?️
سچ خبریں: یمن پر صیہونی حکومت کے حملوں میں اضافے نے صیہونیوں کو سخت مجبور کر دیا ہے۔
شہاب نیوز ایجنسی کی بدھ کو رپورٹ کے مطابق یمنی مسلح افواج یمن پر صیہونی حکومت کے حملوں کے باوجود مقبوضہ علاقوں اور غزہ کی حمایت کے دائرے میں اہداف پر میزائل اور ڈرون حملے کر رہی ہیں تاکہ ان حملوں کو روکا جا سکے۔ یمن اور مقبوضہ فلسطین کے درمیان جغرافیائی فاصلے کے باوجود یمنی افواج بہت موثر اور فعال رہی ہیں اور میزائلوں اور ڈرونز سے اپنا پیغام پہنچاتی رہی ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ یہ مسلسل حمایت اس نئی ڈیٹرنس مساوات کا حصہ ہے جو یمن نے اسرائیل پر مسلط کیا ہے اور اس نے ثابت کیا ہے کہ غزہ میں قابضین کے جرائم کا ردعمل صرف فلسطینی جغرافیہ تک محدود نہیں ہے بلکہ سرحد پار ہے۔
میڈیا آؤٹ لیٹ نے لکھا: اسرائیلی میڈیا کے مطابق یمن سے داغے جانے والے میزائلوں کے فائر کی وجہ سے صیہونی حکومت کے مختلف علاقوں میں روزانہ خطرے کی گھنٹیاں بج رہی ہیں، جس سے حکومت کا فضائی بیڑہ مفلوج ہو گیا ہے، اور ان حملوں کا مقابلہ کرنے کے لیے "ہٹز” اور آئرن ڈوم سسٹم کو فعال کر دیا گیا ہے، جو کہ ایک حقیقی چیلنج ہے اور اسٹرٹیجک سیکورٹی کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے۔ اس کے برعکس یمنی فوجی حکام کا کہنا ہے کہ صنعا، حدیدہ اور دیگر علاقوں پر اسرائیلی فضائی حملے فلسطینی عوام کی حمایت کے لیے یمنیوں کی خواہش کو کمزور نہیں کریں گے۔
شہاب نیوز ایجنسی نے رپورٹ کیا: سابقہ جنگوں کے برعکس، اسرائیلی فوجی سنسر شپ کا شعبہ صورتحال کو خفیہ رکھنے میں کامیاب نہیں رہا، خاص طور پر جب ہوائی اڈے بند کر دیے جاتے ہیں یا حساس علاقوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے جنہیں خفیہ نہیں رکھا جا سکتا، جیسے کہ بندرگاہیں اور اہم انفراسٹرکچر۔ مبصرین کا خیال ہے کہ حملوں کا حجم اتنا ہے کہ صہیونی فوجی حکام کا میڈیا پر مکمل کنٹرول نہیں ہو سکتا۔ نفسیاتی جنگ کی پیچیدگی اور ہوم فرنٹ کے منہدم ہونے کے خوف نے اسرائیلی میڈیا کو بعض صورتوں میں نقصانات اور جانی نقصانات کا اعتراف کیا ہے۔
شہاب نیوز ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے اسرائیلی امور کے ماہر فائد ابو شمالح نے یمن سے مقبوضہ علاقوں میں داغے گئے میزائلوں کے بارے میں قبضے کے بیانیے پر سوال اٹھایا۔
انہوں نے کہا کہ قبضہ حملوں کے دوران آباد کاروں سے انٹرویو لینے اور اپنے جذبات کا اظہار کرنے کی اجازت نہیں دیتا، اور پروازوں کے معطل ہونے پر ہوائی اڈے کے اندر کسی بھی قسم کی فلم بندی پر پابندی لگا دی ہے۔
ابو شملح نے کہا: "صورتحال پر میڈیا کا کنٹرول، خاص طور پر ایران کے ساتھ جنگ کے دنوں میں، ناکام رہا کیونکہ ایرانی میزائلوں نے ایسے مراکز کو نشانہ بنایا جن کو میڈیا سنسر یا کور نہیں کر سکتا تھا۔”
اسرائیلی امور کے اس ماہر نے واضح کیا: "یہ دعویٰ نہیں کیا جا سکتا کہ داغے گئے تمام میزائل اپنے اہداف کو نشانہ بناتے ہیں، لیکن یہ بات یقینی ہے کہ ان میں سے سبھی کو روکا نہیں گیا ہے۔ ہر میزائل دنیا کو یہ پیغام دیتا ہے کہ یہ تسلط روز بروز کم ہو رہا ہے۔”
Short Link
Copied


مشہور خبریں۔
فلسطینی رہنماؤں کی رہائی کے لیے ثالث ممالک سے بات چیت جاری ہے:حماس
?️ 11 اکتوبر 2025 فلسطینی رہنماؤں کی رہائی کے لیے ثالث ممالک سے بات چیت جاری
اکتوبر
آئندہ مالی سال 26-2025 کیلئے 7 ہزار 222 ارب روپے کا وفاقی بجٹ خسارے کا تخمینہ
?️ 20 اپریل 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) وزارت خزانہ نے یکم جولائی سے شروع ہونے
اپریل
آرمی چیف نے منشیات فروشوں کو قومی سلامتی کے لئے خطرہ قرار دیا
?️ 28 جولائی 2021اسلام آباد (سچ خبریں) پاکستان میں منشیات کے استعمال کے حوالے سے
جولائی
غزہ میں شہید صحافیوں کی تعداد 92 تک پہنچی
?️ 17 دسمبر 2023سچ خبریں:غزہ کی پٹی کے جنوب میں خان یونس میں اسرائیلی فوج
دسمبر
امریکی طرز کی آزادیٔ بیان؛ فلسطین کا حامی چینی طالب علم گرفتار اور ویزا منسوخ
?️ 4 فروری 2025سچ خبریں:امریکہ میں آزادیٔ اظہارکی حقیقت اس وقت بے نقاب ہو گئی
فروری
مقبوضہ کشمیر : نریندر مودی کے دورے سے قبل مزیدسخت پابندیاں عائد
?️ 5 جون 2025سرینگر: (سچ خبریں) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں
جون
اسرائیل جانے والے جہاز ڈبو دیے جائیں گے: انصار اللہ کا انتباہ
?️ 12 جولائی 2025سچ خبریں: یمن کی انصار اللہ تحریک کے اطلاعاتی شعبے کے نائب
جولائی
دوران چارجنگ فون کا استعمال خطرناک ثابت ہو سکتا ہے
?️ 11 ستمبر 2021سیئول(سچ خبریں) دوران چارجنگ فون کا استعمال کتنا بہت خطرناک ثابت ہو
ستمبر