نیتن یاہو نے غزہ میں داعش سے منسلک گروپوں کو مسلح کرنے کا سہارا لیا

نیتن یاہو

?️

سچ خبریں: فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کو شکست دینے میں ناکامی کے بعد اسرائیلی وزیراعظم نے داعش سے منسلک گروپوں کو مسلح کرنا شروع کر دیا ہے۔
ایک متنازع اقدام میں بنجمن نیتن یاہو نے تصدیق کی کہ اسرائیلی حکومت نے حماس کا مقابلہ کرنے کے لیے غزہ میں مسلح گروہوں کو مسلح کیا ہے، جن میں داعش سے منسلک گروپ بھی شامل ہے۔
نیتن یاہو نے یہ بیانات سابق اسرائیلی وزیر دفاع ایویگڈور لائبرمین کے ایک انٹرویو میں کہنے کے ایک دن بعد سوشل نیٹ ورک ایکس پر ایک ویڈیو میں دیے ہیں کہ نیتن یاہو کی کابینہ نے داعش سے منسلک ایک گروپ کو مسلح کیا تھا۔
لائبرمین نے بدھ کے روز اسرائیل کے چینل 12 اور ریڈیو کان بیٹ کے ساتھ ایک انٹرویو میں انکشاف کیا کہ نیتن یاہو نے غزہ میں جرائم پیشہ گروہوں کو ہتھیاروں کی منتقلی کا حکم دیا تھا، جس میں یاسر ابو شباب ایک اسرائیلی کرائے کے فوجی سے منسلک ایک گروپ بھی شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس گروپ کا تعلق داعش سے تھا۔ لائبرمین نے زور دے کر کہا کہ یہ فیصلہ اسرائیل کی سکیورٹی کابینہ کی منظوری کے بغیر کیا گیا تھا اور یہ کہ آئی ڈی ایف کے چیف آف سٹاف کو بھی اس کی تفصیلات کا علم نہیں ہو سکتا۔
اس کے جواب میں نیتن یاہو نے الزامات کی تردید کیے بغیر اعلان کیا کہ اسرائیل نے اسرائیلی فوجیوں کی جان بچانے کے لیے سیکیورٹی حکام کے مشورے پر غزہ میں حماس کے مخالف "طاقتور قبائل” کو فعال کر دیا ہے۔
انہوں نے ایکس پر ایک ویڈیو میں کہا: "کیا غلط ہے؟ یہ اچھا ہے اور ہمارے فوجیوں کی جان بچائے گا۔” وزیر اعظم کے دفتر نے ایک بیان میں اس اقدام کو تمام سکیورٹی سربراہوں کی منظوری کے ساتھ حماس کو شکست دینے کے لیے "متنوع نقطہ نظر” کا حصہ قرار دیا۔
اسرائیلی سیکیورٹی ذرائع نے ٹائمز آف اسرائیل اور ہاریٹز سمیت میڈیا کے ذرائع سے تصدیق کی کہ رفح میں ایک بااثر بدوئی شخصیت یاسر ابو شباب کی قیادت میں یہ گروپ کلاشنکوفوں سمیت ہتھیاروں سے لیس تھا۔
یہ گروپ، جس کے تقریباً 100 ارکان ہیں، رفح کے مشرق میں اسرائیل کے زیر کنٹرول علاقے میں کام کرتا ہے اور اس نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ امریکی اور اسرائیلی حمایت یافتہ تقسیم مراکز کو امداد کی ترسیل کی حفاظت کر رہا ہے۔ تاہم اقوام متحدہ اور امدادی کارکنوں نے اس گروپ پر انسانی امداد کو لوٹنے کا الزام لگایا ہے۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے جب وہ ابھی تک حماس کو تباہ کرنے، غزہ کو محاصرے میں چھوڑنے اور قحط کے خطرے سے دوچار کرنے کے اپنے جنگی ہدف کو حاصل کرنا ہے۔ صرف گزشتہ ہفتے کے دوران امداد کی تقسیم کے مراکز میں ہونے والے واقعات میں 100 سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔
ان مراکز پر اسرائیلی فوج کے حملے، بشمول امداد کے متلاشی شہریوں کو گولی مارنا، نے بڑے پیمانے پر تنقید کی ہے۔
سیکیورٹی کابینہ کی نگرانی کے بغیر کی جانے والی متنازعہ پالیسی نے ایک بار پھر غزہ میں نیتن یاہو کی حکمت عملی پر تنقید میں شدت پیدا کر دی ہے۔ ناقدین نے خبردار کیا ہے کہ دہشت گرد گروہوں کو مسلح کرنے کے علاقائی سلامتی کے لیے غیر متوقع نتائج ہو سکتے ہیں۔

مشہور خبریں۔

یروشلم کو یہودیانے کے لیے صیہونی حکومت کا نیا منصوبہ

?️ 22 مئی 2023سچ خبریں:صیہونی حکومت کی کابینہ نےآج مقبوضہ بیت المقدس کے پرانے کوارٹر

اسلام آباد پولیس کا اعلیٰ انتظامیہ سے بنی گالا کے سرچ وارنٹ جاری کرنے کا مطالبہ

?️ 27 اگست 2022اسلام آباد:(سچ خبریں) اسلام آباد پولیس نے اعلیٰ انتظامیہ سے ڈاکٹر شہباز

ٹرمپ کا اعتراف: ٹیرف نے مجھے سیاسی خطرے میں ڈال دیا ہے

?️ 2 مئی 2025سچ خبریں: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعتراف کیا کہ ٹیرف نے

گیلنٹ کی نیتن یاہو پر کڑی تنقید: مجھے سمجھ نہیں آرہا کہ غزہ پر قبضہ کیا کرے گا

?️ 18 ستمبر 2025سچ خبریں: اسرائیل کے سابق وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے نیتن یاہو

حکومت اور جہانگیر ترین کے درمیان ایک اور محاذ کھل گیا

?️ 13 اگست 2021اسلام آباد (سچ خبریں) تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں دائر کردہ

غزہ میں صیہونی ہاری ہوئی فوج کی سب سے بڑی کامیابی

?️ 16 نومبر 2023سچ خبریں: تحریک حماس کے سیاسی بیورو کے رکن نے غزہ کے

بلوچستان: پولیس اسٹیشن، لیویز چیک پوسٹ پر دہشتگردوں کا حملہ، 4 اہلکار شہید

?️ 2 جولائی 2023بلوچستان: (سچ خبریں) بلوچستان کے ضلع شیرانی کے علاقے دھانہ سر میں

نیتن یاہو کی دھمکیاں ہماری جدوجہد کو ہرگز نہیں روک سکتیں:حماس

?️ 11 اپریل 2023سچ خبریں:نیتن یاہو کے حالیہ بیان کے جواب میں اسلامی مزاحمتی تحریک

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے