سچ خبریں:سی این این نے امریکی فضائیہ کے پائلٹوں اور پرواز عملے کی جانب سے اسرائیل کے خلاف ایران کے آپریشن وعدہ صادق 1 کے بارے میں نئی تفصیلات جاری کی ہیں۔
المیادین نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق، امریکی پائلٹوں اور فضائی عملے نے ایران کے میزائل حملے کے دوران اسرائیل کی مدد کے حوالے سے اپنے تجربات بیان کیے ہیں۔
ایران کے حملے کا دباؤ
پائلٹوں کے مطابق ایرانی حملے کے دوران وہ رات ہماری زندگی کی سب سے زیادہ دباؤ والی رات تھی، اور یہ پہلی بار تھا جب ہماری فورسز کو ایک حقیقی چیلنج کا سامنا کرنا پڑا۔
یہ بھی پڑھیں:وعدہ صادق آپریشن کے بارے میں پاکستانی ماہرین کا نقطہ نظر
انہوں نے کہا کہ خطے میں موجود امریکی بیس پر صورتحال انتہائی پریشان کن تھی،ہمارا دفاعی نظام ایرانی میزائلوں سے نمٹنے کی کوشش کر رہا تھا، جبکہ ہمارا عملہ پناہ گاہوں میں منتقل کیا جا رہا تھا۔
جدید ٹیکنالوجی اور ایرانی ڈرونز کا خوف
پائلٹوں نے اعتراف کیا کہ ہمارے پاس دنیا کے بہترین ریڈار موجود تھے، لیکن ہمیں یقین نہیں تھا کہ یہ ایرانی ڈرونز کا پتہ لگا سکیں گے یا نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان کی بنیادی ذمہ داری ایرانی ڈرونز کو مار گرانا تھی، لیکن ایرانی حملے کی شدت اتنی زیادہ تھی کہ صرف 20 منٹ میں ہمارے تمام میزائل ختم ہو گئے۔
حملے کی نوعیت کے بارے میں لاعلمی
پائلٹوں نے انکشاف کیا کہ جب ہمیں اس رات پرواز کا حکم ملا، تو ہم ایران کے حملے کی نوعیت کے بارے میں بالکل لاعلم تھے، ہمیں کسی قسم کی پیشگی معلومات فراہم نہیں کی گئیں۔
آپریشن کے دوران غیر یقینی صورتحال اور حملے کی شدت نے امریکی فضائیہ کو انتہائی دباؤ میں ڈال دیا۔
واضح رہے کہ آپریشن وعدہ صادق 1 کے دوران ایران کے طاقتور حملے نے نہ صرف اسرائیل بلکہ امریکہ کے دفاعی نظام کو بھی شدید آزمائش میں ڈال دیا۔
مزید پڑھیں: وعدے صادق 2 کی رپورٹنگ کرنے پر امریکی صحافی گرفتار
امریکی پائلٹوں کے اعترافات ظاہر کرتے ہیں کہ ایران کی میزائل اور ڈرون ٹیکنالوجی نے خطے میں طاقت کا توازن تبدیل کر دیا ہے،یہ واقعہ خطے میں ایران کی بڑھتی ہوئی عسکری صلاحیتوں کا ایک نیا ثبوت ہے۔