سابق صیہونی اہلکار: اسرائیل غزہ کی پٹی میں جزوی معاہدے کا خواہاں ہے

سیھونی

?️

سچ خبریں: اسرائیلی فوج کے بحران اور مذاکراتی یونٹ کے سابق سربراہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل غزہ کی پٹی میں کسی جامع معاہدے کا نہیں بلکہ جزوی معاہدے کا خواہاں ہے۔
فلسطینی ذرائع ابلاغ کی جانب سے پیر کی صبح ارنا کی رپورٹ کے مطابق "ڈرون حیدر” نے مزید کہا: "اسرائیل نے پہلے دن سے معاہدے کی کوشش نہیں کی ہے، بلکہ اسے ایسا کرنے پر مجبور کیا گیا ہے اور اب امریکہ نے حالات کو اپنے کنٹرول میں لے لیا ہے۔”
قابض فوج کے جنرل اسٹاف میں مذاکراتی یونٹ کے سابق سربراہ نے کہا: "اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ حماس مغویوں کو رہا کر دے گی اور پھر اسرائیل کو قتل عام شروع کرنے کی اجازت دے گی، تو وہ گہری غلطی پر ہے۔”
انھوں نے کہا: "اگر اسرائیلی حکومت وقت کے لیے ڈٹ جاتی ہے اور امریکا اور عالمی برادری دباؤ بڑھاتی ہے، تو وہ جلد ہی اپنے یرغمالیوں کو رہا کیے بغیر جنگ بندی قبول کرنے پر مجبور ہو جائے گی۔”
ارنا کے مطابق صہیونی اخبار معاریو نے اس سے قبل اپنی ایک رپورٹ میں سابق صیہونی مذاکرات کار گیرشون باسکن کے حوالے سے دعویٰ کیا تھا کہ معاہدے تک پہنچنے کا واحد راستہ ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے بنیامین نیتن یاہو پر دباؤ ڈالنا ہے۔
صہیونی میڈیا نے رپورٹ میں مزید کہا: "اسرائیل اور حماس کے حالیہ موقف سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ ایک دوسرے سے بہت دور ہیں اور موجودہ حالات میں کسی معاہدے تک پہنچنا ممکن نہیں ہے۔”
صہیونی اخبار معاریف نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ اس جنگ کے خاتمے اور تمام قیدیوں کو گھروں کو لوٹنے اور فلسطینی قیدیوں کی رہائی کا واحد راستہ ٹرمپ کے پاس ہے کہ وہ نیتن یاہو کو جنگ ختم کرنے اور معاہدے پر دستخط کرنے کا حکم دیں کیونکہ ایسا لگتا ہے کہ اس وقت میز پر کوئی حقیقی معاہدہ نہیں ہے اور مذاکرات کا جاری رہنا بے سود ہوگا۔
صیہونی حکومت نے غزہ کی پٹی کے خلاف 7 اکتوبر 2023 کو تحریک حماس کو تباہ کرنے اور اس علاقے سے صیہونی قیدیوں کی واپسی کے دو اہم اہداف کے ساتھ جنگ ​​کا آغاز کیا لیکن وہ ان مقاصد کو حاصل کرنے میں ناکام رہی اور اسے حماس تحریک کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے پر مجبور ہونا پڑا۔
19 جنوری 2025 کو حماس اور صیہونی حکومت کے درمیان ایک معاہدے کی بنیاد پر غزہ کی پٹی میں جنگ بندی قائم ہوئی اور متعدد قیدیوں کا تبادلہ ہوا۔ تاہم صیہونی حکومت نے جنگ بندی کے مذاکرات کے دوسرے مرحلے میں داخل ہونے سے انکار کرتے ہوئے 18 اسفند 1403 بروز منگل کی صبح جنگ بندی کی شرائط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے غزہ کی پٹی کے خلاف اپنی فوجی جارحیت کا دوبارہ آغاز کیا۔

مشہور خبریں۔

ارجنٹائنی شہریوں کا فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی

?️ 8 دسمبر 2022سچ خبریں:ارجنٹینا میں درجنوں افراد بیونس آئرس میں صہیونی سفارت خانے کے

’اچھی‘ عدالت میں ٹرائل ہو تو عمران خان جلد رہا ہو جائیں گے، عارف علوی

?️ 11 مارچ 2024کراچی: (سچ خبریں) سابق صدر مملکت عارف علوی نے کہا ہے کہ

کشمیر سے متعلق بھارتی وزیراعظم کا بیان گمراہ کن ہے، ترجمان دفتر خارجہ

?️ 17 مارچ 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کشمیر

اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی بحالی ممکن نہیں ہے: لبنانی وزیراعظم

?️ 4 دسمبر 2025سچ خبریں: راس الناقورہ میں جنگ بندی معاہدے پر عملدرآمد کی نگرانی کمیٹی

خطے سے امریکیوں کو نکالنے کا معما کیسے مکمل ہوگا؟

?️ 20 مارچ 2023سچ خبریں:ایک ممتاز عرب تجزیہ کار نے خطے کی حالیہ صورتحال بالخصوص

صیہونی آبادکاری کے خطرناک ترین منصوبے پر عمل درآمد کے بارے میں SAF کا انتباہ

?️ 5 مارچ 2023سچ خبریں:فلسطین لبریشن آرگنائزیشن نے یروشلم اور مغربی کنارے کے مستقبل کے

پی ٹی آئی کو احتجاجی تحریک سے کچھ حاصل نہیں ہوگا، رانا ثناللہ

?️ 7 جون 2025فیصل آباد: (سچ خبریں) وزیر اعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا

امریکہ میں آزادی اظہار کے تحفظ میں کمی؛ وجہ؟

?️ 12 مئی 2024سچ خبریں: امریکی سپریم کورٹ کے اس جج نے اوہائیو کے فرانسسکن کیتھولک

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے