واشنگٹن (سچ خبریں) اقوام متحدہ میں میانمار کے سفیر نے باغی فوج کے خلاف اہم بیان جاری کرتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ باغی فوج کے ساتھ ہر قسم کا رابطہ منقطع کردے۔
تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کے لیے میانمر کے سفیر نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ اقتدار پر قابض باغی فوج کے لیے ہر قسم کے سرمائے کی فراہمی روک دے۔
اپنے ایک انٹرویوں میں میانمر کے سفیر چو مو تن نے باغی فوج کے جرنیلوں کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔
واضح رہے کہ انہیں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں فوج پر تنقید کرنے کے بعد برطرف کر دیا گیاتھا، تاہم وہ اپنے منصب پر برقرار ہیں۔
انہوںنے کہا کہ فوجی دیگر ممالک سے تجارت کے ذریعے حاصل ہونے والی آمدن کو میانمر کے عوام کو قتل کرنے کے لیے استعمال کرے گی۔ انہوں نے خطے کے ممالک سے اپیل کی کہ وہ فوجی کارروائیوں کے باعث ملک چھوڑنے پر مجبور ہونے والے لوگوں کو پناہ دیں۔
واضح رہے کہ میانمار کے فوجی جرنیلوں نے حکومت کا تختہ الٹنے کے بعد 75سالہ آنگ سان سوچی سمیت نیشنل لیگ فار ڈیموکریسی کے درجنوں رہنماؤں کو گرفتار کر لیا تھا۔
جرنیلوں نے اس اقدام کا دفاع کرتے ہوئے اس کی وجہ پچھلے سال نومبر میں ہوئے انتخابات میں دھاندلی کو قرار دیا جہاں مذکورہ انتخابات میں نیشنل لیگ فار ڈیموکریسی نے کلین سوئپ فتح حاصل کی تھی۔
فوجی حکومت میں زیادہ عرصہ تک نظربند رہنے والی اپوزیشن لیڈر آنگ سان سوچی کو ان کی کاوشوں پر امن کے نوبیل انعام سے نوازا گیا تھا۔