اسلام آباد {سچ خبریں} پچھلے ایک سال سے دنیا کو پریشان کرنے والی وبا کورونا وائرس پر ہونے والی تحقیق میں روزانہ نئے نئے انکشافات ہو رہے ہیں ان انکشافات سے ہی ایک نیا انکشاف ہوا ہے۔
کوروناوائرس کی عام علامات میں چکھنے اور سونگھنے کی حس سے محرومی، بخار، سر یا جسم میں درد اور تھکاوٹ قابل ذکر ہیں لیکن برطانیہ کے ایک طبی ماہر ڈاکٹر نے کورونا کی نئی علامت کی نشاندہی کی ہے۔
ان کا ماننا ہے کہ ممکنہ طور پر یہ بھی کورونا وائرس کی نشانی ہے جو منہ میں مسائل کی صورت نمودار ہوتی ہے۔
کنگز کالج لندن کے جینیاتی وبائی امراض کے ماہر ٹم اسپیکٹر نے انکشاف کیا ہے کہ وائرس کے شکار مریضوں کو منہ کے مسائل کا سامنا ہوتا ہے جس میں زبان کی رنگت کا بدلنا، موٹی ہوجانا یا چھالے پڑجانا شامل ہیں۔
پچھلے ایک سال سے دنیا کو پریشان کرنے والی وبا پر ہونے والی تحقیق میں روزانہ نئے نئے انکشافات ہو رہے ہیں ان انکشافات سے ہی ایک نیا انکشاف ہوا ہے۔
کوروناوائرس کی عام علامات میں چکھنے اور سونگھنے کی حس سے محرومی، بخار، سر یا جسم میں درد اور تھکاوٹ قابل ذکر ہیں لیکن برطانیہ کے ایک طبی ماہر ڈاکٹر نے کورونا کی نئی علامت کی نشاندہی کی ہے۔
ان کا ماننا ہے کہ ممکنہ طور پر یہ بھی کورونا وائرس کی نشانی ہے جو منہ میں مسائل کی صورت نمودار ہوتی ہے۔
کنگز کالج لندن کے جینیاتی وبائی امراض کے ماہر ٹم اسپیکٹر نے انکشاف کیا ہے کہ وائرس کے شکار مریضوں کو منہ کے مسائل کا سامنا ہوتا ہے جس میں زبان کی رنگت کا بدلنا، موٹی ہوجانا یا چھالے پڑجانا شامل ہیں۔