سچ خبریں:ایک سروے کے نتائج نے ظاہر کیا کہ اگر صیہونی Knesset کے انتخابات کرائے جاتے ہیں تو صیہونی حکومت کے موجودہ وزیر اعظم جیت نہیں سکیں گے۔
صیہونی نیوز ایجنسی سما کی رپورٹ کے مطابق مقبوضہ فلسطین میں کیے جانے والے تازہ ترین سروے کے نتائج سے معلوم ہوتا ہے کہ موجودہ صیہونی کابینہ تشکیل دینے والی تمام جماعتوں کو صرف 55 نشستیں ملیں گی، جب کہ ان کے پاس اس وقت کنیسٹ میں 64 اور اپوزیشن جماعتوں کے پاس پارلیمنٹ میں 65 نشستیں ہیں۔
اس سروے کے مطابق یائر لاپڈ کی یش عتید پارٹی سب سے زیادہ یعنی 27 نشستیں حاصل کرے گی اور نیتن یاہو کی لیکوڈ پارٹی صرف 26 نشستیں جیت پائے گی جب کہ اس وقت اس کے پاس 32 نشستیں ہیں۔ اس سروے میں 43% شرکاء کا کہنا تھا کہ نیتن یاہو کی حکومت کو چاہیے کہ وہ عدالتی نظام کے کمزور ہونے کا باعث بننے والے ایسے منصوبے کو اپنے اتحادیوں اور اپوزیشن کے درمیان بات چیت کے لیے شرط کے طور پر قرار دینے کی کوشش بند کر دے ۔
42% کا یہ بھی ماننا ہے کہ اس قانون کی منظوری کے باوجود یہ بحث جاری رہنی چاہیے، اور دیگر شرکاء نے یہ بھی کہا کہ وہ نہیں جانتے کہ حکومت کو کیا اقدام کرنا چاہیے۔
یاد رہے کہ صیہونی حکومت کے پارلیمانی انتخابات گزشتہ ماہ نومبر کے وسط میں ہوئے تھے جن میں نیتن یاہو کی قیادت میں سیاسی اتحاد نے اپنے حریف کے مقابلے میں 64 نشستیں حاصل کیں جو اس وقت کے وزیر اعظم اور سابق صیہونی وزیر جنگ یائر لاپڈ اور بینی گینٹز کے اتحاد پر مشتمل ہے،اس اتحاد نے اس الیکشن میں 51 نشستیں حاصل کیں۔