہوں نے بتایا کہ گزشتہ پانچ ماہ (آذر سے اب تک) شام کے مختلف علاقوں پر صیہونی ریاست کے تقریباً 500 حملے ہو چکے ہیں۔ دوسری طرف، ترکی سیاسی حل کی کوشش کر رہا ہے اور اسرائیل کے ساتھ تصادم سے گریز کرتا ہے۔ ترکی کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ انقرہ نہ تو شام میں اسرائیل سے براہ راست ٹکرانا چاہتا ہے اور نہ ہی شام کو اسرائیل کے لیے ایک بوجھ بنانا چاہتا ہے۔ ترکی نے اس بات کی یقین دہانی کرائی ہے کہ شامی سرزمین سے اسرائیل کو کوئی خطرہ نہیں ہو گا۔
ترکی اور اسرائیل کے درمیان سیاسی مذاکرات ناکام
زارعی نے کہا کہ ترکی نے آذربائیجان کی ثالثی میں اسرائیل کے ساتھ سیاسی مذاکرات کا آغاز کیا تھا۔ کچھ عرصہ قبل ترکی اور صیہونی ریاست کے اہلکاران باکو میں ملے تھے، اور طے پایا تھا کہ ترکی کے صدر اور اسرائیل کے وزیر اعظم باکو میں ملاقات کریں گے، لیکن تنازعات میں اضافے کی وجہ سے یہ ملاقات منسوخ ہو گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ موجودہ تنازعہ سیاسی معاہدے سے ختم ہونے والا نہیں، کیونکہ اسرائیل سیاسی معاہدوں پر یقین نہیں رکھتا۔ اسرائیل کا ماننا ہے کہ حکومتوں اور حالات کے بدلنے سے معاہدے غیر مستحکم ہو جاتے ہیں، اس لیے وہ سیکیورٹی خطرات کو ختم کرنے پر توجہ دیتا ہے۔
علاقائی اتحاد ترکی کی مدد نہیں کر سکتے
زارعی نے کہا کہ عرب لیگ جیسے علاقائی اتحاد ترکی کی مدد کرنے سے قاصر ہیں، کیونکہ وہ نہ صرف اسرائیل کے تسلط کو مسترد کرتے ہیں بلکہ ترکی کے تسلط کو بھی قبول نہیں کرتے۔ لہٰذا، ترکی تنہا رہ گیا ہے اور اسے خود ہی فیصلے کرنے پڑ رہے ہیں۔ فی الوقت ترکی کا بنیادی ہدف اسرائیل کے ساتھ تناؤ کو کم کرنا ہے۔
شام کو اپنی خودمختاری پر انحصار کرنا ہوگا
انہوں نے اختتام پر کہا کہ شام کے پاس کوئی چارہ نہیں کہ وہ اپنی خودمختاری کو مضبوط کرے۔ ترکی یا عرب لیگ کے بیانات پر انحصار کر کے شام اپنی سلامتی یقینی نہیں بنا سکتا۔ اگر شام اپنی فوجی طاقت کو بڑھا لے اور فعال دفاعی حکمت عملی اپنائے، تو اسرائیل شام میں من مانی کرنے سے قاصر رہے گا۔

مشہور خبریں۔

صیہونیوں کو مقبوضہ علاقوں میں بڑے پیمانے پر بجلی کی بندش کے سلسلے میں تشویش

?️ 20 فروری 2024سچ خبریں:گزشتہ چند دنوں میں مختلف علاقوں میں تقریباً 120,000 صہیونی گھرانوں

عراق سے امریکی فوجیوں کا انخلا یا عنوان میں تبدیلی؟

?️ 30 جولائی 2021سچ خبریں:اگرچہ امریکیوں نے 2021 کے آخر تک عراق چھوڑنے کا دعوی

وی پی این کا استعمال ’غیراسلامی قرار‘ دینے پر اسلامی نظریاتی کونسل کو تنقید کا سامنا

?️ 17 نومبر 2024 سچ خبریں: ڈیجیٹل حقوق کے لیے کام کرنے والی شخصیات اور

پوپ نے غزہ میں صیہونی حکومت کی جارحیت کو دہشت گردانہ کارروائی قرار دیا

?️ 1 دسمبر 2023سچ خبریں:پوپ فرانسس نے پہلے ایک نامعلوم کال میں اسرائیل کو غزہ

صیہونیوں کو اسلحہ دینے کے بارے میں کینیڈا کا اہم فیصلہ

?️ 11 ستمبر 2024سچ خبریں: کینیڈا کی وزیر خارجہ نے ایک بار پھر غزہ کی

مقبوضہ جموں وکشمیر: مودی کے دورے سے قبل پابندیاں مزید سخت، تلاشی کی کارروائیوں میں تیزی

?️ 2 مارچ 2024سرینگر: (سچ خبریں) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں

سپریم کورٹ کے فیصلوں اور احکامات پر نظرِ ثانی کا بل قانون بن گیا

?️ 29 مئی 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) سپریم کورٹ کے فیصلوں اور احکامات پر نظرِ ثانی

روس کے ساتھ سیکیورٹی مذاکرات کے لیے طالبان تیار

?️ 12 جون 2024سچ خبریں: افغانستان میں طالبان کی نگراں حکومت کے لیبر اور سماجی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے