?️
سچ خبریں: لبنانی پارلیمنٹ کے اسپیکر "نبیح بری” نے صیہونی حکومت کے حملوں کو وسعت دینے کو لبنان کو اس حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کا ہدف قرار دیا لیکن اس بات پر زور دیا کہ تعلقات کو معمول پر لانا خیانت ہے اور ایسا ہرگز نہیں کیا جائے گا۔
لبنانی اخبار الجمہریہ نے ہفتے کے روز لکھا: لبنانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیح بری سے ملاقات کرنے والوں نے ان کے حوالے سے کہا کہ اسرائیلی حکومت لبنان کے خلاف اپنی جارحیت کے ساتھ ملک میں ایک نئی صورتحال پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہے جس کے ذریعے وہ یہ ظاہر کرے گا کہ اس کا ہاتھ ہے۔
نبیح بری نے اس بات پر زور دیا کہ صیہونی حکومت یہ کہنا چاہتی ہے کہ وہ اپنے حملوں کو وسعت دے کر لبنان کو تعلقات کو معمول پر لانے کی طرف دھکیل سکتی ہے لیکن ایسا ہرگز نہیں ہو گا اور اسرائیلی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانا خیانت ہے۔
لبنانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے مزید کہا: "ہم جنگ بندی کے لیے پرعزم ہیں اور لبنان اس سمت نہیں جائے گا جو اسرائیلی حکومت چاہتی ہے۔ اس مرحلے پر ہمارا ہتھیار صبر ہے، اور ہم اس صبر کے ساتھ ان کا مقابلہ کریں گے۔”
انہوں نے اس سے قبل اخبار "اشرق الاوسط” کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا: "اسرائیل ہمیں سیاسی مذاکرات میں لانے اور پھر تعلقات کو معمول پر لانے کا ارادہ رکھتا ہے، لیکن ہم ایسا نہیں کریں گے۔”
انہوں نے مزید کہا: "ہمارے پاس ایک معاہدہ ہے جسے عالمی اور عرب دنیا کی حمایت حاصل ہے اور اقوام متحدہ نے بھی اس کی منظوری دی ہے، ہم نے اسے مکمل طور پر نافذ کیا ہے اور اس پر کاربند ہیں، لیکن اسرائیلی حکومت اس پر عمل درآمد کو روک رہی ہے اور اس کو روکنے کی کوشش کر رہی ہے۔”
لبنانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے تاکید کی: "لبنانی فوج اب دریائے لیطانی کے جنوب میں اپنی تعیناتی کا عمل مکمل کرنے کے لیے تیار ہے، لیکن مسئلہ یہ ہے کہ اسرائیلی حکومت بعض علاقوں سے انخلاء کی مخالف ہے، اور اس نے فوجی دستوں کو بین الاقوامی سرحدوں پر اقوام متحدہ کے امن دستوں، یونیفل کے ساتھ ساتھ تعینات کرنے سے روک دیا ہے۔”
نبیح بری نے مزید کہا: "حزب اللہ نے معاہدے کی پاسداری کی ہے اور اس کے نفاذ کو نہیں روکا ہے اور لیطانی کے جنوب سے بھی پیچھے ہٹ گیا ہے۔ حزب اللہ کو ایک گولی چلائے ہوئے 6 ماہ ہوچکے ہیں، جنوبی علاقوں اور بیکا کے علاقے میں اسرائیلی حکومت کی جارحیت کے باوجود اور لبنان اور شام کی سرحدوں پر معاہدہ ہوا ہے۔”
انہوں نے جاری رکھا: حزب اللہ نے صیہونی حکومت کی طرف سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کا کوئی جواب نہیں دیا اور تحمل کی پالیسی اپنائی ہے۔ حزب اللہ اب لبنانی حکومت کے پیچھے اس وقت تک کھڑی ہے جب تک کہ عمل درآمد اور جنگ بندی معاہدے کو مستحکم نہیں کیا جاتا۔
لبنانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے کہا: امریکہ نے جس معاہدے پر عمل درآمد کا عزم کیا ہے اس کی بنیاد اسرائیلی حکومت کے انخلاء، فوج کی تعیناتی اور لبنانی قیدیوں کی رہائی پر ہے لیکن یہ حکومت پیچھے نہیں ہٹی اور اپنی جارحیت کو جاری رکھے ہوئے ہے۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
ایل این جی کی خریداری میں ملوث سرکاری ادارے 24 گھنٹوں میں اپنی رپورٹ شائع کریں
?️ 5 اگست 2021اسلام آباد(سچ خبریں) حکومت نے مائع قدرتی گیس (ایل این جی) کی
اگست
الیکشن کمیشن کے فیصلے پر پی ٹی آئی کا رد عمل
?️ 2 اگست 2022اسلام آباد: (سچ خبریں)پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن کے ممنوعہ فنڈنگ
اگست
غزہ مظالم کی سنسر شپ کے خلاف احتجاج؛ لندن میں بی بی سی کی عمارت کے سامنے سینکڑوں افراد جمع ہیں
?️ 10 مئی 2025سچ خبریں: سیکڑوں فلسطینی حامیوں نے لندن میں بی بی سی کے
مئی
سائنوفارم ختم ہونے کی جھوٹی خبریں پھیلائی گئیں: فیصل سلطان
?️ 19 مئی 2021اسلام آباد(سچ خبریں)وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے
مئی
دہشتگردی کا کوئی مذہب، مسلک یا قوم نہیں، قومی یکجہتی سے مقابلہ کریں گے۔ آرمی چیف
?️ 5 مئی 2025اسلام آباد (سچ خبریں) چیف آف آرمی سٹاف جنرل عاصم منیر نے کہا
مئی
آئی ایم ایف کی بیرونی فنانسنگ کی شرائط کو پورا کیا جارہا ہے، وزیر خزانہ
?️ 16 جون 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے کہا ہے کہ
جون
عراقی وزیراعظم کا دورۂ شام،اغراض و مقاصد؟
?️ 17 جولائی 2023سچ خبریں: عراقی وزیراعظم محمد شیاع السوڈانی کے سیاسی مشیر نے ان
جولائی
موٹر سائیکل والوں کیلئے پیٹرول پر 100 روپے سبسڈی دی جائے گی، مصدق ملک
?️ 20 مارچ 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) وزیر مملکت برائے پیٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک نے
مارچ