غزہ کے قبرستان بھرے پڑے ہیں۔ وہ لاشیں جن کے پاس آرام کرنے کے لیے ایک میٹر مٹی نہیں ہے!

تختی

?️

سچ خبریں: جہاں آج غزہ میں موت ہی واحد چیز ہے، قبرستان بھی بھرے پڑے ہیں، اور دنیا کی بے شرم خاموشی اور انسانیت کی موت کے درمیان، غزہ کے لوگوں کو اب اپنے پیاروں کی لاشوں کو دفنانے کے لیے ایک میٹر مٹی بھی نہیں ملتی۔
تسنیم خبررساں ادارے بین الاقوامی گروپ کے مطابق، جب کہ صیہونی حکومت نے حالیہ دنوں میں عام شہریوں کے خلاف اپنے مجرمانہ حملوں کو وسعت دی ہے، جس میں صرف 48 گھنٹوں کے دوران کم از کم 300 افراد ہلاک ہوئے، فلسطینی ذرائع نے بتایا ہے کہ شہداء کی میتوں کو دفنانے کے لیے کوئی قبرستان موجود نہیں ہے۔
غزہ کے قبرستان بھر گئے!
جنوبی غزہ کی پٹی کے علاقے خان یونس میں واقع ناصر میڈیکل کمپلیکس کے فرانزک پیتھالوجسٹ نے ایک حیران کن اور ناقابل تصور منظر میں بتایا کہ شہداء کی لاشوں کو دفنانے کے لیے مزید جگہ نہیں بچی ہے، غزہ کا آخری قبرستان بھی بھر گیا ہے اور ساتھ ہی قابض فوج کے جنگی طیاروں اور شہریوں کی بے دریغ بمباری کر رہے ہیں۔ یہاں جاری ہے.
ناصر ہسپتال کے مردہ خانے پر ایک سیاہ اور خونی نشان لگایا گیا ہے جس پر لکھا ہے: ’’اب قبریں نہیں ہیں، گنجائش پوری ہے۔‘‘ یہ مختصر جملہ ایک عظیم المیہ پر مشتمل ہے اور انسانیت کی انحطاط اور موت کی حد کو ظاہر کرتا ہے۔ جہاں غزہ کے لوگوں کو مرنے کے بعد بھی ذرہ برابر جگہ میسر نہیں اور نہ ہی کوئی مٹی ہے جہاں دفن کر کے آرام کیا جا سکے۔
ایک فلسطینی صحافی سراج تابش نے اس موضوع پر اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے: سورج ان شہداء کی لاشوں پر چمک رہا ہے جنہیں قبرستان کے پاس چھوڑ دیا گیا ہے اور قبرستان میں انہیں دفنانے کے لیے مزید جگہ نہیں ہے۔ ہم واقعی کہاں پہنچ گئے ہیں!
متعدد عینی شاہدین نے بتایا کہ کئی شہداء کی لاشیں خان یونس کے جنوبی قبرستان کی دیواروں کے ساتھ زمین پر پڑی ہیں اور انہیں دفنانے کی جگہ نہیں مل رہی ہے۔ ان شہداء کے لواحقین کے پاس اپنے پیاروں کو دفنانے کے لیے ایک میٹر مٹی بھی نہیں ہے اور وہ پھنسے ہوئے ہیں۔
ایک گواہ نے کہا: لوگ اپنے شہداء کو لاتے ہیں اور حیران و پریشان رہ جاتے ہیں۔ وہ اپنے پیاروں کو دفنانے کے لیے مٹی کا ایک میٹر ڈھونڈ رہے ہیں، لیکن انھیں وہ بھی نہیں مل رہا۔
وہ مصائب جو مرنے کے بعد بھی ختم نہیں ہوتے
خان یونس اوقاف کے ڈائریکٹر محمد الغالبان نے غزہ کے عوام کے دوہرے سانحے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: یہاں نہ صرف لوگوں کی جانیں لی جاتی ہیں بلکہ مرنے والوں کا بھی احترام نہیں کیا جاتا۔ صہیونی قابض فوج نے اس جنگ میں غزہ کے 60 قبرستانوں میں سے 40 کو تباہ کر دیا ہے، جن میں خان یونس میں حج محمد قبرستان بھی شامل ہے، جسے بلڈوز کر کے لاشیں زمین سے نکالی گئی تھیں؛ اور یہ عالمی برادری کی آنکھوں کے سامنے ہے جو ان تمام غیر انسانی جرائم کے سامنے خاموش ہے۔
یہاں تک کہ وہ واحد قبرستان جو غزہ میں جنگ کے دوران بنایا گیا تھا بہت کم وقت میں مکمل طور پر بھر گیا اور بند کر دیا گیا۔ اس قبرستان کی بندش کوئی انتظامی فیصلہ نہیں تھا، بلکہ یہ انسانیت کی تنزلی اور ایک لاتعداد موت کے سامنے انسانی وقار کی شکست کو ظاہر کرتا ہے، اور آج بہت سے فلسطینی شہداء کی لاشیں کھلی فضا میں پڑی ہیں، ان پر سورج چمک رہا ہے، اور ان کی تدفین کے لیے ایک میٹر مٹی بھی نہیں مل سکی۔
غزہ کی پٹی میں اسٹیٹ انفارمیشن آفس نے اطلاع دی ہے کہ صہیونی دشمن فوج نے اب تک غزہ کے 13 مختلف قبرستانوں میں 2000 سے زائد قبریں کھود لی ہیں اور کم از کم 300 شہداء کی میتوں کو اغوا کیا ہے، جن کی قسمت کا علم نہیں ہے۔
غزہ کی وزارت اوقاف نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ قابض حکومت خوراک اور ادویات کے داخلے کو روکنے کے علاوہ قبروں کی تعمیر کے لیے کفنوں اور سامان کے داخلے کو بھی روک رہی ہے۔ قابض حکومت نے پورے غزہ میں 40 سے زائد قبرستانوں کو تباہ کر دیا ہے اور وہ فلسطینیوں کو اس حکومت کے زیر کنٹرول علاقوں میں واقع قبرستانوں تک پہنچنے سے روک رہی ہے۔
وزارت نے تاکید کی: اس صورتحال کے نتیجے میں شہداء کی تدفین کے لیے دستیاب رقبہ بہت کم ہوگیا ہے اور اسپتال، اسکول اور پناہ گزین کیمپ قبرستانوں اور ہنگامی تدفین کی جگہوں میں تبدیل ہوگئے ہیں۔
غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ صرف قبرستانوں کی کمی کا بحران نہیں ہے۔ یہ انسانیت کی تباہی ہے اور جن لوگوں نے اپنی سرزمین پر رہنے کے لیے جانیں قربان کیں وہ آج تدفین کے لیے ایک میٹر مٹی سے محروم ہیں۔ غزہ کی سڑکیں آج لاشوں سے بھری پڑی ہیں جو اپنے پیاروں کی تدفین کے منتظر ہیں، ماتم بھی نہیں کر پا رہے ہیں۔ آج، غزہ ایک ایسی جگہ ہے جہاں موت درد کی انتہا نہیں ہے۔ یہ ایک دردناک فراموشی کا آغاز ہے جو لوگوں کے دلوں پر داغ چھوڑ جاتا ہے۔

مشہور خبریں۔

اینکر پرسن کامران خان کے مطابق عمران خان کے ساتھ گیم ہو گیا۔

?️ 25 اپریل 2022اسلام آباد(سچ خبریں) سینئر صحافی ، تجزیہ کار اور اینکر پرسن کامران

’میرا انٹرویو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا‘ حمزہ علی عباسی نے وضاحت جاری کردی

?️ 18 جون 2025لاہور: (سچ خبریں) پاکستان تحریک انصاف کے حامیوں کی جانب سے تنقید

جب تک ہماری شرائط پوری نہیں ہوتیں، ہم افغانستان کے اثاثے جاری نہیں کریں گے: امریکہ

?️ 10 دسمبر 2021سچ خبریں:امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان کا کہنا ہےکہ وہ افغان عوام

غزہ میں دوہرے معیار کا الزام

?️ 9 نومبر 2023سچ خبریں:Ursula von der Leyen نے برسلز میں یورپی یونین کے سفیروں

سلامتی کونسل پھر امریکہ اور اسرائیل کے جرائم پر قابو پانے میں ناکام

?️ 23 دسمبر 2023سچ خبریں:فلسطین کی اسلامی جہاد تحریک نے سلامتی کونسل کی غزہ کے

کیا بن سلمان نیتن یاہو سے ناراض ہیں؟

?️ 20 ستمبر 2023سچ خبریں: عبرانی میڈیا نے صیہونی حکومت کے وزیر اعظم سے سعودی

ٹرمپ نے یوکرین کو پیوٹن کو کس قیمت پر بیچا؟

?️ 20 مئی 2025سچ خبریں: ایک امریکی تجزیہ نگار نے ٹرمپ اور زیلنسکی کے درمیان

نیتن یاہو اسرائیل کو تباہی کی طرف لے جا رہے ہیں: لائبرمین

?️ 12 جولائی 2024سچ خبریں: اسرائیل کی صیہونی جماعت ہانا ما کے سربراہ ایویگڈور لیبرمین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے