جب بگرام اڈے کے بارے میں ٹرمپ کی جہالت اور فریب ایک دوسرے کے ہاتھ میں ہے

ٹرمپ

?️

سچ خبریں: ڈونلڈ ٹرمپ نے بگرام اڈے کو "امریکی ساختہ” کہا جب کہ یہ اڈہ سوویت یونین نے 1950 کی دہائی میں بنایا تھا اور امریکہ نے صرف اس کی تزئین و آرائش کی۔ ماہرین ان بیانات کو اس کی جہالت اور ملکیت کے فریب کی ایک مثال سمجھتے ہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایکس نیٹ پر اپنے تازہ ترین بیانات میں خبردار کیا ہے کہ "اگر افغانستان نے بگرام ایئر بیس بنانے والوں کو واپس نہیں کیا، یعنی امریکہ کو، تو برا ہوگا!”،
جبکہ بگرام کی تاریخ بالکل مختلف ہے: یہ اڈہ 1950 کی دہائی میں سابق سوویت یونین نے بنایا تھا اور سوویت یونین کے جانے کے بعد، اور امریکی اور نیٹو افواج کی موجودگی کے دوران، اس کے بنیادی ڈھانچے کو اپ ڈیٹ کیا گیا، اور انہوں نے صرف اس کی تزئین و آرائش کی، اسے تعمیر نہیں کیا،
تاہم ٹرمپ نے اپنے حالیہ بیانات میں اس تاریخی حقیقت کو عملی طور پر نظر انداز کر دیا ہے۔
ماہرین اس بات پر زور دیتے ہیں کہ اس طرح کے دعوے ٹرمپ کے یک طرفہ نقطہ نظر کی عکاسی کرتے ہیں اور امریکہ کے نام پر سب کچھ ضبط کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ دوسروں نے اس طرح کے بیانات کو تاریخی جہالت اور ملکیت کے وہم کا مجموعہ قرار دیا ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسے خطے کے حقائق اور افغانستان کی تاریخ کا صحیح علم نہیں ہے۔
یہ دعوے ایک ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب طالبان نے بارہا اس بات پر زور دیا ہے کہ افغان سرزمین پر کوئی بھی غیر ملکی فوجی اڈہ قابل قبول نہیں ہے اور غیر ملکی افواج کی موجودگی کو ملک کی قومی خودمختاری کی خلاف ورزی تصور کیا جاتا ہے۔
کابل کے شمال میں واقع بگرام ایئر بیس افغانستان میں سب سے بڑا امریکی فوجی مرکز تھا، جو 2021 میں غیر ملکی افواج کے انخلاء کے بعد طالبان کے کنٹرول میں آگیا تھا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ بگرام پر دوبارہ قبضہ کرنا امریکہ کے لیے عملی طور پر مشکل ہے اور اس میں بڑی فوجی موجودگی کی ضرورت ہے۔ ایک ایسا مسئلہ جو طالبان کی موجودہ پالیسی اور بین الاقوامی قانون سے متصادم ہے۔ مزید برآں، ٹرمپ کی جانب سے اڈے کو امریکہ کو واپس کرنے کی کوشش کو تاریخی ملکیت کے دعوے سے تعبیر کیا گیا ہے جو افغانستان کی تاریخی حقیقت سے مطابقت نہیں رکھتا۔
علاقائی سطح پر پڑوسی ممالک اور بڑی طاقتوں بشمول چین اور روس نے بھی بارہا افغانستان کی خودمختاری کے احترام اور غیر فوجی مداخلت پر زور دیا ہے، یہ مسئلہ ایک بار پھر ٹرمپ کے دعووں اور علاقائی حقائق کے درمیان تضاد کو ظاہر کرتا ہے۔

مشہور خبریں۔

ایک بار پھر پارٹی دہشتگردوں کے نشانے پر ہے، بلاول بھٹو

?️ 1 فروری 2024خضدار: (سچ خبریں) پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین اور سابق

یمن میں امریکی فوجی موجودگی قبضہ ہے:انصاراللہ

?️ 8 مارچ 2023سچ خبریں:یمنی عوامی تنظیم انصاراللہ کی سپریم سیاسی کونسل کے سربراہ نے

مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ نے بھارتی تحقیقاتی ادارے کے دفتر میں حاضر ہونے سے انکار کردیا

?️ 24 مارچ 2021سرینگر (سچ خبریں) مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پی ڈی

مغربی ممالک نے سلامتی کونسل میں ایک بار پھر اپنی اصلیت دکھا دی

?️ 31 اکتوبر 2023سچ خبریں: منگل کی صبح مغربی ممالک نے ایک بار پھر اقوام

فلسطین کی آزادی کا نصب العین آج زیادہ زندہ ہے: عراقچی

?️ 19 اکتوبر 2024سچ خبریں: اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے جمعہ

سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل پر پارلیمانی کارروائی کا ریکارڈ طلب

?️ 2 مئی 2023سچی خبریں:(سچ خبریں) سپریم کورٹ نے چیف جسٹس آف پاکستان کے اختیارات

پاکستان کا پہلا لانگ رینج ریڈار ایجاد، 450 کلومیٹر دور توپوں اور ٹینکوں پر نظر رکھی جاسکے گی

?️ 6 مئی 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان نے پہلا لانگ رینج ریڈار ایجاد کرلیا

 چہرے پر پلکوں اور بھنوؤں سے متعلق ماہرین کی اہم تحقیق

?️ 21 جون 2021نیویارک( سچ خبریں) ہمارے چہرے پر بھنویں اور پلکیں کیوں ہوتی ہیں؟

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے