بیلجیم (سچ خبریں) فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی جنگی طیاروں کی وحشیانہ بمباری اور مقبوضہ بیت المقدس میں نہتے فلسطینیوں کے خلاف طاقت کے استعمال پر عالمی سطح پر سخت رد عمل سامنے آیا ہے اور اب بیلجیم کے ایک وزیر آنڈرے فلاہو نے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی بمباری کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسرائیل پر کڑی پابندیاں عاید کرنے کا مطالبہ کیا۔
تفصیلات کے مطابق فلاہو نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیل بے دردی کے ساتھ فلسطینیوں کا بے دریغ قتل عام کررہا ہے، انہوں نے کہا کہ اسرائیلی بمباری بلا جواز اور مجرمانہ ہے۔
ایک پریس بیان میں بیلجیم کے وزیر نے کہا کہ عالمی قانون کے احترام کو یقینی بنانے کے لیے اسرائیل پر کڑی پابندیاں عاید کرنے کی ضرورت ہے، محض بیانات نہیں بلکہ اسرائیلی کو فلسطینیوں کے خلاف جرائم سےباز رکھنے کے لیے ٹھوس اقدامات کرنا ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو بے گناہ اور معصوم فلسطینیوں کے قتل عام کی اجازت نہیں دی جاسکتی، اسرائیل طاقت کا استعمال کرکے امن کے قیام کی تمام امیدیں توڑ رہا ہے۔
واضح رہے کہ 7 مئی کو مشرقی یروشلم میں رات کے وقت ہونے والی جھڑپ میں اسرائیلی پولیس اور فلسطینی صحت ورکرز نے بتایا تھا کہ کم از کم 205 فلسطینی اور 17 اسرائیلی پولیس اہلکار زخمی ہوئے تھے۔
اگلے روز بھی اسرائیلی فورسز نے بیت المقدس میں خصوصی عبادات کے لیے مسجد اقصیٰ کے قریب جمع ہونے والے سیکڑوں فلسطینیوں کو مسلسل دوسری رات بھی تشدد کا نشانہ بنایا تھا جس کے نتیجے میں 80 افراد زخمی ہوئے جن میں کم سن اور ایک سال کی عمر کا بچہ بھی شامل تھا جبکہ 14 افراد کو علاج کے لیے ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔
بعدازاں 9 مئی کو بھی بیت المقدس میں مسجد اقصٰی کے قریب ایک مرتبہ پھر اسرائیلی فورسز کی پُر تشدد کارروائیوں کے نتیجے میں سیکڑوں فلسطینی زخمی ہوگئے۔
مسجد الاقصیٰ میں اسرائیلی فوج کے حملے کے نتیجے میں 300 فلسطینی شہریوں کے زخمی ہونے کے بعد حماس نے اسرائیل میں درجنوں راکٹس فائر کیے تھے جس میں ایک بیرج بھی شامل تھا جس نے یروشلم سے کہیں دور فضائی حملوں کے سائرن بند کردیے تھے، جس کے بعد اسرائیل کی جانب سے بمباری کی گئی جس میں خان یونس، البوریج کیمپ اور الزیتون کے علاقوں کو نشانہ بنایا گیا۔
فلسطینی محکمہ صحت نے بتایا کہ اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں شہید ہونے والوں میں 9 بچے بھی شامل ہیں جبکہ 106 افراد زخمی ہوئے ان میں سے زیادہ تر بچے آپس میں رشتہ دار ہیں۔