?️
سچ خبریں: اسرائیلی امور کے ایک ماہر نے غزہ شہر پر جنگ اور قبضے میں حکومت کے متعدد فوجیوں کی شرکت کی مخالفت کا حوالہ دیتے ہوئے اسے صہیونیوں کے درمیان تنازعات اور تقسیم کو بڑھانے کا ایک عنصر قرار دیا۔
شہاب نیوز ایجنسی کے حوالے سے ارنا کی جمعرات کے روز کی رپورٹ کے مطابق "یاسر منا” نے کہا: یہ حقیقت کہ قابض فوج کے سینکڑوں ریزرو فوجیوں کا غزہ پر قبضہ کرنے کی جنگ میں حصہ لینے کے لیے تیار نہ ہونا اسرائیل میں اندرونی تقسیم کی شدت کا واضح ثبوت ہے۔
انہوں نے مزید کہا: یہ موقف بے مثال ہے اور یہ ظاہر کرتا ہے کہ صیہونی حکومت کے وزیر اعظم "بنجمن نیتن یاہو” کے اختیار کردہ سیاسی موقف اور زمینی حالات کے درمیان فرق بڑھتا جا رہا ہے۔
منعہ نے تاکید کی: ریزرو فوجیوں کے اس موقف کا براہ راست اثر فوجی کارروائیوں پر پڑے گا اور اس حقیقت کے باوجود کہ یہ فوجی قابض فوج کا ایک چھوٹا حصہ ہیں، ان کا یہ موقف تل ابیب کے سیاسی اور عسکری رہنماؤں پر اضافی دباؤ ڈالتا ہے۔
اسرائیلی امور کے ماہر نے مزید کہا: "حفاظتیوں کی یہ پوزیشن میدان میں قابض افواج کے حوصلے کو بھی متاثر کرتی ہے اور افرادی قوت کی کمی کی وجہ سے اسرائیلی فوج کے لیے مشکلات پیدا کرتی ہے۔ اگر یہی رویہ جاری رہا تو فوج آپریشن کی سطح کو کم کرنے یا اپنی حکمت عملی تبدیل کرنے پر مجبور ہو جائے گی۔”
انہوں نے مزید کہا: "فوج کی مخالفت نیتن یاہو کے بیانات اور ان کی مکمل فتح پر اصرار اور فوج کے جنگ کو روکنے اور ایک معاہدے کی طرف بڑھنے کے مطالبے کے درمیان واضح تضاد کو ظاہر کرتی ہے۔ یہ تضاد سیاسی عزائم اور زمینی حقیقت کے درمیان عظیم خلا کو ظاہر کرتا ہے۔”
منا نے کہا: "فوجی، جو جنگ کے خطرات سے دوچار ہیں اور جانی نقصان اٹھا رہے ہیں، نے محسوس کیا ہے کہ جنگ جاری رکھنے سے فتح حاصل نہیں ہوگی، بلکہ مزید تھکن کا باعث بنے گی۔ حقیقت یہ ہے کہ فوج ایک معاہدہ چاہتی ہے، اس کا مطلب یہ ہے کہ ترجیح قیدیوں کی واپسی ہونی چاہیے، جو نیتن یاہو کے نقطہ نظر سے بالکل مختلف ہے، جو حماس کو تباہی کی بنیادی شرط سمجھتا ہے۔”
اسرائیلی امور کے ماہر نے تحفظ پسندوں کے موقف کو صہیونیوں میں بڑھتی ہوئی مایوسی کا اظہار قرار دیا۔
دی گارڈین نے حال ہی میں رپورٹ کیا ہے کہ اسرائیلی ریزرو، جنہیں غزہ میں جنگ میں شامل ہونے کی ایک نئی کال کا سامنا ہے، کا خیال ہے کہ ان کی ہلاکتیں بے مقصد ہیں اور غزہ میں جنگ کا اب کوئی مطلب نہیں ہے۔
مزاحمت کاروں نے اعلان کیا تھا: "ہم غزہ شہر پر حملے میں حصہ لینے کے بجائے جیل جانا پسند کریں گے۔”
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
جوہری ہتھیاروں کے استعمال کے امکان کے بارے میں پیوٹن کے بیانات کیا ہے؟
?️ 16 مارچ 2024سچ خبریں: روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے روسی خبر رساں ایجنسی سیوڈنیا کے
مارچ
مریم نواز کے طرز حکومت کے سندھ والے بھی دیوانے ہیں۔ عظمی بخاری
?️ 11 جون 2025لاہور (سچ خبریں) وزیر اطلاعات پنجاب عظمی بخاری کا شرجیل میمن کے
جون
اس وقت حکومت نام کی کوئی چیز نہیں سب کٹھ پتلیاں ہیں ،عمر ایوب
?️ 26 فروری 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء عمر ایوب کا
فروری
سویڈن میں قرآن پاک کی توہین کا سلسلہ جاری
?️ 19 اگست 2023سچ خبریں:سویڈش حکام نے شرمناک حرکت کرتے ہوئے مسلسل 15ویں بار اس
اگست
ایران ہمارا ہمسایہ ملک ہے یہ تعلقات مزید بھی بڑھنے چاہئیں،شاہد خاقان عباسی
?️ 23 اپریل 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ ایران ہمارا ہمسایہ
اپریل
کیا امریکی فوج عراق سے نکلنے والی نہیں ؟
?️ 17 جنوری 2023سچ خبریں:عراق کے وزیر اعظم نے ایک امریکی اخبار کے ساتھ اپنی
جنوری
ماہرین فلکیات پہلی بار نظام شمسی کی تشکیل کا مشاہدہ کرنے میں کامیاب
?️ 18 جولائی 2025سچ خبریں: ماہرین فلکیات نے کہا ہے کہ انہوں نے پہلی بار
جولائی
جنرل سلیمانی کے قتل پر مغربی عہدہ داروں کا رد عمل
?️ 1 جنوری 2022سچ خبریں:شہید جنرل قاسم سلیمانی جو مغربی ایشیا میں اپنے اثر و
جنوری