سچ خبریں: رویٹرز نے اطلاع دی ہے کہ مغربی اتحاد میں ایران کے جوہری پروگرام پر اختلافات موجود ہیں، امریکہ اور اس کے تین یورپی اتحادیوں میں اس بات پر اتفاق نہیں ہے کہ ایران کے خلاف بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کی گورننگ کونسل میں قرارداد پیش کی جائے یا نہیں۔
حالیہ دنوں میں بین الاقوامی میڈیا سرکلز میں امریکی اور ان کے یورپی شراکت داروں کی ایران کے خلاف بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کی گورننگ کونسل میں قرارداد پیش کرنے کی کوششوں پر توجہ مرکوز ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایران کے جوہری پروگرام میں ہتھیاروں کے ہونے کا کوئی ثبوت نہیں : سی آئی اے کے سربراہ کا اعتراف
واضح رہے کہ مغربی اتحاد میں ایک بار پھر ایران کے خلاف قراردادوں کے دباؤ کو استعمال کیے جانے پر اختلاف ہے لیکن اس بار دلچسپ یہ ہے کہ امریکہ بھی مخالفت کر رہا ہے۔
رویٹرز کے مطابق، جبکہ امریکہ کے یورپی اتحادی ایران کے خلاف سخت موقف اپنانے پر متفق ہیں،تاہم واشنگٹن موجودہ حالات میں یورپی ٹرائیکا (برطانیہ، فرانس، اور جرمنی) کے ایران مخالف پابندیوں پر مبنی موقف میں سنجیدگی کے ساتھ مخالف ہے۔
رویٹرز نے بیان کیا کہ امریکہ اور اس کے یورپی شراکت دار ایران کا مقابلہ کرنے کے طریقہ کار میں اختلافات کا شکار ہیں؛ واشنگٹن کو تشویش ہے کہ ایسی قرارداد علاقے میں کشیدگی میں اضافہ کر سکتی ہے، خاص طور پر جبکہ امریکہ میں صدارتی انتخابات قریب ہیں۔
ایک سینئر یورپی سفارتکار نے رویٹرز کو بتایا کہ ہم امریکیوں پر دباؤ ڈال رہے ہیں، لیکن وہ اب بھی اس بات پر قائم ہیں کہ ایران کے ساتھ کشیدگی بڑھانے والا کوئی اقدام نہیں کیا جانا چاہئے۔
یورپی سفارتکار نے مزید کہا کہ یہ کوششیں اب تک کوئی نتیجہ نہیں دے سکیں اور ہم سمجھتے ہیں کہ اب سنجیدگی دکھانے کا وقت ہے۔
یاد رہے کہ ایرانی حکام نے 18 ماہ قبل بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کی گورننگ کونسل میں ایران مخالف بیان جاری کرنے کے بعد، جرمنی اور فرانس کے 8 انسپکٹروں کو ایران میں اپنی سرزمینی حقوق کے تحت دی گئی موافقتنامہ کے آرٹیکل 9 کے تحت دی گئی اجازت منسوخ کر دی تھی اور مغربی فریقوں کو خبردار کیا تھا کہ وہ اپنے سیاسی مقاصد کے لئے بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کا غلط استعمال نہ کریں۔
مزید پڑھیں: ایران کا جوہری پروگرام پر نظر رکھنے والے ادارے کو دوٹوک جواب، کسی بھی قسم کی تفصیلات دینے سے انکار کردیا
درایں اثنا آئندہ پیر کو ویانا میں بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کی گورننگ کونسل کا موسمی اجلاس شروع ہوگا، جس میں ایجنسی کے 35 رکن ممالک کے نمائندے شریک ہوں گے۔