سچ خبریں:ایک ترک تجزیہ نگار نے تہران میں ہونے والے سہ فریقی اجلاس کی علاقائی اور بین الاقوامی جہتوں پر پر گفتگو کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ایران، ترکی اور روس اپنے قائدانہ اتحاد کے ساتھ ڈالر کی بالادستی کو ختم کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔
امریکہ اور صیہونی حکومت کے زیر کنٹرول تنظیموں کی فوری کارروائی سے ظاہر ہوتا ہے کہ 19 جولائی کو ترکی کے صدر رجب طیب اردغان اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کا دورہ تہران، تینوں ممالک کے درمیان اور علاقائی تعلقات کے لحاظ سے آستانہ فریم ورک کے اندر تینیوں فریقوں کے درمیان تعلقات کا عمل بہت نتیجہ خیز رہا۔
امریکی صدر جو بائیڈن کے مغربی ایشیا کے ناکام دورے کے فوراً بعد منعقد ہونے والا تہران اجلاس ٹھوس نتائج اور اتفاق رائے کا باعث بنا جس کے سلسلہ مختلف ممالک کے مختلف جائزے عام زندگی کی صورتحال کے مطابق ہیں، لیکن چونکہ مشترکہ خطرے کا اعلان اتنے واضح اتفاق کے ساتھ کیا گیا ہے، اس سے یہ حقیقت آشکار ہوتی ہے کہ شام کو آستانہ کی شکل میں بہت طویل سفر طے کرنا ہے۔
ایران کی طرف سے لیے گئے جائزے اس طرح ہیں کہ آستانہ عمل کے ضامنوں کے سربراہان کے سہ فریقی اجلاس میں جو اردگان، پیوٹن اور ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی موجودگی میں تہران میں منعقد ہوا، تمام اہداف حاصل کر لیے گئے ہیں،جہاں یہ کہا جاتا ہے کہ اردگان اور پیوٹن نے اپنی دو طرفہ اور سہ فریقی ملاقاتوں میں انتہائی تعمیری رویہ کا مظاہرہ کیا وہیں رپورٹس بتاتی ہیں کہ امریکی صدر کے مقبوضہ فلسطین اور سعودی عرب کے دورے کے برعکس تہران میں ہونے والی ملاقات انتہائی کامیاب رہی۔
مشہور خبریں۔
حکومت کا ریاستی اداروں کے خلاف سائبر کرائم کی روک تھام کیلئے نئے طریقہ کار پر غور
دسمبر
درختوں کی بیماری کی شناخت ڈیجیٹل اسٹیکر کے ذریعہ
جولائی
جدید فائٹر ایئرکرافٹ جے ٹین سی کی پاکستان ائیر فورس میں شمولیت
مارچ
ہم تم سے نزدیک ہیں؛صیہونی ذرائع ابلاغ پر وسیع سائبر حملہ
جنوری
اسرائیل نے حزب اللہ کی نئی میزائل کے بارے میں اہم انکشاف کردیا
اگست
اسرائیلی جاسوسی پروگرام کے ذریعے بھارتی رہنماؤں کی جاسوسی کا معاملہ، راہل گاندھی کا مودی حکومت پر بڑا حملہ
جولائی
رحم کی بھیک مانگ کر فلسطینی عوام کا حق نہیں مل سکتا: حماس
فروری
روس کا امریکہ اور نیٹو پر یوکرین میں اسلحہ اور فوج بھیجنے کا الزام
مارچ