سچ خبریں:نئے اعداد و شمار اور معلومات سے پتہ چلتا ہے کہ یوکرین میں کشیدگی اور تنازعات میں اضافے کے باوجود، بڑے یورپی ممالک نے گزشتہ ماہ یوکرین کو کوئی فوجی امداد فراہم نہیں کی۔
پولیٹیکو نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق نئے اعداد و شمار اور معلومات سے پتہ چلتا ہے کہ یوکرین میں روسی فوجی کارروائیوں کے آغاز کے بعد پہلی بار گزشتہ ماہ چھ بڑے یورپی ممالک نے یوکرین کو کوئی فوجی امداد فراہم نہیں کی، پولیٹیکو کے مطابق یہ اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ یورپی دفاعی پالیسی میں تاریخی تبدیلیوں کے باوجود ۔ جب کبھی فرانس اور جرمنی جیسے ممالک یوکرین کو فوجی ہتھیار بھیجنے سے گریزاں تھے۔ یوکرین کو ملنے والی فوجی امداد میں کمی آ رہی ہے جبکہ یوکرین بہت سے خطوں میں مختلف جوابی حملے کر رہا ہے۔
کیل انسٹی ٹیوٹ فار ورلڈ اکنامکس، جو جنگ کے دوران یوکرین کی مدد کا نگراں ہے، نے یہ معلومات شائع کیں اور لکھا کہ برطانیہ، فرانس، جرمنی، اسپین، اٹلی اور پولینڈ وہ چھ یورپی ممالک ہیں جنہوں نے پچھلے مہینے یوکرین کو کوئی فوجی امداد فراہم نہیں کی۔
یوکرین اسپورٹ ٹریکنگ ٹیم کے سربراہ کرسٹوف ٹریبیسچ نے پولیٹیکو کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ ہمارے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ کیف کے لیے فوجی امداد کے شعبے میں یورپی وعدے اپریل سے کم ہو رہے ہیں۔