Skip to content
SachKhabrainSachKhabrain

SachKhabrainSachKhabrain

  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • کشمیر
  • دنیا
  • آج کے کالمز
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • انٹرٹینمنٹ
  • ویڈیوز
  • ایران ، اسرائیل ، جنگ

Tag Archives: غذائی مصنوعات

پاکستان کا غذائی برآمدات کے معیار کو عالمی سطح پر بہتر بنانے کا فیصلہ

اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان نے اپنی غذائی مصنوعات کے معیار کو بین الاقوامی اصولوں

26
اکتوبر
تلاش کریں
تازہ ترین مضامین
 صہیونی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ ایک مصری خصوصی دستہ کے غزہ میں داخل ہونے کے ساتھ ساتھ، **اسرائیلی فوج نے بھی "زرد لائن" کے پار اسیران کے اجساد کی تلاش کا آپریشن شروع کر دیا ہے۔
اسرائیل نے غزہ میں قیدیوں کی لاشوں کو تلاش کرنا شروع کر دیا
اسرائیل به دنبال اجساد اسیران در پشت «خط زرد» است اسرائیل به دنبال اجساد اسیران در پشت «خط زرد» است تهران - ایرنا - منابع امنیتی صهیونیستی امروز خبر دادند که همزمان با ورود یک گروه ویژه مصری به نوار غزه برای جستجوی اجساد اسیران اسرائیلی کشته‌شده، ارتش اسرائیل نیز این عملیات را در محدوده «خط زرد» شروع کرده است. به گزارش روز یکشنبه خبرگزاری ایرنا به نقل از شبکه خبری ۱۱ تلویزیون رژیم صهیونیستی (کان)، یک منبع امنیتی فاش کرد، مقامات صهیونیستی به خانواده‌های اسیران اسرائیلی گفته‌اند که عملیات جستجوی اجساد اسیران اسرائیلی باقیمانده در غزه را در پشت «خط زرد» در نوار غزه شروع کرده‌اند. خط زرد، یک نوار مرزی‌ فرضی است که رژیم صهیونیستی در چارچوب مرحله اول توافق از بخشی از مناطق غزه تا این محدوده عقب‌نشینی کرده است. منطقه پشت خط زرد، منطقه‌ای است که هنوز ارتش رژیم صهیونیستی در آن حضور دارد. به گفته این منبع امنیتی، عملیات جستجوی ۱۳ اسیر کشته شده که هنوز در غزه هستند، پس از ارزیابی‌های اطلاعاتی در این زمینه در منطقه تحت کنترل ارتش رژیم صهیونیستی که حدود ۵۳ درصد از نوار غزه را شامل می‌شود، در حال انجام است. نیروهای صهیونیستی در حالی این عملیات را انجام می‌دهند که طبق توافق مرحله اول آتش‌بس غزه، یک نیروی ویژه بین‌المللی باید عملیات جستجوی اسیران اسرائیلی را بر عهده بگیرد. جنبش حماس نیز تأکید کرده است، جستجوی اجساد اسیران نیاز به وقت دارد و به موجب توافق آتش‌بس جنگ غزه باید یک کمیته بین‌المللی برای کمک به پیدا کردن محل دفن اجساد اسیران اسرائیلی در غزه تشکیل شود. به گفته این رسانه صهیونیستی، مقامات اسرائیلی با حضور هرگونه نیروی خارجی به ویژه ترکیه و قطر برای به عهده گرفتن عملیات جستجو مخالفت بودند و ادعا می‌کردند که حماس از محل اجساد خبر دارد و و نیازی به کمک خارجی ندارد. با این حال، شب گذشته (شنبه) آنها تحت فشار «دونالد ترامپ»، رئیس‌جمهور آمریکا با نیروهای ویژه مصری برای ورود به نوار غزه با ابزارهای مهندسی ویژه موافقت کردند. در همین حال، الجزیره تصاویری منتشر کرد که نشان می‌دهد گروه ویژه مصری و تجهیزات سنگین به «خان‌یونس» در جنوب نوار غزه رسیده‌اند. با این حال، بر اسس گزارش‌های منابع صهیونیستی، ارزیابی های اسرائیلی‌ها از ابتدا حاکی از آن بود که روند پیچیده تحویل دادن اجساد برای هفته ها زمان خواهد برد. کمیته بین المللی صلیب سرخ نیز تأیید کرده است که زمان جستجو و یافتن اجساد بستگی به شرایط میدانی دارد، زیرا در این میان ویرانه های غزه یک چالش بزرگ برای عملیات جستجو است به ویژه اینکه این منطقه با ۲۰۰ هزار تن مواد منفجره توسط ارتش اسرائیل بمباران شده است.
اَیپک اجلاس کے سائے میں امریکہ اور چین کے صدور کی ملاقات، کیا تجارتی جنگ ختم ہونے والی ہے؟
Z نسل کو سیاسی ہتھیار میں بدلنے کا منصوبہ؛ عراق کے خلاف نئی امریکی سازش
Z نسل کو سیاسی ہتھیار میں بدلنے کا منصوبہ؛ عراق کے خلاف نئی امریکی سازش
غزہ میں بین الاقوامی فوج کی تعیناتی کب ہوگی؟ قطر سے عرب ممالک کے لیے ٹرمپ کا اہم پیغام
غزہ میں بین الاقوامی فوج کی تعیناتی کب ہوگی؟ قطر سے عرب ممالک کے لیے ٹرمپ کا اہم پیغام
اگر مذاکرات ناکام ہوئے تو افغانستان سے جنگ ممکن ہے: پاکستان کا انتباہ
اگر مذاکرات ناکام ہوئے تو افغانستان سے جنگ ممکن ہے: پاکستان کا انتباہ
اسلام آباد اور کابل مذاکرات کا دوسرا دور،پاکستان نے طالبان کو دہشت گردی کے خلاف جامع منصوبہ پیش کر دیا
اسلام آباد اور کابل مذاکرات کا دوسرا دور،پاکستان نے طالبان کو دہشت گردی کے خلاف جامع منصوبہ پیش کر دیا
ڈونلڈ ٹرمپ ایک جابر ہیں :کملا ہیرس
ڈونلڈ ٹرمپ ایک جابر ہیں :کملا ہیرس
اسرائیلی وزیرِ خزانہ کا وزیراعظم پر الزام: نتن یاہو نے ٹرمپ کے سامنے سر جھکا دیا تہران (ایرنا) — اسرائیل کے وزیرِ خزانہ بتصلئیل اسموتریچ نے وزیراعظم بنیامین نتن یاہو پر شدید تنقید کرتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دباؤ کے سامنے جھک گئے ہیں اور مغربی کنارے (ویسٹ بینک) پر اسرائیلی حاکمیت کے مسئلے کو امریکی صدر کے ساتھ اٹھانے سے گریز کر رہے ہیں۔ صہیونی میڈیا “حریدیم 10” کے مطابق، کنسٹ (اسرائیلی پارلیمنٹ) میں مغربی کنارے پر اسرائیلی حاکمیت سے متعلق ووٹنگ کے بعد امریکی مخالفت کے تناظر میں، اسموتریچ نے ہفتے کی شب سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابق ٹوئٹر) پر ایک طویل پوسٹ میں نتن یاہو کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ اسموتریچ نے کہا کہ جس طرح نتن یاہو نے اسرائیلی اسیران کی رہائی کے معاملے پر ٹرمپ کو قائل کیا، اسی طرح انہیں اسرائیلی حاکمیت کے موضوع پر بھی دباؤ ڈالنا چاہیے۔ ان کے بقول، "جب ٹرمپ اقتدار میں آئے تو وہ اسیران کے مسئلے کی اہمیت سے ناواقف تھے، مگر اسرائیلی اہلکاروں اور خاندانوں کی بار بار اپیلوں کے بعد ان کا موقف بدل گیا۔" وزیر خزانہ نے شکوہ کیا کہ "ٹرمپ نے اسرائیلی اسیران کی آزادی کی حمایت تو کی، مگر مغربی کنارے پر اسرائیلی حاکمیت کو ممنوعہ موضوع قرار دیا — حالانکہ یہی وہ وقت ہے جب اسرائیل کو اپنی حاکمیت کے مؤقف پر ڈٹے رہنا چاہیے اور فلسطینی ریاست کے قیام کے خطرناک تصور کو ختم کرنا چاہیے۔" اسموتریچ کے مطابق، کنسٹ نے اکثریت کے ساتھ فلسطینی ریاست کے قیام کی مخالفت اور اسرائیلی حاکمیت کی حمایت کی ہے، مگر "بدقسمتی سے نتن یاہو اس مسئلے کو امریکی صدر کے ساتھ مذاکرات میں پیش کرنے سے گریز کر رہے ہیں۔" انہوں نے مزید کہا کہ ٹرمپ نے اسرائیل کو "عرب ممالک کے ساتھ تعلقات کے بدلے میں بیچ دیا" اور غزہ میں جنگ بندی یا ابراہیم معاہدوں کے توسیعی منصوبے کی خاطر اسرائیلی حاکمیت کے حق سے دستبردار ہو گئے۔ تاہم اسموتریچ کو یقین ہے کہ "ٹرمپ اسرائیل کے حقیقی دوست ہیں، اور جب وہ سمجھیں گے کہ یہ معاملہ اسرائیلیوں کے لیے کتنا اہم ہے تو وہ اپنی پالیسی بدل دیں گے۔" اسموتریچ نے صہیونی عوام سے مطالبہ کیا کہ وہ "ہر ہفتے حاکمیت کے حق میں بڑے مظاہرے کریں، سڑکیں اور پل بند کریں، اور کنسٹ میں قانون منظور کرائیں تاکہ امریکہ کو اسرائیلی عزم کا اندازہ ہو۔" رپورٹ کے مطابق، اسرائیلی حکومت کے اندر اس وقت گہری تقسیم پائی جاتی ہے۔ دائیں بازو کے انتہا پسند اراکین مغربی کنارے پر اسرائیلی حاکمیت کو قانونی شکل دینے کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں، جبکہ نتن یاہو امریکی مخالفت کے باعث محتاط رویہ اختیار کیے ہوئے ہیں۔ نتن یاہو کے قریبی حلقوں کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کو خدشہ ہے کہ اگر یہ قانون منظور ہو گیا تو واشنگٹن کے ساتھ تعلقات میں سنگین بحران پیدا ہو سکتا ہے، جو ان کی حکومت کے لیے ایک نیا سیاسی چیلنج بن جائے گا۔ یہ تنازع ایسے وقت شدت اختیار کر رہا ہے جب اسرائیلی حکومت، غزہ میں جنگ بندی کے بعد، امریکی حمایت کے ساتھ اپنی پالیسیوں کو مستحکم کرنے کی کوشش کر رہی ہے — لیکن مغربی کنارے کی حاکمیت کا مسئلہ اب نتن یاہو کے لیے داخلی اور خارجی دباؤ کے درمیان ایک نیا امتحان بن چکا ہے۔
 نتن یاہو ٹرمپ کے سامنے تسلیم ہو چکے ہیں:صہیونی وزیر خزانہ

لایک / فالو

تازہ ترین

پاکستان

کشمیر

دنیا

آج کے کالمز

سائنس اور ٹیکنالوجی

انٹرٹینمنٹ

ویڈیوز

© جملہ حقوق بحق سچ خبریں محفوظ ہیں 2025

  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • کشمیر
  • دنیا
  • آج کے کالمز
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • انٹرٹینمنٹ
  • ویڈیوز
  • ایران ، اسرائیل ، جنگ