🗓️
سچ خبریں:ٹرمپ کے دوسرے دور صدارت کے ابتدائی 100 دنوں میں امریکہ داخلی صفائی، سخت گیر امیگریشن پالیسیوں، تجارتی جنگوں اور ایران و چین جیسے ممالک پر دباؤ کے مناظر دیکھنے کو ملے۔
امریکہ میں ڈونلڈ ٹرمپ کی دوسری مدت صدارت کے ابتدائی 100 دنوں میں داخلی سطح پر بڑی تبدیلیوں، سخت امیگریشن اقدامات، تجارتی بحرانوں اور عالمی سطح پر متحرک پالیسیوں کا مشاہدہ کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:بائیڈن امریکی تاریخ کے بدترین صدر
29 اپریل 2025 کو، ٹرمپ کی دوسری صدارت نے 100 دن مکمل کیے۔ یہ مدت تیز رفتار تبدیلیوں اور داخلی و خارجی میدانوں میں جارحانہ اقدامات سے عبارت رہی۔
داخلی پالیسی میں اہم اقدامات
1. وفاقی اداروں میں وسیع پیمانے پر صفائی اور وفاداری کی شرط:
ٹرمپ نے ایک نئے ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے وفاقی اداروں میں اعلیٰ عہدوں پر فائز اُن ملازمین کو برطرف کرنے کا اختیار حاصل کیا جو حکومتی پالیسیوں سے ہم آہنگ نہیں تھے۔ ہزاروں اہلکار وزارت انصاف، وزارت خارجہ، وزارت تعلیم اور سیکیورٹی ایجنسیوں سے برطرف یا تبدیل کر دیے گئے۔ اب کلیدی عہدوں پر برقرار رہنے کے لیے سرکاری ملازمین کو صدر کی پالیسیوں سے کھلی حمایت کا اظہار کرنا لازم قرار دیا گیا۔
2. امیگریشن پالیسیوں میں سختی اور سرحدی سخت گیر اقدامات:
ٹرمپ نے میکسیکو کے ساتھ سرحد پر دیوار کی تعمیر کو دوبارہ تیز کر دیا اور اس مقصد کے لیے بھاری بجٹ مختص کیا۔ سیکورٹی فورسز اور جدید نگرانی کے آلات جیسے ڈرونز اور تھرمل کیمرے سرحد پر تعینات کیے گئے۔ نئی پالیسیوں کے تحت، پناہ گزینوں کو امریکہ میں داخلے سے قبل کسی تیسرے محفوظ ملک میں طویل انتظار کرنا پڑتا۔ امریکہ میں پناہ کے مواقع کی سالانہ تعداد کو بھی کم کر دیا گیا۔
3. تجارتی جنگ اور اقتصادی بحران:
ٹرمپ نے ٹیکس میں کمی اور صنعتی مراعات کے ساتھ معاشی سرگرمیوں کو تیز کرنے کی کوشش کی، لیکن ساتھ ہی تقریباً 70 ممالک پر بھاری تجارتی محصولات عائد کر دیں۔ چین، میکسیکو، کینیڈا اور یورپی شراکت داروں کے ساتھ تجارتی تعلقات متاثر ہوئے۔ نتیجتاً، صنعتی شعبے مہنگے خام مال اور کمزور برآمدات کی وجہ سے دباؤ کا شکار ہو گئے۔ مہنگائی میں اضافہ ہوا، دیہی معیشتیں کمزور ہوئیں اور زرعی برآمدات متاثر ہوئیں۔
مالیاتی منڈیوں میں بدترین کارکردگی:
ٹرمپ نے امریکی تاریخ میں 1970 کے بعد بدترین 100 دنوں کی مارکیٹ کارکردگی کا ریکارڈ اپنے نام کیا۔ اسٹاک مارکیٹ انڈیکس S&P 500 میں 7.9 فیصد کمی ہوئی، جو کہ صرف رچرڈ نکسن کے 9.9 فیصد زوال سے بہتر تھی۔
خارجی پالیسی میں جارحانہ رویہ
"امریکہ فرسٹ” کے نعرے کی پاسداری کرتے ہوئے، ٹرمپ نے چین پر دباؤ بڑھایا، ایران کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات شروع کیے، اور یوکرین کی فوجی امداد کو مشروط کر دیا۔ وہ مغربی نصف کرہ میں امریکی بالادستی کو مزید وسعت دینے کے لئے جارحانہ منصوبے ترتیب دیتے رہے۔
مجموعی جائزہ
ٹرمپ کا دوسرا دور ایک ایسی حکمت عملی پر مبنی ہے جس میں اندرونی اداروں پر کنٹرول، سخت قومی پالیسیاں اور بین الاقوامی سطح پر جارحانہ طرزعمل نمایاں ہیں۔ تاہم، معاشی دباؤ اور بڑھتی ہوئی سماجی ناہمواری ان کی پالیسیوں کے بڑے چیلنجز کے طور پر ابھرے ہیں۔
ٹرمپ کی خارجہ پالیسی: دوسرے دور صدارت کے 100 دن اور پانچ بڑے محاذ
ڈونلڈ ٹرمپ کے دوسرے دور صدارت کے پہلے 100 دنوں میں امریکہ نے اپنی خارجہ پالیسی میں کئی اہم اور متنازع اقدامات اٹھائے۔ ان اقدامات میں یوکرین کی حمایت میں کمی، ایران سے خفیہ مذاکرات، چین کے خلاف تجارتی جنگ، نیٹو سے تعلقات میں سردمہری اور پاناما، کینیڈا اور گرین لینڈ کو امریکی دائرہ اثر میں لانے کی کوشش شامل ہیں۔
1. یوکرین پر دباؤ اور روس کے ساتھ تعلقات کی بحالی کی کوشش
ٹرمپ نے اپنی صدارت کے آغاز میں یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی پر جنگ بندی قبول کرنے کے لیے دباؤ ڈالا۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ امریکہ، جب تک یورپی یونین یوکرین کی مدد میں زیادہ حصہ نہ لے، اپنی فوجی اور مالی امداد معطل کرے گا۔
اس اقدام سے کیف حکومت تذبذب کا شکار ہوئی اور یورپی اتحادیوں پر دباؤ بڑھ گیا۔ ساتھ ہی ساتھ، ٹرمپ نے یوکرین کے معدنی وسائل پر 500 ارب ڈالر کے معاہدے کی کوششیں بھی شروع کیں۔
2. ایران کے ساتھ تین خفیہ مذاکراتی دور
ابتدائی سخت موقف کے باوجود، ٹرمپ حکومت نے ایران کے ساتھ خفیہ مذاکرات کا آغاز کیا۔ عمان اور روم میں تین دور خفیہ ملاقاتیں ہوئیں، جن میں بنیادی توجہ ایران پر عائد ظالمانہ پابندیوں کے خاتمے اور جوہری مسئلے پر تھی۔
چوتھے دور کا آغاز آئندہ ہفتے مسقط میں متوقع ہے، جسے مکمل رازداری میں رکھا جا رہا ہے۔ مذاکرات میں مثبت پیش رفت کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔
3. چین کے سوا دیگر ممالک پر تجارتی محصولات کی واپسی
اقتصادی دباؤ کے باعث، ٹرمپ نے یورپ، کینیڈا، میکسیکو اور جنوبی کوریا پر عائد محصولات ختم کرنے کا فیصلہ کیا۔ تاہم، چین کے خلاف محصولات میں مزید اضافہ کیا گیا، جس کے نتیجے میں چین نے بھی امریکی مصنوعات پر جوابی محصولات لگا دیے۔
4. نیٹو اور یورپی یونین سے فاصلہ
ٹرمپ نے نیٹو کے دفاعی اخراجات پر تنقید کرتے ہوئے دھمکی دی کہ اگر رکن ممالک اپنے دفاعی بجٹ کو مجموعی قومی پیداوار کے 2 فیصد تک نہ بڑھائیں تو امریکہ اپنی یورپی فوجی موجودگی کم کر دے گا۔
اس پالیسی نے امریکہ اور یورپ کے درمیان نیا تناؤ پیدا کیا۔ جرمنی کے صدر فرینک والٹر اشٹائن مائر نے اعلان کیا کہ جرمنی یورپی دفاع کا اہم ستون بنے گا۔
5. "نئے امریکی امپائر” کی تشکیل کا خواب
ٹرمپ نے اپنے ابتدائی 100 دنوں میں ایک عظیم منصوبہ پیش کیا، جس کے تحت کینیڈا، گرین لینڈ اور پاناما کو امریکی دائرہ اختیار میں لانے کی کوشش کی گئی۔
کینیڈا میں خفیہ مذاکرات اور گرین لینڈ کے قطبی علاقوں کے حصول کی کوششیں جاری رہیں، جبکہ پاناما میں بڑی انفراسٹرکچر ڈیلز کی پیشکش کی گئی تاکہ پاناما کینال پر امریکہ کا مکمل کنٹرول قائم کیا جا سکے۔
اگرچہ ان ممالک میں مخالفت موجود ہے، لیکن ٹرمپ نے اس عمل کو "اختیاری انضمام” قرار دیا جبکہ عالمی مبصرین اسے زبردستی کا الحاق سمجھتے ہیں۔
مزید پڑھیں:امریکہ ایک کرپٹ اور فاشسٹ ملک ہے: ٹرمپ
عوامی ردعمل اور تنقید
سی این این کی تازہ ترین رائے شماری کے مطابق، ٹرمپ کی مقبولیت اپنی کم ترین سطح پر ہے۔
اخبار گارڈین نے لکھا کہ ٹرمپ نے ثابت کر دیا کہ ان کا دوسرا دور حکومت امریکی تاریخ کا بدترین دور ہوگا۔
گارڈین نے مزید نشاندہی کی کہ ٹرمپ کی پالیسیاں، بالخصوص جمہوریت اور آئین کے خلاف جنگ، جیسے کہ عدالتی احکامات کی خلاف ورزی، غیرقانونی برطرفیاں، تیسری مدت کے لیے نامزدگی کی تجاویز، ججوں کا مواخذہ، اور فوجی لائبریریوں میں کتابوں پر پابندیاں، امریکہ کے سیاسی ڈھانچے کو خطرے میں ڈال رہی ہیں۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
اردنی عوام نے صیہونیوں کے لیے اپنے ملک کی حکومت سے کیا مانگا
🗓️ 24 جون 2023سچ خبریں:اردنی شہریوں نے عمان کے مرکز میں جمع ہو کر فلسطینی
جون
صہیونی دباؤ ہمارے عزم کو متاثر نہیں کر سکتا:خطیب مسجد الاقصیٰ
🗓️ 13 دسمبر 2022سچ خبریں:مسجد الاقصیٰ کے خطیب نے صہیونی میڈیا میں ان کے خلاف
دسمبر
اقوام متحدہ کے سات معیار جو اسرائیل کو عالمی امن کے لیے خطرہ سمجھتے ہیں
🗓️ 25 ستمبر 2024سچ خبریں: صیہونی حکومت 1948 میں اپنے قیام کے بعد سے فکری اور
ستمبر
اسرائیل مردہ باد کے عظیم اجتماع میں فلسطین کے ساتھ پاکستانی عوام کی یکجہتی
🗓️ 9 دسمبر 2024سچ خبریں: پاکستان کے شمال مغربی صوبے خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور
دسمبر
عراق کے ایلات پر ڈرون حملہ کی تفصیلات
🗓️ 18 نومبر 2024سچ خبریں: عراق کی اسلامی مزاحمت کے بیان میں کہا گیا ہے
نومبر
پاکستانی متعدد رہنماؤں کا مغربی ممالک کو پیغام
🗓️ 11 دسمبر 2023سچ خبریں: پاکستان کی سیاسی اور مذہبی جماعتوں کے سربراہوں نے صیہونی
دسمبر
صیہونی حکومت کی معیشت کے لئے متحدہ عرب امارات کا خوش آمدید
🗓️ 8 ستمبر 2022سچ خبریں: ابوظہبی میں صیہونی حکومت کے سفیر امیر ہائیک نے
ستمبر
پی ٹی وی کو نجی چینلز پیسے دیں یا پھر پارلیمنٹ پیسے دیا کرے
🗓️ 5 اکتوبر 2021اسلام آباد (سچ خبریں) تفصیلات کے مطابق سینیٹر فیصل جاوید کی زیرصدارت
اکتوبر