?️
سچ خبریں:پاکستانی محنت کشوں کی ان کے مشکل حالات اور عرب ممالک میں غیر انسانی حالات میں کام کرنے کی افسوسناک کہانی پر پاکستان کے اندر اور علاقائی اور بین الاقوامی انسانی حقوق کے مبصرین کی طرف سے اعتراض کیا جاتا رہا ہے۔
سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات خلیج فارس کے دیگر عرب ممالک کے ساتھ سب سے زیادہ پاکستانی مزدوروں کی میزبانی کرتے ہیں اور ان دونوں ممالک میں ان مزدوروں کے حالات دیگر ہمسایہ ممالک کے مقابلے میں زیادہ قابل رحم ہیں۔
شائع شدہ رپورٹس کے مطابق گزشتہ پانچ دہائیوں میں معاشی مسائل کے باعث تقریباً 11 ملین پاکستانی روزگار کی تلاش میں بیرون ملک ہجرت کر چکے ہیں۔
مغربی ایشیائی خطہ خاص طور پر خلیج فارس کے ممالک پاکستانیوں کی اصل منزل ہے جو آمدنی کا بہتر ذریعہ حاصل کرنے کے لیے یہاں آتے ہیں۔ تاہم پاکستان کے انسانی وسائل بالخصوص اس ملک کے محنت کش طبقے کی سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات جیسے ممالک میں صورتحال اچھی نہیں ہے۔
1971 سے پاکستانیوں کی ہجرت میں اضافہ ہوا ہے لیکن 1394 سے 1397 کے درمیان اس رجحان میں غیر معمولی کمی دیکھنے میں آئی۔ اسی دوران 2019 میں پاکستان میں مزدوروں کی روانگی کی مقدار میں ایک بار پھر اضافہ ہوا جس سے سرکاری اعدادوشمار کے مطابق ایک سال میں 5 لاکھ 36 ہزار 18 پاکستانی ملک چھوڑ گئے۔
اسلام آباد سے شائع ہونے والے انگریزی زبان کے اخبار ڈان نے خلیج فارس کے عرب ممالک میں پاکستانیوں کی حالت زار کے بارے میں تازہ ترین رپورٹ شائع کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ پاکستانی تارکین وطن انتہائی کم اجرت پر کام کرنے پر مجبور ہیں اور آجروں کے دباؤ میں ہیں اور انتہائی شدید امتیازی سلوک اور غیر انسانی حالات سے نمٹتے ہیں۔
اس رپورٹ میں، جو جنوبی اور جنوب مشرقی ایشیا کی سول تنظیموں کی مشترکہ کوششوں سے تیار کی گئی ہے اور حالیہ دنوں میں اسلام آباد میں ایک تقریب کے دوران منظر عام پر آئی ہے،کہا گیا ہے کہ پاکستانی غریب مزدور مزدور بھرتی کے عمل کو نہ سمجھنے کی وجہ سے، استحصالی لیبر قوانین میزبان ممالک میں قونصلر اور سیاسی تعاون کی کمی کی وجہ سے مشکل صورتحال کا سامنا ہے۔ یہ مسائل مزید ظاہر کرتے ہیں کہ عرب ممالک میں تارکین وطن مزدوروں کو صحت کی سستی ضروریات تک رسائی، انصاف اور آجروں کے ذریعہ منصفانہ سلوک سمیت شدید مسائل کا سامنا ہے۔
پاکستان کے پارلیمانی انسانی حقوق کمیشن کے رکن چوہدری شفیق نے اس رپورٹ کی نقاب کشائی کی تقریب کے دوران کہا کہ پاکستانی محنت کشوں کا استحصال صرف ایک انفرادی مسئلہ نہیں ہے بلکہ اس سے ان کے خاندان، معاشرے اور سب سے اہم ان کی معیشت متاثر ہوتی ہے۔
ڈان اخبار نے لکھا کہ یہ اپنی نوعیت کی پہلی رپورٹ ہے جس میں جی سی سی کے چھ رکن ممالک میں تارکین وطن کارکنوں کو ان کے بنیادی حقوق تک رسائی حاصل نہ ہونے کے معاملے کا منظم تجزیہ اور تحقیقات کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔
پاکستان میں پارلیمانی عہدیداروں اور سول تنظیموں نے اس ملک کی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ پاکستانی مزدوروں کی صورتحال سے نمٹنے کو ایک خصوصی ایجنڈے پر ڈالے اور اسے عرب ممالک کے حکام کے ساتھ اٹھائے اور پاکستانی تارکین وطن کے حالات کو بہتر بنانے کے لیے انہیں جوابدہ ٹھہرایا جائے۔
سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سمیت عرب حکومتوں کے ساتھ پاکستان کے سیاسی اور اقتصادی تعلقات میں توسیع کے باوجود حالیہ برسوں میں ان ممالک میں پاکستانی شہریوں اور کارکنوں کی حیثیت میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔ شائع شدہ رپورٹس کے مطابق 2018 میں سعودی عرب میں ہزاروں پاکستانی ورکرز کو ان کی تنخواہیں ادا کیے بغیر اس ملک سے نکال دیا گیا اور ساتھ ہی ساتھ ہزاروں پاکستانی ورکرز مختلف مسائل کی وجہ سے سعودی عرب میں پھنس گئے۔
حکومت پاکستان نے متعدد بار سعودی فریق سے سعودی عرب میں پاکستانی مزدوروں کی حالت زار سے نمٹنے کے لیے کہا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ سعودی عرب پاکستانی کارکنوں کو اسلام آباد پر اپنے مطالبات مسلط کرنے کے لیے دباؤ کے آلے کے طور پر استعمال کرتا ہے۔ پاکستان میں روزی روٹی کی مخدوش صورت حال کو مدنظر رکھتے ہوئے سعودی عرب سے ملکی محنت کشوں کی بے دخلی سے لوگوں کی روزی روٹی کے مسائل میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
مشہور خبریں۔
نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑسے یوای اے کے وزیر تجارت ڈاکٹرثانی بن احمد الزیودی کی ملاقات
?️ 3 فروری 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے
فروری
تل ابیب پر راکٹ لگتے ہیں،تا ہم جنرل سلیمانی کو سلام کرتے ہیں؛عرب دنیا میں ٹرینڈ
?️ 11 اگست 2022سچ خبریں:عرب سوشل میڈیا صارفین نے فلسطین سلیمانی کا شکر گزار ہے
اگست
رمضان سے قبل چینی کی قیمتیں بے قابو، 160 روپے کلو تک جاپہنچیں
?️ 16 فروری 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) ملک میں چینی کی مسلسل بڑھتی قیمتوں کو
فروری
ہم چین روس تعلقات کو نہیں روک سکتے:امریکی انٹیلی جنس
?️ 5 مئی 2023سچ خبریں:امریکہ کے قومی انٹیلی جنس کی ڈائریکٹر نے ایک تقریر میں
مئی
آرمی چیف کی ایرانی صدر سے ملاقات، دیرینہ تعلقات کو خطرات سے بچانے کیلئے بہتر کوآرڈینیشن پر زور
?️ 23 اپریل 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) آرمی چیف جنرل عاصم منیر اور ایرانی صدر
اپریل
یمن میں برطانوی اور امریکی فوجی جارحیت
?️ 12 جنوری 2024سچ خبریں:امریکہ اور برطانیہ نے جمعے کی صبح یمن میں 12 سے
جنوری
ہتک عزت کے مقدمے میں دفاع کا حق ختم کرنے کے خلاف عمران خان کی درخواست مسترد
?️ 10 دسمبر 2022لاہور:(سچ خبریں) لاہور ہائی کورٹ نے سابق وزیر اعظم عمران خان کی
دسمبر
پاکستان کا طالبان حکومت کے ساتھ سفارتی روابط بڑھانے پر اتفاق
?️ 21 مئی 2025اسلام آباد (سچ خبریں) پاکستان کا طالبان حکومت کے ساتھ سفارتی روابط
مئی