🗓️
سچ خبریں:امریکی صدر جوبائیڈن نے جمعرات کو ڈیموکریٹک پارٹی کی انتخابی مہم کمیٹی کے استقبالیہ میں دعویٰ کیا کہ پاکستان دنیا کے خطرناک ترین ممالک میں سے ایک ہے کیونکہ اس کے پاس غیر مربوط جوہری ہتھیار ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ بیان اس وقت دیا گیا ہے جبکہ بائیڈن چین اور روس کے سلسلہ میں امریکی خارجہ پالیسی پر بات کر رہے تھے، یاد رہے کہ جو بائیڈن کے پاکستان مخالف دعوے کے بعد بھارتی میڈیا نے توقع کے مطابق ہمارے ملک کے خلاف زہر اگلنا شروع کر دیا، بعض ذرائع نے نشاندہی کی کہ یہ بیان پاکستان کے لیے 450 ملین ڈالر کی امریکی امداد کے اعلان کے چند ہفتے بعد دیا گیا جبکہ کچھ دوسروں نے اسے شہباز شریف کی حکومت کی جانب سے امریکہ کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے کی کوششوں کی ناکامی قرار دیا۔
قابل ذکر ہے کہ بہت سارے ذرائع ابلاغ نے پرانے دعوے کو دہراتے ہوئے لکھا کہ مغرب نے پاکستان کے جوہری ہتھیاروں کی حفاظت کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا ہے، مغرب میں بہت سے لوگ اس بات سے پریشان ہیں کہ پاکستان کے جوہری ہتھیار دہشت گردوں یا جہادی عناصر کے ہاتھ لگ جائیں گے، انہوں نے حالیہ برسوں میں کچھ امریکی عہدیداروں کے موقف کا بھی ذکر کیا جس میں سینئر امریکی جنرل مارک ملی کے بیانات بھی شامل ہیں، جنہوں نے افغانستان سے نیٹو افواج کے انخلاء کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ افغانستان سے فوجوں کے فوری انخلاء سے پاکستان کے جوہری ہتھیاروں کی سلامتی کے لیے بہت زیادہ خطرات پیدا ہوں گے۔
متعدد ذرائع ابلاغ نے واشنگٹن اور اسلام آباد کے درمیان غیر مستحکم تعلقات کی تاریخ پر تبادلہ خیال کیا؛البتہ پاکستان مخالف رجحان کے ساتھ۔، انہوں نے اپنے شہریوں سے پاکستان کے سفر پر نظر ثانی کرنے کی امریکی درخواست کی طرف اشارہ کرتے ہوئے لکھا کہ امریکہ اور پاکستان کے درمیان سابقہ گرمجوشی کے تعلقات پاکستان کی طرف سے افغانستان میں طالبان کی حمایت اور اس ملک میں بڑی تعداد میں جہادی ملیشیا کی موجودگی کی وجہ سے کشیدہ ہیں نیز امریکی پاکستان سے خاص طور پر 2011 سے ناراض ہیں جب القاعدہ کے بانی اسامہ بن لادن کو وہاں سے ملا اور مارا گیا۔” میڈیا نے پاکستان کی نیوکلیئرائزیشن کی تاریخ کا بھی ذکر کیا۔
چونکہ میڈیا کی کارروائیوں کو روکنا ممکن نہیں لیکن بعض عہدہ داروں کو دعوے کرنے کے بھاری قیمت ادا کرنے پر مجبور کرنا ممکن ہے تاکہ وہ پاکستان کے خلاف نفسیاتی جنگ کے لیے آسانی سے چارہ پیدا نہ کر سکیں، یہ اہم کام پاکستان کے حکام کے ذمہ ہے کہ وہ واضح، مضبوط، قانونی اور بین الاقوامی رواداری کے دائرے میں رہتے ہوئے مجرموں کو، چاہے وہ کہیں بھی ہوں، جواب دیں تاکہ اس طرح کی حرکتوں کی تکرار نہ ہو، تاہم اب تک کچھ اقدامات کیے گئے ہیں جن میں امریکی سفیر کی وزارت خارجہ میں طلبی یا وزیر اعظم اور کچھ سابق اور موجودہ حکام کے باقاعدہ ٹویٹر پیغامات شامل ہیں، اصولی طور پر یہ موجودہ حکام پر منحصر ہے کہ وہ الزامات کا سختی سے جواب دیں، لیکن جب ہم ملک کے سیاسی منظر نامے کو دیکھتے ہیں تو جوبائیڈن کے دعوے کے حوالے سے حکام کا ردعمل زیادہ سازگار نہیں رہا جبکہ تجربے سے معلوم ہوا ہے کہ امریکہ پہلے دعویٰ کرتا ہے اور اگر اسے کوئی مناسب ردِ عمل نظر نہیں آتا تو وہ عملی اقدامات کا ایک سلسلہ شروع کر سکتا ہے۔ لہٰذا اس موجودہ صورتحال میں وزیر اعظم کے سرکاری بیان کے ذریعے کم سے کم وقت میں اس کا جواب دینا چاہیے۔
ڈاکٹر ارسلان خالد نے ایک ٹویٹ میں امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سابقہ بیانات کا حوالہ دیا اور لکھا کہ ٹرمپ نے پاکستان کے خلاف 3 ٹویٹس شائع کیں جس کے جواب میں اس وقت کے پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے ٹرمپ کو 4 ٹویٹس کے ساتھ آئینہ دکھایا ،اس کے بعد ٹرمپ نے کبھی پاکستان کے خلاف بات نہیں کی۔
ادھر تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا کہ امریکی صدر کے ریمارکس پر ان کے دو سوال ہیں؛بائیڈن ہماری جوہری صلاحیت کے بارے میں اس غیر منصفانہ نتیجے پر کن معلومات کی بنا پر پہنچے ہیں جبکہ میں اپنے ملک کا وزیراعظم رہ چکا ہوں اور اچھی طرح جانتا ہوں کہ ہمارے پاس سب سے محفوظ جوہری کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم ہے؟ سابق وزیر اعظم نے کہا کہ امریکہ کے برعکس، جس نے دنیا بھر کی جنگوں میں حصہ لیا، پاکستان نے کب اور کہاں تجاوز کیا، خاص طور پر جوہری طاقت بننے کے بعد؟ انہوں نے مزید کہا کہ بائیڈن کا بیان درآمد شدہ حکومت کی خارجہ پالیسی کی مکمل ناکامی اور امریکہ کے ساتھ تعلقات کی بحالی کے دعوے کو ظاہر کرتا ہے؟ کیا یہ ری سیٹ ہے؟ اس انتظامیہ نے نااہلی کے تمام ریکارڈ توڑ دیے ہیں، اس نے ہماری قومی سلامتی کو بھی خطرے میں ڈال دیا ہے۔
انسانی حقوق کی سابق وزیر شیریں مزاری نے بھی امریکی صدر سے پاکستان کے خلاف نفرت انگیز بیان دینے پر معافی مانگنے کا مطالبہ کرتے ہوئے لکھا کہ جوہری امریکہ دنیا کے لیے خطرہ ہے کیونکہ آپ کا اپنے جوہری ہتھیاروں پر کوئی کنٹرول نہیں ہے،2007 میں B52 نے چھ زندہ ایٹمی ہتھیاروں کے ساتھ اڑان بھری اور گھنٹوں تک کسی کو اس کے بارے میں معلوم نہیں ہوا،مزاری نے امریکہ کو جوہری ہتھیاروں کے ساتھ ایک غیر ذمہ دار سپر پاور قرار دیتے ہوئے مزید کہا کہ ہمیں ایک ایسے جوہری غیر ذمہ دار سپر پاور کا سامنا ہے جس کا طرۂ امتیاز سمندری عسکریت پسندی کے ساتھ ساتھ دینا میں حکومتوں کی تبدیلی کے پروگراموں میں عالمی سطح پر مداخلت کرنا ہے، گوانتانامو، ابو غریب اور بگرام کی جیلوں میں تشدد، یہاں تک کہ آپ کے اپنے لوگ بھی محفوظ نہیں ہیں جب مسلح افراد [آپ کے اپنے ملک میں] انہیں مار رہے ہیں، شرم کی بات ہے بائیڈن۔
دوسری جانب سابق وزیراعظم نواز شریف نے بھی جوبائیڈن کا نام لیے بغیر ان بیانات پر ردعمل کا اظہار کیا اور ٹوئٹر پر لکھا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ایٹمی ملک ہے جو بین الاقوامی تحفظات، قوانین اور طریقہ کار کا احترام کرتے ہوئے اپنے قومی مفادات کی خدمت کرنے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا ایٹمی پروگرام کسی ملک کے لیے خطرہ نہیں ہے، تمام آزاد ممالک کی طرح پاکستان بھی اپنی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کا حق محفوظ رکھتا ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے بھی نواز شریف کے انداز میں ٹوئٹ کیا کہ میں واضح طور پر دہراتا ہوں کہ پاکستان ایک ذمہ دار ایٹمی ملک ہے اور ہمیں فخر ہے کہ ہمارے ایٹمی اثاثے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کی ضروریات کے مطابق بہترین تحفظات رکھتے ہیں،اس میں کسی کو شک نہیں کہ ہم ان حفاظتی اقدامات کو بہت سنجیدگی سے لیتے ہیں۔
مشہور خبریں۔
ایران کے ساتھ سفارت کاری پر تبادلہ خیال
🗓️ 21 ستمبر 2022سچ خبریں: ویانا جوہری مذاکرات کے نتیجے تک پہنچنے کے لیے
ستمبر
سائفر کیس: عمران خان، شاہ محمود قریشی پر فرد جرم عائد
🗓️ 23 اکتوبر 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) آفیشل سیکرٹ ایکٹ 1923 کے تحت قائم خصوصی
اکتوبر
یونان کشتی حادثے میں ایک پاکستانی جاں بحق، 47 کو ریسکیو کیا گیا، دفتر خارجہ
🗓️ 15 دسمبر 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا
دسمبر
اردو کو سرکاری زبان رائج کرنے کے حکم پر فوری عمل در آمد کیا جائے: سپریم کورٹ
🗓️ 12 جنوری 2022اسلام آباد (سچ خبریں) سپریم کورٹ نے اردو کو بطور سرکاری زبان
جنوری
عراق کے شہر بصرہ میں امریکی فوجی رسد کے قافلے پر حملہ
🗓️ 21 دسمبر 2021سچ خبریں:عراقی صوبے بصرہ میں امریکی فوج سے تعلق رکھنے والے رسد
دسمبر
اسرائیل ابوظہبی کو آئرن ڈوم فروخت کرنے کے لیے تیار
🗓️ 5 فروری 2022سچ خبریں:صیہونی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ متحدہ عرب امارات میں
فروری
اسرائیل زمینی حملے کے لیے اچھی پوزیشن میں نہیں
🗓️ 26 ستمبر 2024سچ خبریں: آج وال سٹریٹ جرنل نے اپنے ذرائع کے حوالے سے
ستمبر
نیٹو یوکرین جنگ کو ختم کرنے کا خواہاں
🗓️ 18 اگست 2023سچ خبریں:نیٹو کے سیکرٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ نے یوکرین کی طرف
اگست