?️
سچ خبریں:اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کا امریکہ کا غیرمتوقع دورہ عبرانی میڈیا میں مختلف ردعمل کا باعث بنا، جس کا مشترکہ نتیجہ نیتن یاہو کی ٹرمپ سے ملاقات میں حیرت کے طور پر سامنے آیا۔
نیتن یاہو کی ناکامی:
نیتن یاہو کا یہ دورہ ان کے لیے ایک ناکامی ثابت ہوا جبکہ وہ بین الاقوامی کریمینل کورٹ کے وارنٹ سے بچنے کے لیے ہنگری پہنچے تھے تاکہ یورپی رہنماؤں کو اپنی طاقت کا مظاہرہ کر سکیں۔
یہ بھی پڑھیں:نیتن یاہو وائٹ ہاؤس سے خالی ہاتھ واپس
اچانک امریکی میڈیا نے ان کے واشنگٹن کے غیرمتوقع دورے کی خبر دی، اس ملاقات میں ایران، غزہ، خطے کے مستقبل، ترکی کو F-35 جنگی جہازوں کی فروخت روکنے، اور اسرائیلی مصنوعات پر عائد امریکی محصولات جیسے اہم معاملات زیربحث آئے۔
اس ملاقات میں امریکی صدر کا ساتھ نہ ہونا اور ٹرمپ کا نیتن یاہو پر اپنی شرائط مسلط کرنے کی کوشش اہم تھی، ایران کے جوہری معاملے پر لیبیا ماڈل کو نہ اپنانے سے لے کر ایران کے پرامن جوہری پروگرام کی خاموش حمایت تک، نیتن یاہو کی سفارت کاری ناکام رہی۔
ایران-امریکہ تنازعہ:
بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے سربراہ رافیل گروسی کے حالیہ بیان کے مطابق ایران 6 یا 7 جوہری ہتھیار بنا سکتا ہے، جسے ایران کے خلاف واشنگٹن کی کوشش سمجھا جا رہا ہے۔ یہ رپورٹ یورپی ممالک کو ایران کے خلاف مزید پابندیاں عائد کرنے پر اکسا سکتی ہے۔
نیتن یاہو کا دوسرا دورہ:
7 اپریل 2025 کو نیتن یاہو نے ایک اعلیٰ سطحی وفد کے ساتھ واشنگٹن کا دورہ کیا جہاں ایران کے جوہری پروگرام، غزہ کی تعمیر نو، اور اسرائیلی مصنوعات پر محصولات جیسے معاملات پر بات چیت ہوئی۔ یہ دورہ خطے کے مستقبل پر اثرانداز ہو سکتا ہے۔
مذاکرات کی نوعیت:
ٹرمپ انتظامیہ ایران کے ساتھ برنک مین شپ (Brinkmanship) کی پالیسی اپنا رہی ہے، جس کا مقصد جنگ کی دہلیز تک لے جانا نہیں بلکہ سخت شرائط مسلط کرنا ہے۔ نیتن یاہو ایران کے لیے لیبیا جیسے خلع سلاحی ماڈل کی وکالت کر رہے ہیں۔
غزہ پر کامیابی:
اگرچہ نیتن ياہو ایران کے معاملے میں ناکام رہے، لیکن غزہ کے معاملے میں انہیں کچھ کامیابیاں ملی ہیں۔ فرانس، مصر اور اردن کے رہنماؤں کے خلاف ہونے کے باوجود، ٹرمپ غزہ کے مکمل قبضے اور اسرائیل میں شامل کرنے کے منصوبوں کی حمایت کر رہے ہیں۔
محصولات کا معاملہ:
اسرائیلی وزیر خزانہ بیزالئیل سموتریچ نے اعلان کیا کہ امریکی مصنوعات پر محصولات صفر کر دیے گئے ہیں، لیکن ٹرمپ انتظامیہ نے اسرائیلی مصنوعات پر 17 فیصد محصولات عائد کر دیے، جس سے اسرائیلی سیاستدانوں میں زلزلہ آ گیا۔
اسرائیلی میڈیا کا ردعمل:
اسرائیلی میڈیا نے نیتن یاہو کے اس دورے کو مایوس کن قرار دیا۔ ٹائمز آف اسرائیل نے اسے اسرائیلی وزیراعظم کے لیے ذلت آمیز قرار دیا۔ کچھ میڈیا نے دعویٰ کیا کہ نیتن یاہو کو ایران-امریکہ مذاکرات کی مکمل معلومات نہیں تھیں۔
ترکی کے معاملے میں ناکامی:
نیتن ياہو ترکی کو F-35 جنگی جہازوں کی فروخت روکنے اور شام میں ترکی کے اثرات کم کرنے کی کوشش میں ناکام رہے۔ ٹرمپ نے ترکی کے صدر اردوان کی تعریف کی اور اسرائیل اور ترکی کے درمیان ثالثی کی پیشکش کی۔
مزید پڑھیں:ٹرمپ نے زیلنسکی سے زیادہ نیتن یاہو کو کیا ذلیل
خلاصہ
ایران اور امریکہ موجودہ صورت حال کو تبدیل کرنے کے خواہشمند ہیں، جبکہ اسرائیل اور اس کے اتحادی تناؤ بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں، ایران مذاکرات کے لیے تیار ہے لیکن دباؤ میں بات چیت سے انکار کرتا ہے، اب ٹرمپ پر منحصر ہے کہ وہ ایران کو معنی خیز رعایتیں دے کر تناؤ کم کرے یا نہیں۔
مشہور خبریں۔
السنوار ابھی تک زندہ ہے: صہیونی میڈیا
?️ 8 اکتوبر 2024سچ خبریں: صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ نے اعتراف کیا ہے کہ فلسطین
اکتوبر
تل ابیب ایک نئی جنگ شروع کرنا چاہتا ہے: سابق امریکی اہلکار
?️ 23 اگست 2025سچ خبریں: امریکہ کے سابق ڈپٹی نیشنل سیکورٹی ایڈوائزر نے زور دے کر
اگست
فوجی ساز و سامان مین مغرب کا چین سے کوئی مقابلہ نہیں
?️ 21 جولائی 2023سچ خبریں:سینٹر فار اسٹریٹجک اینڈ انٹرنیشنل اسٹڈیز نے تائیوان پر امریکہ اور
جولائی
تل ابیب ٹی وی: غزہ شہر پر زمینی اور فضائی حملے شروع ہو جائیں گے
?️ 5 ستمبر 2025سچ خبریں: اسرائیلی ٹیلی ویژن نے آنے والے دنوں میں غزہ شہر
ستمبر
سینیٹ نے ریپ ملزمان کو سرعام پھانسی دینے کیلئے بل کی منظوری دے دی
?️ 29 ستمبر 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی)، وزارت امور خارجہ
ستمبر
ٹرمپ کا اپنے نام کے اشتہارات کے استحصال پر اعتراض
?️ 3 جون 2024سچ خبریں: ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم نے کانگریس کی پرائمری میں ٹرمپ
جون
او امریکیو! ہمیں تمہاری معافی کی ضرورت نہیں, امریکہ سے آزادی کی اصل جنگ اب شروع ہوگئ ہے:عمران خان
?️ 14 اپریل 2022پشاور(سچ خبریں)سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ قوم نے
اپریل
کورونا: ملک بھر میں صورتحال تشویشناک
?️ 13 جنوری 2022اسلام آباد (سچ خبریں) ملک میں کورونا وائرس ایک مرتبہ پھر سے
جنوری