سچ خبریں:عراق کی حزب اللہ بریگیڈز سے منسلک ایک ذریعے نے اعلان کیا ہے کہ جلد ہی عراقی مزاحمتی قوتوں کی جانب سے صیہونی دشمن کے خلاف کارروائیوں میں جدید ترین ڈرونز کے ایک نئے بیڑے کا استعمال کیا جائے گا۔
لبنان کے الاخبار روزنامہ سے گفتگو کرتے ہوئے، عراق کی حزب اللہ بریگیڈز سے قریبی ایک ذریعے نے کہا کہ جدید مزاحمتی ڈرونز کا ایک بیڑا جلد ہی میدان میں لایا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: عراقی مزاحمتی تحریک کا امریکہ کو شدید انتباہ
یہ خبر اس وقت سامنے آئی ہے جب عراق کی مزاحمتی قوتوں نے پہلے ہی متعدد ڈرونز جیسے شاہد 101، شاہد 136، اور کاس 4 کا کامیابی سے استعمال کیا ہے، جو جولان اور ایلات میں صیہونی اہداف کو نشانہ بنا چکے ہیں۔
اس ذریعے نے مزید بتایا کہ عراقی حزب اللہ کے پاس جاسوسی کے ڈرونز بھی موجود ہیں، جو اہداف کی نگرانی اور معلومات اکٹھا کرنے کے لیے استعمال ہوتے ہیں، اور یہ ممکنہ طور پر ان ڈرونز کی طرح ہیں جو لبنان کی حزب اللہ کے پاس موجود ہیں۔
مزید یہ کہ عراق کی مزاحمتی قوتوں نے پچھلے دو ہفتوں میں اپنی صیہونی مخالف کارروائیوں کو تیز کیا ہے اور 33 سے زائد آپریشن کیے ہیں، جن میں سے کئی کامیابی سے اپنے اہداف کو نشانہ بنا چکے ہیں، جس کے نتیجے میں صیہونی فوجیوں کی ہلاکتیں اور زخمی ہونے کے واقعات پیش آئے ہیں۔
تاہم، صیہونی ریاست نے میڈیا بلیک آؤٹ کے ذریعے ان حملوں کی تفصیلات کو منظر عام پر آنے سے روک دیا ہے۔
مزید پڑھیں: امریکیوں کے خلاف آنے والی جنگ ہمہ گیر اور وسیع ہو گی:عراقی مزاحمتی تحریک
اس سے قبل، عراق کی مزاحمتی قوتوں کی میڈیا ٹیم کے رکن علی مطیری نے الاخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ ڈرونز اور دیگر ہتھیاروں کا استعمال مرحلہ وار اور تدریجی ہوگا،ابتدا میں ہلکے ہتھیار استعمال کیے گئے ہیں جبکہ مستقبل میں زیادہ جدید اور بھاری ہتھیار استعمال کیے جائیں گے۔