سچ خبریں:امریکی دہشت گرد تنظیم سینٹکام کے ترجمان نے مغربی سعودی عرب میں متعدد فوجی اڈوں کی توسیع کے منصوبے کے آغاز کا اعلان کیا۔
امریکی سینٹرل کمانڈ (سینٹکام) کے ترجمان بل اربن نے ایسوسی ایٹڈ پریس کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ انھوں نے مغربی سعودی عرب میں متعدد فوجی اڈے تیار کرنا اور انہیں امدادی اور رسد کے اڈوں میں تبدیل کرنا شروع کردیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ امدادی اڈوں اور لاجسٹک خدمات کی تیاری کا منصوبہ سعودی دارالحکومت ریاض پر میزائل اور ڈرون حملے کے بعد تیار کیا گیا تھا اور یہ کہ سینٹکام مغربی سعودی عرب میں متعدد فوجی اڈے تیار کرنے کا ذمہ دار تھا، اس منصوبے پر عمل درآمد شروع ہوچکا ہے۔
رائے الیوم اخبارکے مطابق اربن نے بتایا کہ سعودی عرب نے ان اڈوں کی تعمیر اور توسیع کے لئے ادائیگی کی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ یہ ایک ہنگامی منصوبہ ہے جو فوج کی حفاظت کی ضمانت دیتا ہے اور یہ نہیں کہا جاسکتا کہ اس کا مطلب خطے میں امریکی موجودگی میں اضافہ کرنا ہے،یادرہے کہ پچھلے ہفتے سینٹکام کے کمانڈر جنرل کینتھ میک کینزی نے کچھ اڈوں کا دورہ کیا اور فوجی اڈوں ، طیاروں اور ہتھیاروں کو اڈوں پر منتقل کرنے کا اعلان کیا تاکہ یہ معلوم کیا جاسکے کہ ان کو ہنگامی رسد کے مراکز کے طور پر کیسے استعمال کیا جاسکتا ہے۔
واضح رہے کہ ان اڈوں میں کنگ فہد پورٹ ، شاہ فیصل ایئر بیس اور طائف میں کنگ فہد اڈہ شامل ہیں،امریکہ کے اس منصوبے سے سعودی عرب پر امریکہ کے اثر رسوخ کا بخوبی اندازہ لگایا جاتا ہے کہ وہ اڈے اس ملک میں اپنی موجودگی اور ہمسایہ ممالک میں دہشتگردی پھیلانے کے لیے تیار کررہا ہے اور اس کا خرچ سعودی حکومت دے رہی ہے جبکہ یہ ملک خود معاشی بحران کے دہانے تک پہنچ چکا ہے اور بے روزگاری کو کر آئے دن متعدد شہروں میں لوگ مظاہرے کر رہے ہیں۔