سچ خبریں:کویتی جریدے نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کے بیٹے یائیر نیتن یاہو نے ایک شدید جھگڑے کے دوران اپنے والد کو گلا گھونٹ کر مارنے کی کوشش کی۔
کویتی جریدے الجریده کی رپورٹ کے مطابق بنیامین نیتن یاہو اور اس کے بیٹے یائیر نیتن یاہو کے درمیان اس قدر شدید جھگڑا ہوا کہ یائیر نے اپنے والد پر حملہ کیا، انہیں زمین پر گرایا اور ان کا گلا گھونٹنے کی کوشش کی۔
یہ بھی پڑھیں: نیتن یاہو کے بیٹے کی نظر میں صیہونی ریاست میں کیسی جمہوریت ہے؟
اس موقع پر بنیامین نیتن یاہو کی اہلیہ سارہ نیتن یاہو بھی موجود تھیں، لیکن انہوں نے بیچ بچاؤ کی کوئی کوشش نہیں کی، صورتحال اس وقت قابو میں آئی جب وزیراعظم کی سیکیورٹی ٹیم نے مداخلت کی اور دونوں کو علیحدہ کیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ اس واقعے کے بعد یائیر نیتن یاہو کو اسرائیلی انٹیلیجنس ایجنسی شاباک کے دفتر منتقل کیا گیا اور چند دن کے اندر انہیں امریکہ کے شہر میامی جلاوطن کر دیا گیا، جریدے کے مطابق، اسرائیلی سیکیورٹی حکام نے یائیر کی اسرائیل واپسی پر پابندی عائد کر دی ہے۔
الجریده کے مطابق، یہ واقعہ آپریشن "طوفان الاقصیٰ” سے چند ہفتے پہلے پیش آیا،جھگڑے کی بنیادی وجہ نیتن یاہو کے عدالتی اصلاحات کے خلاف جاری مظاہروں کو حل کرنے کے طریقہ کار پر بیٹے اور اہلیہ کی تنقید تھی، یائیر اور سارہ نے نیتن یاہو پر مظاہرین کے ساتھ مفاہمت کرنے کی کوششوں پر شدید اعتراض کیا تھا۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ سارہ نیتن یاہو نہ صرف اپنے شوہر پر گہرا اثر رکھتی ہیں بلکہ اسرائیل کی خارجہ پالیسی اور سیکیورٹی کے اہم معاملات میں بھی مداخلت کرتی ہیں۔ ان کے بیٹے یائیر بھی انتہائی شدت پسندانہ خیالات رکھتے ہیں اور اسرائیلی معاملات میں مداخلت کرتے رہتے ہیں۔
مزید پڑھیں: صیہونی حکومت کو نیتن یاہو کی رہائش گاہ پر حملے پر شدید تشویش
الجریده کے مطابق، اسرائیلی حکومت نے اس واقعے کو خفیہ رکھنے کی کوشش کی اور یائیر کو جلاوطن کرنے کا فیصلہ کیا،تاہم جب وہ دوبارہ تل ابیب واپس آیا تو سیکیورٹی حکام نے اسے وزیراعظم کی رہائش گاہ کے قریب جانے کی اجازت نہیں دی اور ایک بار پھر اسے امریکہ واپس بھیج دیا گیا۔