ترکی میں ایک بار پھر اقتدار کی اندرونی کشمکش

ترکی میں ایک بار پھر اقتدار کی اندرونی کشمکش

?️

سچ خبریں:ترکی کے صدر اردوغان کے سب سے قریبی اور بااثر میڈیا مشیر فخرالدین آلتون کو خفیہ سازش کے باعث اچانک عہدے سے ہٹا دیا گیا،اُن کی برکناری ترک حکومت کے پروپیگنڈا نظام اور اقتدار کے اندرونی تنازعات کو بے نقاب کرتی ہے۔

ترکی کی سیاسی فضا ان دنوں ایک بڑے زلزلے کی گواہ ہے، جس کا مرکز وہ شخصیت ہے جو کل تک رجب طیب اردوغان کے میڈیا، پروپیگنڈا اور عوامی ذہن سازی کے پورے نظام کی کلید سمجھی جاتی تھی۔
فخرالدین آلتون، جو استنبول یونیورسٹی میں ابلاغیات کے شعبے کے پروفیسر اور صدارتی ادارے کے میڈیا سیل کے سربراہ تھے، اپنی طاقت اور رسائی کی بدولت ہمیشہ وزارت یا صدارتی معاونت جیسے بڑے عہدوں کے ممکنہ امیدوار سمجھے جاتے رہے۔ مگر ایک خفیہ سازش، جو اُن کے ہی ہاتھوں تیار کی گئی، اُن کی کرسی چھیننے کا سبب بن گئی۔
 کیا ہوا؟ کس نے فخرالدین کو بے نقاب کیا؟
معروف ترک تجزیہ نگار فاتح آلتایلی — جو خود صدر کے خلاف اظہار رائے پر سیلیوری جیل بھیجے جا چکے ہیں — نے اپنی جیل سے جاری کردہ ایک خط میں انکشاف کیا کہ آلتون کی برکناری کی وجہ بیماری یا آرام کی خواہش نہیں بلکہ ایک سیاسی چال تھی۔
آلتایلی کے مطابق، آلتون نائب صدر بننے کی کوشش کر رہے تھے اور ان کے سامنے سب سے بڑی رکاوٹ ایک اور قریبی شخصیت تھی۔ اس رکاوٹ کو ہٹانے کے لیے انہوں نے ایک خفیہ منصوبہ بنایا، جو کہ کچھ آڈیو فائلز اور تحریری خطوط کی صورت میں اردوغان کے چیف آف اسٹاف کے ہاتھ لگ گیا۔ جب یہ مواد خود اردوغان کو پیش کیا گیا تو انہوں نے فوری طور پر آلتون کو استعفیٰ دینے کا حکم دے دیا — اس وقت جب حکومت شمالی عراق میں PKK کے خلاف “خلع سلاح” آپریشن کے اعلان کی تیاری میں مصروف تھی۔
 کیا ابراہیم کالن ہی نشانہ تھے؟
ترک ذرائع ابلاغ میں کئی صحافیوں کا دعویٰ ہے کہ آلتون کی سازش کا نشانہ کوئی اور نہیں بلکہ موجودہ انٹیلی جنس چیف ابراہیم کالن تھے۔ دونوں شخصیات میڈیا اور پالیسی میں مہارت رکھتی ہیں، مگر آلتون خود کو زیادہ اہل سمجھتے تھے۔
یہ حقیقت اہم ہے کہ آلتون نہ صرف اردوغان کے میڈیا نظام کے روح رواں تھے بلکہ انہیں ہاکان فیدان (وزیر خارجہ)، عمر چلیک (پارٹی ترجمان) اور حسن دوغان (چیف آف اسٹاف) کی صف میں ایک قابل اعتماد شخصیت سمجھا جاتا تھا۔
آلتون کی تین بڑی غلطیاں — اور اردوغان کا زوال پذیر میڈیا نظام
معروف ترک صحافی روشن چاکر کے مطابق، آلتون کی برکناری نہ صرف ایک اختتام ہے بلکہ اردوغان کے میڈیا نظام کی زوال کا آغاز بھی ہے۔ ان کی تین بڑی “ضربیں” یہ تھیں:
 1. سائبر فوج کی فاشی
آلتون نے حکومتی حامی ماہرین اور کارکنوں کی مدد سے سوشل میڈیا پر جعلی اکاؤنٹس کی ایک “سائبر آرمی” بنائی، تاکہ رائے عامہ کو کنٹرول کیا جا سکے۔ لیکن ان کے اپنے غلط اقدامات کی وجہ سے یہ سازش بے نقاب ہو گئی۔
 2. مخالفین کی کردار کشی میں ناکامی
انہوں نے وعدہ کیا تھا کہ چالاک میڈیا مہمات کے ذریعے مخالف سیاستدانوں جیسے اکرم امام اوغلو اور اوزگور اوزل کو بدنام کر کے اردوغان کی مقبولیت بڑھائیں گے، مگر نتیجہ الٹ نکلا — مخالفین کی مقبولیت بڑھی اور حکومتی گراف نیچے گیا۔
 3. میڈیا کی خریداری کا فریب
آلتون نے اردوغان کو مشورہ دیا کہ نجی میڈیا ادارے مثلاً حریت، CNN ترک، اور کانال D کو خریدا جائے تاکہ پوری میڈیا کائنات حکومت کے کنٹرول میں آ جائے۔ لیکن چند ہی ماہ بعد، یوٹیوب اور دیگر آزاد پلیٹ فارمز پر صحافیوں کے چینلز نے حکومت کا بیانیہ بیک فُٹ پر دھکیل دیا۔
 نتیجہ: پارٹی کے اندر ٹوٹ پھوٹ اور میڈیا جنگ
آلتون کی برکناری اس بات کی علامت ہے کہ پارٹی کے اندرونی حلقوں میں طاقت کی کشمکش، سازشیں اور اعتماد کا فقدان شدت اختیار کر چکا ہے۔ یہ واقعہ یہ بھی ظاہر کرتا ہے کہ حتیٰ کہ سخت کنٹرول کے باوجود، AKP اور صدارتی ادارے ایسی اندرونی جنگوں کا شکار ہو سکتے ہیں جو پارٹی کو کمزور کر دیں۔

مشہور خبریں۔

پشاور دھماکے میں ملوث تینوں دہشت گردوں کی شناخت ہوگئی

?️ 10 مارچ 2024پشاور: (سچ خبریں) صوبہ خیبرپختونخوا کے دارالحکومت پشاور کے علاقہ ناصر باغ

آصف علی زرداری نے خیبرپختونخوا میں گورنر راج کے امکان کو مسترد کردیا

?️ 17 مئی 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) صدر آصف علی زرداری نے گورنر خیبرپختونخوا فیصل

جسٹس فائز عیسیٰ ویکسینیشن کے باوجود کورونا کا شکار ہوئے

?️ 4 اگست 2021اسلام آباد(سچ خبریں) جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کورونا وائرس میں مبتلا ہو

جدہ ایئرپورٹ پر ایک زوردار دھماکے کی آواز سنائی دی

?️ 1 مئی 2021سچ خبریں:سعودی ذرائع نے آج ہفتے کی صبح اس ملک کے شہر

وزیراعظم خیبرپختونخوا میں سیلابی صورتحال سے آگاہ، فوکس ریسکیو اقدام پر ہے۔ عطا تارڑ

?️ 15 اگست 2025اسلام آباد (سچ خبریں) وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے کہا

وزیرخارجہ بلاول بھٹو شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں شرکت کیلئے بھارت جائیں گے، دفترخارجہ

?️ 20 اپریل 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) دفترخارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ وزیر خارجہ

عالمی بینک کی 2 پاکستانی منصوبوں کی معاونت کیلئے فنڈز کی منظوری

?️ 24 مارچ 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) عالمی بینک کے بورڈ آف ایگزیکٹو ڈائریکٹرز نے

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا ناکام بنگلہ دیشی دورہ

?️ 30 مارچ 2021(سچ خبریں) بھارتی وزیراعظم نریندر مودی بہت ہی خوشی اور کافی ساری

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے