غزہ کی پٹی میں ٹرمپ کی مالا؛ "بشار المصری” کون ہے؟

بشار المصری

🗓️

سچ خبریں: صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ نے جنگ کے خاتمے کے بعد غزہ کے مستقبل کے بارے میں ٹرمپ کے منصوبے کو آگے بڑھانے میں ایک امریکی-فلسطینی ارب پتی کے پس پردہ کردار کا انکشاف کیا۔
یروشلم پوسٹ ویب سائٹ کے مطابق، بشار المصری، امریکی فلسطینی دوہرے شہری ارب پتی، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ کی تعمیر نو کے منصوبے کو آگے بڑھانے کے فریم ورک میں اہم کردار ادا کرنے جا رہے ہیں۔
اس صہیونی اشاعت نے اعلیٰ امریکی سفارتی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہا کہ بشار المصری فلسطینی اور اسرائیلی قیدیوں کے تبادلے کے لیے مذاکرات میں ٹرمپ کے نمائندے ایڈم بوہلر کے اہم اور کلیدی مشیروں میں سے ہیں اور مشرق وسطیٰ کے اپنے بیشتر علاقائی دوروں میں ان کے ساتھ رہتے ہیں اور صدر ٹرمپ کی جنگ کے خاتمے کے منصوبے کے پیچھے ایک کردار ادا کرتے ہیں۔
ان سفارتی ذرائع نے مزید کہا کہ بوہلر المصری طیارے کو دوحہ، قاہرہ اور خطے کے دیگر دارالحکومتوں کے اپنے تمام دوروں میں قیدیوں کے تبادلے یا دیگر حساس معاملات سے متعلق مذاکرات میں حصہ لینے کے لیے استعمال کرتا ہے۔
کہا جاتا ہے کہ بشار المصری جنگ بندی معاہدے اور قیدیوں کے تبادلے کے مذاکرات کے سلسلے میں اپنے بعض دوروں پر امریکی خصوصی ایلچی کے ساتھ جاتے ہیں اور اس کے ساتھ ہی وہ میڈیا کے کیمروں کی عینک سے دور رہنے کی بھرپور کوشش کرتے ہیں۔
یروشلم پوسٹ کے سفارتی ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ المصری کوئی عام تاجر نہیں ہے بلکہ مغربی کنارے میں فلسطینی شہر کے پہلے ارب ڈالر کے اہم الروبی منصوبے میں پردے کے پیچھے چہرہ ہے۔ مشرق وسطیٰ کے مختلف ممالک حتیٰ کہ مقبوضہ فلسطین میں بھی ان کی وسیع سرمایہ کاری ہے۔
بشار المصری کون ہے؟
دوہری امریکی فلسطینی شہریت رکھنے والے 65 سالہ بشار المصری مغربی کنارے میں واقع شہر نابلس میں پیدا ہوئے اور اپنی مالی اور تجارتی صلاحیتوں کی وجہ سے امریکی حکومت کے اعلیٰ حکام سے قریبی روابط رکھتے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ فلسطینی تاجروں اور سرمایہ داروں میں بھی ان کا کافی اثر و رسوخ ہے۔
انہوں نے ریاستہائے متحدہ کی ورجینیا پولی ٹیکنیک یونیورسٹی سے کیمیکل انجینئرنگ کی ڈگری حاصل کی ہے اور اس سے قبل وہ دنیا کے کئی بڑے مالیاتی گروپوں کی ذمہ داریاں نبھا چکے ہیں۔
اگرچہ بشار المصری نے اپنی جوانی میں صیہونیت مخالف مارچوں میں شرکت کی تھی لیکن اپنے ماضی کی وضاحت کرتے ہوئے وہ ان احتجاجی مارچوں میں شرکت کو اپنے عملی جذبے کا حصہ سمجھتے ہیں اور اس بات پر زور دیتے ہیں کہ انہوں نے یہ کارروائی حماس یا فلسطینی اتھارٹی کے ساتھ کسی ہم آہنگی اور تعاون کے بغیر کی۔
المصری نے واشنگٹن میں اپنی کاروباری سرگرمیاں شروع کیں اور 1990 کی دہائی کے وسط میں رام اللہ شہر واپس آکر وہیں سکونت اختیار کی۔ رام اللہ میں قیام کے بعد وہ الایام کے نام سے پہلا فلسطینی اخبار قائم کرنے کے ذمہ دار تھے۔ اب تک، المصری نے بڑے منصوبوں کے انتظام کو قبول کیا ہے، جن میں مغربی کنارے کے پہلے فلسطینی ماڈل شہر کے طور پر الروبی شہر کے متنازعہ منصوبے کا ذکر کیا جا سکتا ہے۔
الروابی شہر، جو مغربی کنارے کی پہاڑیوں پر بنایا گیا ہے، جدید ترین طرز تعمیر اور کھیلوں کے میدان، تھیٹر اور سینما سے استفادہ کرتا ہے اور اس میں 4000 فلسطینیوں کے رہنے کی گنجائش ہے۔
اس شہر میں فلسطینی آباد کاری کے پہلے مرحلے میں 650 فلسطینی خاندان الروابی عمارتوں میں آباد ہوئے۔ اربوں ڈالر کے اس منصوبے کی تعمیر پر بے تحاشا لاگت کے باوجود صیہونی حکومت نے 2008 سے اس شہر میں پینے کے پانی کی منتقلی کو روک دیا تھا اور اس مہنگے منصوبے کے استعمال کو عملی طور پر روک دیا تھا۔

مشہور خبریں۔

میکرون اپنے مشرق وسطیٰ کے دورے میں کن مقاصد کو حاصل کر رہے ہیں؟

🗓️ 5 دسمبر 2021سچ خبریں:  فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کا مشرق وسطیٰ کا دورہ اور

’48 گھنٹے بعد بھی چل نہیں پارہی‘، سرجری کے بعد عائشہ عمر کا پہلا ویڈیو پیغام

🗓️ 18 مارچ 2024کراچی: (سچ خبریں) حال ہی میں پیچیدہ سرجری سے گزرنے والی اداکارہ

واٹس ایپ کا میسیجز ایڈٹ کرنے کا فیچر متعارف

🗓️ 23 مئی 2023واٹس ایپ انتطامیہ کا کہنا ہے کہ جلد ہی ایپلی کیشن پر

ترکی کے صیہونی مخالف مقدمے میں شمولیت کی تصدیق

🗓️ 9 اگست 2024سچ خبریں: بین الاقوامی عدالت انصاف نے اعلان کیا کہ جمہوریہ جنوبی

کیا امریکہ اور اس کے عربی چیلے یمنی فوج کو کنٹرول کر سکتے ہیں؟امریکی میڈیا کی زبانی

🗓️ 12 دسمبر 2023سچ خبریں: عسکری امور میں مہارت رکھنے واکے امریکی میگزین نے امریکہ

ٹی بلز پر منافع میں مزید کمی، حکومت نے 12 کھرب روپے اکٹھے کرلیے

🗓️ 28 نومبر 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) حکومت نے بدھ کو ہونے والی نیلامی میں

امریکہ نے چار ایرانی کمپنیوں اور ایک شخص پر پابندیاں عائد کی

🗓️ 9 ستمبر 2022سچ خبریں:      امریکی محکمہ خزانہ نے جمعرات کی شام ایران

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے