سچ خبریں:لبنان میں اقوام متحدہ کے امن مشن (یونیفل) پر صیہونی حملوں کا سلسلہ جاری ہے، جس نے عالمی برادری کو شدید تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔
رویٹرز خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آج صیہونی فوج نے لبنان میں اقوام متحدہ کے امن مشن کے اٹالین کیمپ پر حملہ کیا۔ اس حملے میں جنوبی لبنان میں واقع یونیفل کے اٹالین کمانڈ سینٹر پر کم از کم تین مارٹر گولے فائر کیے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا اقوام متحدہ اسرائیل سے محفوظ ہے؟ یورپی یونین کی زبانی
یونیفل میں شامل ممالک اور بڑھتا ہوا خوف
یونیفل کے تحت لبنان میں 44 ممالک کے 10 ہزار سے زائد فوجی تعینات ہیں۔
تاہم، صیہونی جارحیت اور تل ابیب کی بین الاقوامی قوانین سے مسلسل چشم پوشی نے ان ممالک کو اپنے اہلکاروں کی حفاظت کے بارے میں فکر مند کر دیا ہے۔
ارجنٹائن کا پہلا قدم؛ اہلکاروں کی واپسی
اس تشویشناک صورتحال کے پیش نظر، ارجنٹائن نے یونیفل میں شامل اپنے اہلکاروں کو لبنان چھوڑ کر واپس اپنے وطن آنے کی ہدایت کی ہے۔
یہ اقدام دیگر ممالک کے لیے بھی ایک نظیر بن سکتا ہے، کیونکہ امن فوجیوں کی جانیں خطرے میں پڑ رہی ہیں۔
اٹلی کی شدید مذمت
اٹلی کے وزیر دفاع نے یونیفل کے اٹالین کیمپ پر صیہونی حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے ناقابل قبول اور بین الاقوامی اصولوں کے خلاف قرار دیا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایسے حملے امن مشن کی بنیاد کو کمزور کر سکتے ہیں۔
مزید ممالک کی ممکنہ کارروائی
ماہرین کے مطابق، اگر یونیفل کے امن فوجیوں پر حملے جاری رہے تو مزید ممالک اپنے اہلکاروں کو لبنان سے واپس بلانے کا فیصلہ کر سکتے ہیں۔
یہ صورتحال نہ صرف یونیفل کی کارکردگی بلکہ لبنان میں امن و امان کی صورتحال کو بھی متاثر کر سکتی ہے۔
مزید پڑھیں: اسرائیل لبنان میں ہماری سرگرمیوں میں خلل ڈال رہا ہے:یونیفل
یہ حملے نہ صرف اقوام متحدہ کے امن مشن کو نقصان پہنچا رہے ہیں بلکہ خطے میں کشیدگی کو مزید بڑھانے کا سبب بن سکتے ہیں۔
عالمی برادری کی توجہ اب یونیفل کی سلامتی اور مشن کے مستقبل پر مرکوز ہے۔