غزہ کے بارے میں ترک پارلیمنٹ میں فدان کی رپورٹ: ہم نے اسرائیل کے ساتھ اپنے تمام تجارتی تعلقات منقطع کر لیے ہیں

فیدان

?️

سچ خبریں: ترک وزیر خارجہ نے صیہونی حکومت کے جرائم کا ذکر کرتے ہوئے کہا: ہم نے اسرائیل کے ساتھ اپنے تمام تجارتی تعلقات منقطع کر لیے ہیں اور اس کے لیے اپنی فضائی حدود بند کر دی ہیں۔ کسی دوسرے ملک نے اسرائیل کے ساتھ اپنے تمام تجارتی تعلقات منقطع نہیں کیے ہیں۔
تسنیم خبررساں ادارے کے بین الاقوامی گروپ کے مطابق، ترک وزیر خارجہ ہاکان فیدان نے ملکی پارلیمنٹ میں پیش ہو کر غزہ میں ہونے والی پیش رفت اور انقرہ کے اقدامات پر ردعمل دیا۔
یہ بیان کرتے ہوئے کہ گزشتہ سال میں نے اعلان کیا تھا کہ اسرائیل کی حکمت عملی صرف غزہ تک محدود نہیں رہے گی، انہوں نے کہا: ہمیں افسوس ہے کہ ہماری پیشین گوئیاں درست ثابت ہوئیں۔ دو سال سے اسرائیل نے غزہ میں نسل کشی کی ہے اور دنیا کی آنکھوں کے سامنے بنیادی انسانی اقدار کو نظر انداز کیا ہے۔ غزہ میں نسل کشی مزید گہری ہو گئی ہے۔ اسرائیل بنیادی انسانی اقدار کو نظر انداز کر رہا ہے۔ ترک قوم فلسطینی عوام کے درد کو دل کی گہرائیوں سے محسوس کرتی ہے۔
ترک وزیر خارجہ نے مزید کہا: ہم اس منصوبے کی مخالفت کرتے ہیں جس میں غزہ سے فلسطینی عوام کی بے دخلی کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ اس سے قطع نظر کہ اس کی تجویز کون دیتا ہے، ہماری رائے میں ایسا منصوبہ باطل ہے۔
فدان نے غزہ میں مستقل جنگ بندی کو یقینی بنانے کے لیے قطر اور مصر کے ساتھ جاری رابطوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا: اسرائیل غزہ میں کوئی جائز فلسطینی ریاست نہیں چاہتا۔ اسرائیل امداد کی تقسیم کو روک رہا ہے۔ یہ بھوک کو ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔ یہ قدرتی آفت نہیں ہے۔ اسرائیلی ریاستی دہشت گردی جاری ہے۔
انہوں نے کہا: ہم نے اسرائیل کے ساتھ اپنے تمام تجارتی تعلقات منقطع کر دیے ہیں اور اس کے لیے اپنی فضائی حدود بند کر دی ہیں اور ترکی کے جہازوں کو اسرائیلی بندرگاہوں میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہے۔ کسی دوسرے ملک نے اسرائیل کے ساتھ اپنے تمام تجارتی تعلقات منقطع نہیں کیے ہیں۔
ترک وزیر خارجہ نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ غزہ کی تکلیف دہ صورت حال کے باوجود مغربی ممالک نے دو ریاستی حل کو قبول کرنا شروع کر دیا ہے، کہا: برطانیہ اور فرانس سمیت ممالک نے فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ اسرائیل کی قانونی حیثیت کی جھوٹی بنیادیں منہدم ہو چکی ہیں۔ ان جرائم کی شدت کے پیش نظر نقاب ہٹا دیا گیا ہے۔ مغرب اپنے ضمیر کو پرکھنے پر مجبور ہو گیا ہے۔ ہم اسپین اور آئرلینڈ جیسے ممالک کے ساتھ اپنے رابطے جاری رکھے ہوئے ہیں۔
فیدان نے بھی ایران پر صیہونی حکومت کے حملے کا حوالہ دیا اور کہا: اسرائیل اور ایران کے درمیان کشیدگی پورے خطے کو خطرے میں ڈال رہی ہے۔

مشہور خبریں۔

مغربی ممالک نے سلامتی کونسل میں ایک بار پھر اپنی اصلیت دکھا دی

?️ 31 اکتوبر 2023سچ خبریں: منگل کی صبح مغربی ممالک نے ایک بار پھر اقوام

عین الاسد بیس پر راکٹ حملہ

?️ 31 مئی 2022سچ خبریں:  بعض عراقی ذرائع ابلاغ نے منگل کی صبح اطلاع دی

امریکی قانون سازوں کی فلسطینی تنطیموں کو دہشت گردی کی فہرست سے نکالنے کی درخواست

?️ 22 جولائی 2022سچ خبریں:امریکی قانون سازوں کے ایک گروپ نے اس ملک کے وزیر

چین کا امریکہ پر دسیوں ہزار سائبر حملوں کا الزام

?️ 5 ستمبر 2022سچ خبریں:بیجنگ نے واشنگٹن پر دسیوں ہزار سائبر حملے کرنے اور حساس

اقوام متحدہ میں افغانستان کی نشست سابق نمائندے کو دیے جانے پر طالبان کا ردعمل

?️ 8 دسمبر 2021سچ خبریں:طالبان نے اقوام متحدہ میں افغان حکومت کے سابق نمائندے غلام

صہیونی فوج کے مرکزی علاقے کے کمانڈر کے مستعفی ہونے کی وجہ

?️ 30 اپریل 2024سچ خبریں: گزشتہ ہفتے اسرائیلی فوج کے مرکزی علاقے کے کمانڈر یہودا

ٹرمپ کے ایران کے خلاف دھمکی آمیز لہجے میں نرمی 

?️ 21 مارچ 2025 سچ خبریں:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حالیہ دنوں میں ایران اور

بین الاقوامی ماہرین قانون کی نظر میں ایران کے خلاف اسرائیل کی جارحیت 

?️ 14 جولائی 2025 سچ خبریں:بین الاقوامی ماہرین قانون نے اسرائیل کے ایران پر حملے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے