غزہ میں امریکی-صیہونی امدادی منصوبہ پہلے سے ہی ناکام تھا:یونیسف 

غزہ میں امریکی-صیہونی امدادی منصوبہ پہلے سے ہی ناکام تھا:یونیسف 

?️

سچ خبریں:یونیسف نے اسرائیل اور امریکہ کی جانب سے غزہ میں امدادی سازوکار کو ناقابلِ قبول اور ناکام قرار دیا،اقوام متحدہ کے اداروں نے اسے انسانی اصولوں کے منافی اور فلسطینی عوام کو مجبور کرنے کا حربہ قرار دیا۔

اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ یونیسف نے غزہ میں امریکہ اور اسرائیل کے اشتراک سے قائم کردہ امدادی منصوبے کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے آغاز ہی سے ناکامی کا شکار قرار دیا ہے،یونیسف کے ترجمان کاظم ابو خلف نے عربی 21 کو دیے جانے والے انٹرویو میں کہا کہ غزہ میں انسانی امداد کی تقسیم کا موجودہ امریکی-صیہونی ماڈل ابتدائی انسانی اصولوں سے بھی محروم ہے، اور اس کے نتیجے میں کئی فلسطینی شہری جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
 امدادی مراکز پر قتل عام اور امدادی اصولوں کی خلاف ورزی
ابو خلف کے مطابق جنوبی غزہ میں قائم کیے گئے امدادی مراکز پر فلسطینی شہریوں کا قتل کوئی اتفاقی واقعہ نہیں، بلکہ ایک سوچا سمجھا سلسلہ ہے، یہ منصوبہ، امدادی اصولوں، شفافیت اور غیرجانبداری جیسے عالمی معیار پر پورا نہیں اترتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ اور اسرائیل کی پشت پناہی میں قائم بنیاد بشردوستانہ غزہ (GHF) جیسی تنظیمیں صرف ظاہری امداد کی نمائندگی کرتی ہیں، جبکہ اصل مقصد اقوام متحدہ کے اداروں جیسے آنروا کو کمزور کرنا ہے۔
 امداد کو سیاسی دباؤ کے آلے میں تبدیل کیا جا رہا ہے
ابو خلف نے اسرائیل پر الزام لگایا کہ وہ غزہ کے لوگوں کے لیے امداد کو سیاسی بلیک میلنگ کا ہتھیار بنا چکا ہے، ان کا کہنا تھا کہ امدادی کارروائیاں مکمل غیرجانبدار ہونی چاہییں، لیکن اسرائیلی طرز عمل ہر سطح پر اس اصول کی خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ کے عوام کو مجبور کیا جا رہا ہے کہ وہ اپنی جان خطرے میں ڈال کر امدادی مراکز جائیں، اور اس کے نتیجے میں کئی افراد شہید ہو چکے ہیں۔
 امریکہ اخلاقی امتحان میں ناکام
یونیسف کے ترجمان نے کہا کہ امریکہ نے ایک بار پھر غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد ویٹو کر کے ثابت کیا کہ وہ انسانیت اور اخلاقیات کے میدان میں بری طرح ناکام ہو چکا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ اور اسرائیل کی امدادی اسکیم دراصل فلسطینی عوام کو جبری نقل مکانی پر مجبور کرنے کی ایک جنگی چال ہے، جو کہ جنگی جرم کے زمرے میں آتی ہے۔
 عرب ممالک کی خاموشی؛ ایک اور المیہ
ابو خلف نے عرب ممالک کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ربوں کے پاس سیاسی اور اقتصادی دباؤ کے کئی ذرائع موجود ہیں، لیکن انہوں نے فلسطین کے حق میں کوئی عملی اقدام نہیں کیا۔ بغداد میں حالیہ عرب اجلاس اس کی واضح مثال ہے۔
 GHF؛ اقوام متحدہ کو کمزور کرنے کی صہیونی چال
صہیونی ویب سائٹ واللا نیوز کی رپورٹ کے مطابق، امریکہ و اسرائیل کی مشترکہ فنڈنگ سے بننے والی تنظیم GHF نے اپنے آپ کو انسانی امدادی ظاہر کر کے دراصل اقوام متحدہ کے اداروں کو کمزور کرنے کی کوشش کی۔
یہ تنظیم بظاہر جنیوا سے رجسٹرڈ کی گئی تھی، مگر اس کا اصل مقصد غزہ کی مزاحمت کو بدنام اور اقوام متحدہ کے امدادی نیٹ ورک کو غیر مؤثر بنانا تھا۔
 اقوام متحدہ کی اپیل؛ عالمی اقدام وقت کی ضرورت
ابو خلف نے عالمی برادری سے فوری اور ٹھوس اقدام کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ سلامتی کونسل میں جنگ بندی کی قرارداد کو کسی ویٹو کے بغیر منظور کیا جائے، اور غزہ کا محاصرہ ختم کرایا جائے۔ اگر اسرائیل کو دباؤ میں لانے کی سنجیدہ عالمی کوشش نہ کی گئی تو یہ انسانی بحران مزید بدتر ہو گا۔

مشہور خبریں۔

چیف سے آسٹریلین ہائی کمشنر کی ملاقات،مختلف امور پر تبادلہ خیال

?️ 24 دسمبر 2021اسلام آباد(سچ خبریں) پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی

اسرائیل کی آیت اللہ سیستانی کو دھمکی پر عراق کا ردعمل

?️ 12 اکتوبر 2024سچ خبریں:عراقی مصنف محسن القزوینی نے آیت اللہ سیستانی کو دھمکی دینے

میزائل پروگرام سے متعلق چینی کمپنیوں پر امریکی پابندیاں ’سیاسی‘ ہیں، دفتر خارجہ

?️ 15 ستمبر 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان نے اپنے بیلسٹک میزائل پروگرام سے مبینہ

امریکہ افغان فوجی طیاروں کا تبادلہ کرنے کا خواہاں

?️ 20 ستمبر 2022سچ خبریں:    پولیٹیکو نیوز ویب سائٹ نے دو امریکی حکام کے

پی ڈی ایم حکومت کے خلاف مل کام کرنے کی کوشش میں

?️ 16 مارچ 2021اسلام آباد(سچ خبریں)سینیٹ میں چیرمینی کا الیکشن کا ہارنے کے بعد پاکستان

شام میں نکاح افغانستان میں طلاق

?️ 20 ستمبر 2021سچ خبریں:داعش کے خلاف جنگ سے لے کر بڑے پیمانے پر تباہی

عدنان صدیقی کا ٹوئٹر سے ناراضگی کا اظہار

?️ 14 اکتوبر 2021کراچی (سچ خبریں) پاکستان کے معروف اداکار عدنان صدیقی نے ٹویٹر سے

قبرس سے متعلق صیہونی حکومت کی تازہ ترین خبریں

?️ 22 جون 2024سچ خبریں: گارڈین انگریزی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ قبرس نے صیہونی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے