آٹھ ماہ کی سیکیورٹی ایک گھنٹے میں تباہ ہو جائے گی: شیخ نعیم قاسم

نعیم قاسم

?️

انہوں نے کہا کہ شہید محمد سعید ایزدی دور دراز سے آئے تھے تاکہ فلسطینی قوم کی خدمت اور اس کی آزادی میں اپنا کردار ادا کریں۔ حاج رمضان نے غزہ کے دفاعی منصوبے اور وہاں مزاحمت کی توسیع کی نگرانی کی اور فلسطین میں مزاحمتی کارروائیوں کو فروغ دینے کے لیے خصوصی توجہ دی۔ وہ فلسطینی قومی اتحاد کے خواہاں تھے۔
حزب اللہ کے نائب سیکرٹری جنرل نے کہا کہ ہمارے کمانڈروں کے نزدیک فلسطین ایک انسانی مسئلہ ہے، جغرافیائی نہیں، جس کا مطلب ہے کہ سب کو اس کی حمایت کرنی چاہیے۔ حاج رمضان، سید حسن نصراللہ کی شہادت کے دو دن بعد لبنان آئے تھے تاکہ خود کو حزب اللہ کی خدمت میں پیش کریں۔
انہوں نے کہا کہ ہم بیروت بندرگاہ دھماکے کی تحقیقات کو سیاسی بازی سے پاک کرکے تیز کرنے کے خواہاں ہیں۔
شیخ نعیم قاسم نے زور دے کر کہا کہ لبنان کی تعمیر اور استحکام کے لیے قومی اتحاد کے تحت شراکت داری اور تعاون ضروری ہے، اور ہمیں لبنان کی حقیقت کے مطابق ترجیحات طے کرنی چاہئیں نہ کہ امریکی یا کسی اور کی غلامی قبول کرنی چاہیے۔ حزب اللہ نے جنگ بندی معاہدے کی مکمل پابندی کی ہے، اس کی خلاف ورزی نہیں کی اور حکومت کے ساتھ تعاون کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل نے معاہدے کو پامال کیا ہے اور ہزاروں بار اس کی خلاف ورزی کی ہے۔ اسرائیل کو اس معاہدے پر پچھتاوا ہو رہا ہے کیونکہ اس سے حزب اللہ کو لبنان میں ایک طاقت کے طور پر مضبوط ہونے کا موقع ملا، اسی لیے وہ اس پر قائم نہیں رہنا چاہتا۔
شیخ نعیم قاسم نے کہا کہ امریکا لبنان، مزاحمت اور عوام کو ان کی طاقت سے محروم کرنے کے لیے اپنے احکامات لے کر آیا ہے، جو اسرائیل کے مفاد میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ شام میں جو کچھ ہوا، اس نے اسرائیلی کارروائیوں پر گہرا اثر ڈالا اور انہیں معاہدے پر پشیمان کیا۔
انہوں نے امریکی نمائندے باراک کے مطالبات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس میں ایک ماہ کے اندر حزب اللہ کے 50 فیصد انفراسٹرکچر کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے، جبکہ اسرائیل کا لبنان کے جنوب میں تین مقامات سے انخلا بھی اس سے مشروط ہے۔
انہوں نے امریکی مطالبات کو صیہونی حکومت کے لیے کھلی چھوٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ لبنان کی فوجی طاقت، جو مزاحمت میں مجسم ہے، کو ختم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، اور فوج کو اسرائیل پر اثرانداز ہونے والے ہتھیاروں سے محروم کرنے کی سازش ہے۔
شیخ نعیم قاسم نے کہا کہ ہم کسی نئے معاہدے کے تحت نہیں جائیں گے اور نہ ہی اسرائیلی حملوں کے تحت کسی ٹائم ٹیبل کو قبول کریں گے۔ مالی امداد کے بدلے بیرونی دباؤ کے آگے جھکنا درست نہیں۔ اگر ہم غلام بن جائیں تو مالی امداد کا کیا فائدہ؟
حزب اللہ کے نائب سیکرٹری جنرل نے کہا کہ اسرائیل کے لیے بہتر ہے کہ وہ مکمل جارحیت کی راہ پر نہ چلے، کیونکہ مزاحمت، فوج اور عوام دفاع کریں گے اور میزائیل صیہونی ریاست کے اندر گر کر اس کی 8 ماہ کی امنیت کو ایک گھنٹے میں خاک میں ملا دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اگر ہم اپنے ہتھیار دے دیں تو حملے رک نہیں جائیں گے، جیسا کہ اسرائیلی حکام واضح طور پر کہتے ہیں۔ کیا حکومتی بیان، جو خودمختاری کی بات کرتا ہے، اسرائیل، امریکہ اور بعض عرب ممالک کے مطالبے پر ہتھیار ڈالنے سے لبنان کی خودمختاری محفوظ ہو جائے گی؟
شیخ نعیم قاسم نے امریکہ کی فریب کاری کی پالیسی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ وزارتی بیان حملہ آوروں کے خلاف باز رکھنے کی بات کرتا ہے، لیکن وہ کون سی حکومت ہے جو لبنان کو مصائب سے بچائے؟ سرحدوں کا دفاع کہاں ہے؟ اگر آپ کہتے ہیں کہ آپ نہیں کر سکتے، تو آئیے صلاحیت کو برقرار رکھیں اور مضبوط بنائیں۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ حکومت کو دباؤوں کا مقابلہ کرنے اور سلامتی و خودمختاری کو تحفظ دینے کے منصوبے بنانے چاہئیں، نہ کہ شہریوں کی صلاحیت چھین کر انہیں کمزور کیا جائے۔ مزاحمت طائف معاہدے کا حصہ ہے، جسے آئینی طور پر تسلیم کیا گیا ہے، اور آئینی معاملات کو ووٹنگ سے طے نہیں کیا جا سکتا، بلکہ اس کے لیے اتفاق رائے درکار ہے۔
انہوں نے کہا کہ مزاحمت کا معاملہ اتحاد سے ہی حل ہو سکتا ہے۔ آئیے قومی سلامتی اور دفاعی حکمت عملی پر مشاورت کریں۔ ہمیں ان فتنہ پروروں سے ہوشیار رہنا چاہیے جن کے ہاتھ خون سے رنگے ہیں اور جو اسرائیل کے ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ وہ ملک ہے جہاں قربانیاں دی گئی ہیں اور خون بہایا گیا ہے، ہم کسی کو یہ اجازت نہیں دیں گے کہ وہ ہمارے معاملات پر حکم چلائے۔ ہمیں تعاون اور مفاہمت سے حالات کو بہتر بنانا چاہیے، کیونکہ داخلی اتحاد کے بغیر مسائل حل نہیں ہوں گے۔ سب کو معلوم ہونا چاہیے کہ بغیر اتحاد کے کوئی اقدام نہیں کیا جائے گا، یہ ایک اسٹریٹجک اور بنیادی مسئلہ ہے۔
شیخ نعیم قاسم نے تاکید کی کہ کوئی بھی لبنان کو اس کی خودمختاری اور پالیسی کی حمایت کرنے کی صلاحیت سے محروم نہیں کر سکتا، اور نہ ہی کوئی لبنان کی عظمت کو روک سکتا ہے۔ ہم نے اس جارحیت کو روک دیا جو بیروت تک پہنچنا چاہتی تھی، سب کچھ اپنے قبضے میں لینا چاہتی تھی، اور لبنان کی استراتژی اور مستقبل کو بدلنا چاہتی تھی۔ مزاحمت مضبوط اور سربلند ہے۔
حزب اللہ کے نائب سیکرٹری جنرل نے کہا کہ مزاحمت کے حامی مضبوط اور مستحکم ہیں، اور مجاہدین قربانی کے لیے تیار ہیں۔ جو لوگ قربانیاں دے کر زمینیں آزاد کراتے ہیں، وہ محب وطن ہیں، نہ کہ وہ جو ملک کو نیلام کرتے ہیں اور شہریوں کو قتل کرتے ہیں۔ جان لیں کہ مزاحمت اور اس کے تمام مجاہدین، فوج اور لبنانی عوام کے ساتھ میدان میں ہوں گے اور فتح یاب ہوں گے۔ دشمن غالب نہیں ہے، اسے اپنی خواہشات پوری نہیں ہوئیں، اور ہمیں اس کے مقاصد پورے نہیں ہونے دینے چاہئیں۔
نعیم قاسم نے زور دے کر کہا کہ لبنان کی سلامتی اس کے تمام فرزندوں کے ساتھ مل کر ہی ممکن ہے، نہ کہ ایک گروہ کے دوسرے کے خلاف اقدامات سے۔ آج کی جنگ میں یا تو پورا لبنان جیتے گا یا سب ہار جائیں گے، اور ہمارا یقین ہے کہ ہم مل کر کامیاب ہو سکتے ہیں۔ اگر کوئی ذاتی مفادات کو ترجیح دے جو اسرائیل کے مفادات سے ملتے ہوں، تو وہ لبنان کو پہنچنے والے ہر نقصان کے ذمہ دار ہوں گے۔ ترجیح جارح اور جارحیت کا مقابلہ کرنا ہے، نہ کہ ہتھیاروں پر توجہ دینا۔
حزب اللہ کے نائب سیکرٹری جنرل نے کہا کہ ہم بیروری تسلط، امریکی-عرب جارحیت اور اندرونی دھونس کے خلاف مزاحمت کریں گے۔ یہ لبنان کی آزادی کا ایک خطرناک مرحلہ ہے، لیکن ہم فوج، عوام اور مزاحمت کی مثلث کے ساتھ، اتحاد کے ذریعے زیادہ مضبوط ہیں۔

مشہور خبریں۔

پاکستان چھوڑنے کا آج آخری دن، افغان شہریوں کیلئے جڑواں شہر نو گو ایریا قرار

?️ 31 مارچ 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز (اے سی سی) کے

ایرانی صدر کا دورۂ لاطینی امریکہ اور عالمی میڈیا

?️ 22 جون 2023سچ خبریں:ایرانی صدر کے لاطینی امریکہ کے دورے سے متعلق کیے جانے

جنیوا کانفرنس: دنیا کی جانب سے 9 ارب ڈالر کے اعلانات تاریخی کامیابی ہے، شہباز شریف

?️ 11 جنوری 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) وزیر اعظم شہباز شریف نے جنیوا میں ہونے والی

حلب یونیورسٹی کے طلباء اور پروفیسرز نےروس کی حمایت میں ریلی نکالی

?️ 11 مارچ 2022سچ خبریں:  صنعا نے جمعرات کی شام اعلان کیا کہ  حلب یونیورسٹی

مارشل پلان سے لے کر عالمی تعلیمی اداروں تک، مشرق وسطیٰ میں امریکی اثر و رسوخ کا نیا انداز

?️ 21 مئی 2025 سچ خبریں:امریکہ نے مارشل پلان، این جی اوز، تعلیمی اداروں اور

وزیر خزانہ کی چینی ہم منصب سے ملاقات، پاکستانی معیشت کیلئے چینی تعاون کو سراہا

?️ 20 اپریل 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے امریکا کے شہر

سعودی عرب کی جانب سے عائد ویزہ پابندیوں پر نظر ثانی کی جائے گی: وزیرخارجہ

?️ 27 جولائی 2021اسلام آباد (سچ خبریں) وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے سعودی عرب کی

بحرین کا عوامی انقلاب آزادی کا پیش خیمہ

?️ 15 فروری 2022سچ خبریں:بحرین کے عوامی انقلاب کی گیارہویں سالگرہ کے موقع پر بحرینی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے