آذربایجان، ترکیہ اور پاکستان کا نیا تعاون

آذربایجان

?️

سچ خبریں: 28 مئی کو آذربایجانی عوام نے اپنا یوم آزادی منایا، اور اسی تاریخی دن پر لاچین شہر میں، جو کہ آرمینیا کے قبضے سے آزاد ہوا ہے، آذربایجان کے صدر الہام علیئف، ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوغان اور پاکستان کے وزیر اعظم محمد شہباز شریف کا سربراہی اجلاس منعقد ہوا، جس نے تین ممالک کے درمیان اتحاد اور یکجہتی کو اجاگر کیا۔
آذربایجان، ترکیہ اور پاکستان کے تعلقات ناقابلِ تقسیم ہیں۔ معاشی، فوجی اور انسانی ہم آہنگی کے شعبوں میں تین طرفہ تعاون تیزی سے فروغ پارہا ہے، اور یہ ممالک علاقائی و بین الاقوامی سیاسی معاملات میں ایک دوسرے کی حمایت کرتے ہیں۔
لاچین اجلاس میں تینوں رہنماؤں کے خطابات نے اس بات کی عکاسی کی۔ خاص طور پر، آذربایجان کے صدر الہام علیئف نے کہا کہ آذربایجان، ترکیہ اور پاکستان — تین بھائی ممالک — ہر سال اور ہر دن اپنے تعاون کو مضبوط بنارہے ہیں۔ ہم خوشی اور مشکل دونوں دنوں میں ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں۔ ہماری اسٹریٹجیک شراکت داری آج دوبارہ دوسرے تین طرفہ اجلاس میں مضبوط ہوئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 44 دن کی جنگ میں ترکیہ اور پاکستان نے آذربایجان کا ساتھ دیا۔ ان کی حمایت نے ہمیں تقویت بخشی، اور ہم ہمیشہ اپنے بھائی ممالک کے عوام اور قیادت کے شکرگزار رہیں گے۔
تین طرفہ تعاون کی گہرائی: معیشت، توانائی، دفاع اور ٹیکنالوجی
پاکستان کے وزیر اعظم نے اپنے خطاب میں قرہ باغ، کشمیر اور شمالی قبرس جیسے اہم مسائل پر تینوں ممالک کے موقف کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ جب آذربایجان پر آرمینیا نے حملہ کیا، تو ترکیہ اور پاکستان نے پہاڑ کی مانند اس کا ساتھ دیا۔ اسی طرح، جب پاکستان پر بھارت نے حملہ کیا، تو ترکیہ اور آذربایجان نے ناقابلِ تسخیر قلعے کی طرح ہمارا ساتھ دیا۔ یہ ہماری تاریخ کا ایک یادگار لمحہ تھا جب تین بھائی ممالک ایک خاندان کی طرح متحد ہوئے۔
یہ تینوں ممالک کثیرالجہتی تعاون کو مشترکہ مفادات کی بنیاد پر آگے بڑھا رہے ہیں۔ لاچین اجلاس نے نئے تعاون کے راستے کھولے ہیں۔ صدر علیئف کے مطابق کہ ہماری اسٹریٹجک پوزیشن اور معاشی صلاحیتیں باہمی فائدے کے لیے وسیع مواقع فراہم کرتی ہیں۔ ہم سیاسی، معاشی، توانائی، ٹرانسپورٹ، دفاع، زراعت اور انفارمیشن ٹیکنالوجی میں مشترکہ منصوبوں کے ذریعے تعاون کو تیز کریں گے۔
قرہ باغ کی تعمیرِ نو: ترکیہ اور پاکستان کی حمایت
تنازعے کے بعد آذربایجان نے قرہ باغ کی تعمیرِ نو کا بڑا کام شروع کیا ہے، جس میں لاچین، فضولی اور زنگیلان کے ہوائی اڈوں کی تعمیر شامل ہے۔ لاچین ہوائی اڈہ، جو 1700 میٹر کی بلندی پر واقع ہے، ایک اہم اسٹریٹجک منصوبہ ہے۔
ترکیہ نے قرہ باغ کی تعمیرِ نو میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ہے۔ صدر اردوغان نے 2021 میں کہا تھا کہ ترکیہ کو آذربایجان کے ساتھ کام کر پر فخر ہے۔ ترکی کی کمپنیوں نے فضولی ہوائی اڈے کی تعمیر میں اہم کردار ادا کیا، اور 2024 تک ترکی کے سرمایہ کاری کا حجم 3 ارب ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔
پاکستان نے بھی 2021 میں قرہ باغ کی تعمیرِ نو میں مدد کی پیشکش کی۔ سابق پاکستانی سفیر بلال حییٰ نے کہا کہ ہم ہمیشہ آذربایجان کے ساتھ کھڑے ہیں اور اس کی تعمیر میں مدد کرنے کو تیار ہیں۔
آذربایجان کی کثیرالجہتی سفارت کاری
آذربایجان مسلمان ممالک، چین، یورپی یونین اور امریکہ کے ساتھ فعال تعاون کررہا ہے۔ صدر علیئف کا چین کا دورہ اور یورپی یونین کے ساتھ تعمیری مکالمہ اس کی واضح مثال ہیں۔ ایران کے ساتھ بھی مثبت پیش رفت ہوئی ہے، جس کا ثبوت ایرانی وفد کی آذربایجان آمد ہے،

مشہور خبریں۔

عالمی بینک نے پاکستان کے ٹیکس نظام کوانتہائی غیر منصفانہ اور بے ہودہ قرار دیدیا

?️ 17 اپریل 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) عالمی بینک نے پاکستان کے ٹیکس نظام کوانتہائی

حکومت کا چیف جسٹس پاکستان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ

?️ 8 اپریل 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نےانتخابات از

اسرائیل کی اگلی جنگ نیتن یاہو کے نام ہوگی:صہیونی میڈیا

?️ 10 دسمبر 2022سچ خبریں:صیہونی حکومت کی انتہائی دائیں بازو کی پالیسی پر تنقید کرتے

ملک میں کورونا کا قہر جاری 113 نئے کیسز سامنے آگئے

?️ 5 مئی 2021اسلام آباد (سچ خبریں) پاکستان میں کورونا وائرس سے بچاؤ کے ایس

سیکورٹی فورسز نے پاکستان میں دراندازی کی کوشش ناکام بنا دی ، 15سے زائد خوارج ہلاک

?️ 28 دسمبر 2024شمالی وزیرستان: (سچ خبریں) سکیورٹی فورسز نے پاک افغان بارڈر پر فتنہ

امریکی سپریم کورٹ کا تاریخی فیصلہ اور امریکہ میں احتجاج کی نئی لہر کا آغاز

?️ 27 جون 2022سچ خبریں:   امریکی صدر جو بائیڈن جنوری 2021 میں اقتدار سنبھالنے کے

اٹلی میں جمہوریت کا بحران

?️ 30 اگست 2022سچ خبریں:جرمنی کے ایک اخبار نے اپنی ایک رپورٹ میں سیاسی میدان

سعودی عرب کی افغانستان میں نئے کردار کی تلاش

?️ 8 ستمبر 2021سچ خبریں:افغانستان میں طالبان کی تحریک کے دوبارہ ظہور کے بعد سعودی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے