سچ خبریں:اقوام متحدہ میں روس کے نمائندے نے اسرائیلی وزیراعظم کے حالیہ دعوے پر ردعمل کا اظہار ہوئے کہا کہ اسرائیل جولان کے کس حصے کو اپنے ناقابلِ تقسیم علاقے کا حصہ مانتا ہے، یہ بات مسکو کے لیے ابھی تک مبہم ہے۔
اسپوٹنک نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ میں روس کے نمائندے واسیلی نبنزیا نے کہا کہ مسکو اسرائیل کی جانب سے جولان کی متعلق متضاد بیانات سن رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: صیہونیوں کا شام کے خلاف اعلان جنگ
نبنزیا نے اس بارے میں کہا کہ ہم اسرائیل سے متضاد پیغامات سن رہے ہیں، نیتن یاہو جولان کے بارے میں ایک پریس کانفرنس میں اسے اسرائیل کا ناقابلِ تقسیم حصہ قرار دیتے ہیں! لیکن جب وہ (اسرائیل) علاقے میں تجاوزات کر رہا ہے، تو ہمیں نہیں معلوم کہ وہ جولان کے کس حصے کو اسرائیل کا حصہ مانتے ہیں!
یاد رہے کہ اتوار کو نیتن یاہو نے بے تکلفانہ انداز میں دعویٰ کیا تھا کہ جولان کا بلند ترین علاقہ اسرائیل کا ایک حصہ رہے گا، اسرائیلی وزیراعظم نے شام کی سرزمین پر قبضہ کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے جولان کے حائل علاقے کو اپنے قبضے میں لے لیا ہے اور فوج کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ اسرائیل کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے جو بھی اقدام ضروری ہو اُٹھائیں۔
اسرائیلی تجاوزات صرف جولان تک محدود نہیں ہیں، اور اسی دوران، المیادین چینل نے یہ خبر دی کہ اسرائیلی ٹینک جنوبی شام کے قنیطرہ علاقے سے گزر کر دمشق کے قریب پہنچ چکے ہیں۔
روس کے سینئر سفارتکار نے مزید کہا کہ روس اور اقوام متحدہ شام کی علاقائی سالمیت کے تحفظ اور عام شہریوں کی سلامتی کے علاوہ انسانی امداد کی فراہمی کی اہمیت پر متفق ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ شام کے حوالے سے سلامتی کونسل میں مشاورت مثبت رہی ہے، نبنزیا کے مطابق، تمام سلامتی کونسل کے ارکان شام کی صورت حال پر غیر متوقع ہیں، انہوں نے کہا کہ اس صورت حال کو سمجھنے اور اس کی نگرانی کرنا ضروری ہے۔
نبنزیا نے کہا کہ ہم سلامتی کونسل میں ایک دستاویز پر کام کر رہے ہیں، تاہم آج نہیں، کیونکہ اس وقت کوئی بھی اس کے لیے تیار نہیں ہے، لیکن آئندہ دنوں میں اور امید ہے کہ بہت جلد ایسا ہو گا کہ ہم شام کی صورت حال کے بارے میں ایک دستاویز دیکھیں گے۔
مزید پڑھیں: بشار اسد نے اقتدار کی کرسی کیوں چھوڑ دی؟
سوریا میں دہشت گرد گروپ "ہیئت تحریر الشام” نے اتوار کو اپنے پہلے بیان میں شام کے قومی ٹیلی ویژن پر دعویٰ کیا کہ انہوں نے دمشق پر مکمل کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔ دہشت گردوں نے کہا کہ تمام قیدیوں کو آزاد کر دیا جائے گا اور وہ اس ملک کے اداروں کی حفاظت کے خواہاں ہیں۔
کریملن نے گزشتہ روز اعلان کیا کہ شام کے صدر بشار الاسد اور ان کے اہل خانہ ماسکو میں ہیں، اور انہیں انسانیت کے بنیاد پر پناہ دی گئی ہے۔