سچ خبریں: صدر تحریک کے رہنما، سید مقتدی صدر نے آج ہفتہ کی سہ پہر 29 اگست کو دعویٰ کیا کہ انہوں نے اقوام متحدہ کو تمام سیاسی گروپوں کے ساتھ لائیو مباحثہ اجلاس یا عوامی مباحثہ منعقد کرنے کی تجویز پیش کی۔
اس حوالے سے سیاسی گروپوں کی جانب سے ٹھوس جواب نہ ملنے کا دعویٰ کرتے ہوئے صدر نے اپنے ٹویٹر پیج پر لکھا کہ ایک ثالث کے ذریعے موصول ہونے والا جواب بیکار ہے اور ان کے جواب میں انقلابیوں کے مطالبات کے بارے میں قوم کیا چاہتی ہے کے بارے میں کچھ شامل نہیں تھا۔
صدر تحریک کے رہنما نے کہا کہ سیاسی گروہوں نے ان مسائل پر کوئی توجہ نہیں دی اس لیے سب کو ہمارے اگلے اقدام کا انتظار کرنا چاہیے۔
اس نے بات جاری رکھی: اب سے ہم سے کسی نئی خفیہ گفتگو کی امید نہ رکھیں۔ میں لوگوں سے کچھ نہیں چھپاؤں گا اور نہ ہی کرپٹ لوگوں سے اور جو مجھے مارنا یا مارنا چاہتے ہیں ان سے کوئی تعلق نہیں رکھوں گا۔
آخر میں صدر نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے عراق میں قوم اور امن کی خاطر بہت سارے نکات دیئے ہیں اور ہم یہ دیکھنے کے منتظر ہیں کہ عراق کو بچانے کے لیے ان کے پاس اصلاحات کے لیے کیا ہے۔
صدر کا عراقی گروپوں کے ساتھ بحث کرنے کا دعویٰ اس وقت اٹھایا گیا ہے جب کہ وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی نے اس ملک میں سیاسی تعطل کے حل کے لیے قومی مذاکرات کا انعقاد کیا جس میں نہ تو صدر اور نہ ہی اس تحریک کے کسی نمائندے نے شرکت کی۔