سچ خبریں: پندرہ یورپی ممالک نے جمعہ کے روز عبوری صیہونی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مقبوضہ مغربی کنارے میں مزید ہزاروں مکانات کی تعمیر کے منصوبے کو معطل کرے۔
یورپی ممالک نے اپنے وزرائے خارجہ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ نئے ہاؤسنگ یونٹس دو ریاستی حل میں ایک نئی رکاوٹ پیدا کرتے ہیں۔
1967 کی جنگ اور مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم میں فلسطینی اراضی پر قبضے کے بعد صیہونی حکومت کی طرف سے بنائی گئی یہودی بستیوں میں لاکھوں اسرائیلی مقیم ہیں۔
اقوام متحدہ اور دنیا کے بیشتر ممالک صیہونی حکومت کی بستیوں کو غیر قانونی سمجھتے ہیں کیونکہ صیہونی حکومت نے 1967 کی جنگ میں ان زمینوں پر قبضہ کیا تھا اور جنیوا کنونشن کے مطابق غاصب کی طرف سے مقبوضہ علاقوں میں کسی بھی قسم کی تعمیرات ممنوع ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی بستیاں بین الاقوامی قانون کی صریح خلاف ورزی اور اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کے درمیان دیرپا جامع اور منصفانہ امن کی راہ میں رکاوٹ ہیں۔
عبوری صیہونی حکومت نے جمعرات کو مقبوضہ مغربی کنارے میں 4000 سے زائد مکانات کی تعمیر کے لیے ایک نیا قدم اٹھایا۔