نئی دہلی (سچ خبریں) بھارتی کسانوں نے بی جے پی کے خلاف بڑا قدم اٹھاتے ہوئے مغربی بنگال میں ہونے والے انتخابات میں بی جے پی کو شکست دینے کا ارادہ کرلیا ہے جس کے بعد مودی حکومت کی مشکلات میں شدید اضافہ ہوگیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق بھارت میں کسانوں کا احتجاج رنگ لانے لگا ہے اور بی جے پی کو آندھرا پردیش کے بلدیاتی انتخابات میں بدترین شکست کا سامنا کرنا پڑا گیا ہے جبکہ کسان رہنما بی جے پی کو ٹف ٹائم دینے کے لیے مغربی بنگال کے دورے پر پہنچ گئے ہیں جبکہ زرعی قوانین کا معاملہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں بھی اٹھا دیا گیا۔
کسان رہنما بی جے پی کو ٹف ٹائم دینے کے لیے ریاستی انتخابات کے موقع پر مغربی بنگال پہنچ گئے ہیں لیڈروں کا کہنا تھا کہ بی جے پی نے کسانوں کے خلاف قانون سازی کی، انہیں سزا ضرور ملنی چاہیے۔
ہریانہ میں کاشتکار خواتین نے بی جے پی لیڈروں کے اجلاس کا گھیراؤ کرلیا جس کے بعد بی جے پی والوں کو پچھلے گیٹ سے سخت سکیورٹی میں بھاگنا پڑا۔
دوسری جانب کسانون نے ٹکری بارڈ پر پارک اور حویلیاں بنانا شروع کر دیں اور زرعی قوانین کا معاملہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں بھی اٹھا دیا گیا۔
واضح رہے کہ بھارت میں زرعی قوانین کے خلاف احتجاج جاری ہے اور مشرقی پنجاب کے مختلف علاقوں میں کسان مزدوروں نے کالے قوانین کے خلاف جلسہ منعقد کیا جبکہ امریکی پارلیمانی رپورٹ میں بھارت کی صورتحال پر اظہار تشویش کیا گیا۔
جلسے کے شرکا کا کہنا ہے کہ ان متنازع قوانین کی وجہ سے کھیتوں میں کام کرنے والے مزدور بےروزگار ہو جائیں گے۔ جلسے میں خواتین کی بھی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
کسان رہنماؤں کی مغربی بنگال کے ریاستی الیکشن میں بی جے پی کے خلاف بھرپور مہم جاری ہے، امریکی پارلیمانی رپورٹ میں بھارت کی مجموعی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے، رپورٹ میں کاشتکاروں سمیت اقلیتوں سے سلوک کو غیر جمہوری قرار دیا گیا ہے۔