ہندوستان نے ایک بار پھر روس سے S-400 انٹرسیپشن سسٹم حاصل کرنے کی درخواست کی

سیسٹم

?️

سچ خبریں: ہندوستان اور روس کے وزرائے دفاع نے شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے دفاع کے اجلاس کے موقع پر نئی دہلی کو S-400 سسٹم کی فراہمی پر تبادلہ خیال کیا۔
انڈین اکنامک ٹائمز اخبار کی ویب سائٹ سے جمعہ کو آئی آر این اے کی رپورٹ کے مطابق، مغربی اور مشرقی سرحدوں پر بڑھتے ہوئے سیکورٹی خطرات کے موقع پر، ہندوستانی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کل چین کے شہر چنگ ڈاؤ میں اپنے روسی ہم منصب آندرے بیلوسوف سے ملاقات کی۔ اجلاس کا محور S-400 فضائی دفاعی نظام (S-400) کی فراہمی، Su-30 لڑاکا طیاروں کی اپ گریڈیشن اور مستقبل کے دفاعی منصوبوں کا جائزہ لینا تھا۔
یہ ملاقات ایسی حالت میں ہوئی جب پاکستان کے ساتھ سرحدی جھڑپوں کے جواب میں ہندوستان کی جانب سے ’’سندور‘‘ نامی فوجی آپریشن کو چند ہفتے ہی گزرے ہیں۔ تنازعہ کے مرکزی نکات میں سے ایک اسلام آباد کا یہ دعویٰ تھا کہ بھارت نے آدم پور بیس پر S-400 سسٹم کو تباہ کر دیا ہے۔ اس دعوے کی مؤثر طریقے سے تردید کی گئی جب وزیر اعظم نریندر مودی نے سسٹم کی جگہ کا دورہ کیا۔
S-400 سسٹم کو ہندوستان کے فضائی دفاعی ڈھانچے کے لیے اہم سمجھا جاتا ہے۔ ان سسٹمز کے ہر سکواڈرن میں دو میزائل بیٹریاں اور 128 میزائل شامل ہیں جن کی رینج 120 سے 380 کلومیٹر کے درمیان ہے۔ اب تک تین سکواڈرن فراہم کیے جا چکے ہیں، اور روس نے وعدہ کیا ہے کہ باقی دو سکواڈرن 2027 تک مکمل کر لیے جائیں گے۔
اس کے علاوہ Su-30 لڑاکا بیڑے کی جدید کاری بھی ایجنڈے میں شامل ہے۔ ہندوستان ان جنگجوؤں کو جدید راڈار، الیکٹرانک وارفیئر سسٹم اور نئے میزائلوں سے لیس کرنے کا منصوبہ رکھتا ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ، بھارت دفاعی درآمدات پر انحصار کم کرنے کے لیے مقامی "کشا” منصوبے کو بھی آگے بڑھا رہا ہے۔ 350 کلومیٹر کی رینج کے ساتھ یہ طویل فاصلے تک فضائی دفاعی نظام 2028 اور 2029 کے درمیان تعینات کیا جائے گا۔
اس ملاقات میں بیلوسوف نے کشمیر میں 22 اپریل کو ہوئے دہشت گردانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے ہندوستان کے ساتھ دفاعی تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے روس کے عزم پر زور دیا۔
یہ میٹنگ نئی دہلی اور ماسکو کے درمیان اسٹریٹجک تعاون کے ایک نئے مرحلے کی نشاندہی کرتی ہے، جسے ہندوستان کے گھریلو دفاعی منصوبوں کے ساتھ مل کر چلنا چاہیے۔

مشہور خبریں۔

معطل اراکین معذرت کریں تو دوبارہ بحال ہوجاتے ہیں۔ خرم دستگیر

?️ 15 جولائی 2025اسلام آباد (سچ خبریں) سابق وفاقی وزیر و مسلم لیگ ن کے

یوٹیوب نے روس کی طرف جھکاؤ رکھنے والے یوکرائنی چینلز کو کیا بند

?️ 6 فروری 2022سچ خبریں:   یوکرین پر روس اور مغرب کے درمیان کشیدگی کے درمیان

پاکستان کا یورپی پارلیمنٹ توہین مذہب قرار داد پر مایوسی کا اظہار کیا

?️ 1 مئی 2021اسلام آباد(سچ خبریں) پاکستان نے یورپی پارلیمنٹ میں توہین مذہب کے حوالے

بلاول بھٹو زرداری کے کاغذات نامزدگی پر دائر اعتراض پر سماعت، فیصلہ محفوظ

?️ 28 دسمبر 2023لاہور: (سچ خبریں) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے

افغانستان میں پانی کا بحران؛ 93% بچوں کی صاف پانی تک رسائی نہیں

?️ 24 مارچ 2022سچ خبریں:اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ یونیسیف کا کہنا ہے کہ

ایک سال سے مجھ پر سمجھوتہ کرنے کیلئے بہت دباؤ ہے، ملک ریاض

?️ 26 مئی 2024لاہور: (سچ خبریں) ملک کی معروف کاروباری شخصیت اور رئیل اسٹیٹ ٹائیکون

استنبول میں غزہ کے عوام کی حمایت میں سڑکوں پر

?️ 1 جنوری 2025سچ خبریں: آج ہزاروں ترک عوام نے فلسطینی عوام کی حمایت میں

افغانستان سے انخلاء انگلستان اور امریکہ کی ابدی شرمندگی کا باعث بنا: گارڈین

?️ 12 اپریل 2023سچ خبریں:گارڈین اخبار نے افغانستان سے برطانوی اور امریکی فوجی دستوں کے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے