سچ خبریں:انگلینڈ کی ایک غیر سرکاری تنظیم کے سروے کے مطابق اس ملک میں ایسے خاندانوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے جو اپنے بچوں کو خوراک فراہم کرنے سے قاصر ہیں۔
اسپوٹنک نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایک برطانوی غیر سرکاری تنظیم نے خبردار کیا ہے کہ جہاں اس ملک میں روز مرہ کے اخراجات میں اضافے کا بحران جاری ہے، وہیں اس وقت اس ملک میں تقریباً 40 لاکھ بچے غذائی قلت میں زندگی گزار رہے ہیں۔
غیر سرکاری تنظیم فوڈ فاؤنڈیشن کی جانب سے کیے جانے والے اس سروے سے ظاہر ہوا کہ 22 فیصد برطانوی خاندانوں کا کہنا تھا کہ انہیں اس سال جنوری میں انہیں نے کھانے کے وقت کم کر دیے یہاں تک کہ بعض اوقات انہوں نے پورا دن کھانا نہیں کھایا۔
اس سروے کے نتائج کے مطابق یہ اعداد و شمار گزشتہ سال کے مقابلے میں نمایاں اضافہ کو ظاہر کرتے ہیں جس کے بعد مذکورہ تنظیم نے لندن حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ کم آمدنی والے اور کمزور خاندانوں کے لیے اسکولوں میں مفت کا کھانا فراہم کرکے مزید بچوں کی مدد کریں۔
قابل ذکر ہے کہ برطانوی حکومت یوکرین جنگ شروع ہونے کے بعد روس کے خلاف لگائی جانے والی مختلف پابندیوں جن میں اس ملک سے ایندھن اور خوراک کی درآمد پر پابندی بھی شامل ہے، کی وجہ سے 1970 کی دہائی سے مہنگائی کے بدترین بحران کا سامنا کر رہی ہے جس کے باعث وقت برطانوی عوام خاص طور پر بچے متأثر ہو رہے ہیں۔
مشہور خبریں۔
پاکستان میں سرمایہ کاری بڑھانے کیلئے پرعزم ہیں، سعودی وزیر خزانہ کا پاک-سعودی بزنس فورم سے خطاب
اکتوبر
امریکی صدر کے دورے پر مقبوضہ فلسطین فوجی چھاؤنی میں تبدیل
جولائی
یو ایس ایڈ کا پاکستان میں کلائمیٹ اسمارٹ ایگریکلچر سرمایہ کاری پروگرام بند ہوگیا
فروری
الاقصیٰ طوفان کے بعد حماس کے اثر و رسوخ میں اضافہ
دسمبر
بائیڈن کی حکومت میں ریاض اور واشنگٹن کے درمیان ہتھیاروں کا بڑا سودا
نومبر
بھارت،افغانستان کے حالات میں بگاڑ پیدا کرنا چاہتا ہے: وزیر خارجہ
ستمبر
یمن جنگ سے سعودیوں کو کچھ نہیں ملنے والا
مارچ
مشرقی افغانستان میں زلزلے کے دو جھٹکے
جولائی