ملائیشیا (سچ خبریں) ملائیشیا کے شاہی محل کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم محی الدین یاسین نے ملائیشیا کے بادشاہ سے ملاقات کے بعد استعفیٰ دے دیا، لیکن جب تک نیا وزیر اعظم مقرر نہیں ہوتا نگران کی حیثیت سے خدمات انجام دیتے رہیں گے۔
شاہی محل کے بیان کے مطابق اگرچہ ان کا استعفیٰ قبول کرلیا گیا ہے لیکن بادشاہ نے کہا ہے کہ نئے انتخابات کا انعقاد بہترین آپشن نہیں ہے۔
واضح رہے کہ یہ استعفیٰ محی الدین نے اپوزیشن کے قانون سازوں سے اگلے مہینے پارلیمنٹ میں اعتماد کے ووٹ سے پہلے کئی اصلاحات کی حمایت کرنے کے مطالبے کے بعد دیا، یہ تجویز جسے فوری طور پر مسترد کر دیا گیا۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق ملائیشیا کے وزیر اعظم محی الدین یاسین عہدہ سنبھالنے کے 18 ماہ سے بھی کم عرصے میں مستعفی ہو گئے، ان کی کابینہ نے بھی استعفے دے دیئے ہیں، ملائیشیا کے وزیر اعظم محی الدین یاسین نے بادشاہ کو اپنا استعفیٰ پیش کر دیا، محی الدین یاسین نے اعتراف کیا کہ حکومت کرنے کے لیے اکثریت کی حمایت کھو بیٹھے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ سابق وزیر اعظم نجیب رزاق اور پارٹی کے رہنما احمد زاہد حمیدی سمیت یونائیٹڈ ملائیشین نیشنل آرگنائزیشن کے سیاستدان کرپشن کے الزامات کا سامنا کر رہے ہیں، جن لوگوں نے الزامات کی تردید کی ہے وہ ان لوگوں میں شامل ہیں جنہوں نے اس مہینے محی الدین کی حمایت واپس لے لی تھی جس کے بعد انہیں استعفیٰ دینا پڑا۔
مشہور خبریں۔
’صدارتی اختیار کے تحت سزاؤں کی معافی نہیں چاہیئے‘
فروری
حماس کو تجویز کردہ جنگ بندی کے منصوبے میں اختلافات
جون
اگر ضرورت پڑی تو افغانستان میں داعش کو نشانہ بنائیں گے: امریکہ
فروری
جماعت اسلامی نے میئر کراچی کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کردی
جون
مقبوضہ کشمیر میں مذہبی مقامات کی بے حرمتی، حریت کانفرنس نے عالمی اداروں سے اہم اپیل کردی
اپریل
اسرائیل محاذوں کے اتحاد سے کیوں خوفزدہ ہے: فلسطینی میڈیا
اپریل
ماں کی گود میں بھی آرٹسٹ تھا، اپنے ہی رشتے داروں نے قدر نہیں کی، فردوس جمال
ستمبر
کیا اسرائیل حماس کو ختم کر سکتا ہے؛ موساد کے سابق سربراہ کا اعتراف
اپریل