سچ خبریں:ایک انگریز شہری، جو اسرائیلی فوج میں شامل ہے، نے حزب اللہ کے مجاہدین کے ساتھ جنگ میں اپنے خوفناک تجربات بیان کیے ہیں۔
الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق، ٹائمز اخبار نے انکشاف کیا ہے کہ برطانوی شہری بھی اسرائیلی فوج میں شامل ہو کر حزب اللہ لبنان کے خلاف جنگ میں حصہ لے رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: زمینی حملے میں حزب اللہ کی کیوں بالا دستی ہے؟صیہونی تجزیہ کار
ان میں سے ایک فوجی، جس کا نام یوسی بتایا گیا ہے، نے لبنان کے محاذ پر اپنی موجودگی کو زندگی اور موت کے درمیان جھولتے رہنے کے تجربے سے تعبیر کیا ہے۔
یوسی نے اس بات پر زور دیا کہ حزب اللہ کے مجاہدین یقیناً بہترین اور ماہر ترین جنگجو ہیں۔
رپورٹ کے مطابق، اسرائیلی فوج کے ایک دستے میں 2000 فوجی شامل تھے لیکن حزب اللہ کے راکٹ اور ڈرون حملوں میں کئی فوجی ہلاک ہو گئے۔
ٹائمز نے مزید لکھا کہ حزب اللہ کی رضوان فورسز اب بھی طاقتور ہیں اور صہیونی فوجیوں کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ یوسی نے بتایا کہ اس نے جنوبی لبنان میں موجودگی کے دوران تین گھنٹے سے زیادہ نیند نہیں لی اور ایک لمحے کے لیے بھی اپنی بلٹ پروف جیکٹ اور بوٹ نہیں اتارے۔
یوسی نے مزید کہا کہ اس علاقے میں ایک عمارت دھماکہ خیز مواد سے بھری ہوئی تھی اور وہ بڑی مشکل سے زندہ بچ پایا۔
مزید پڑھیں: گولانی بریگیڈ کے خلاف حزب اللہ کی کارروائیوں کا تجزیہ
اس نے بتایا کہ جب صہیونی فوجی ایک یہودی تہوار کی تقریب منا رہے تھے، تو انہیں حزب اللہ کے مجاہدین کو لیتانی دریا عبور کرتے ہوئے دیکھنے کا اتفاق ہوا۔