سچ خبریں: نریندر مودی کی بھارتی حکومت جموں وکشمیرپر بھارت کے غیر قانونی قبضے کو چیلنج کرنے پر آزادی پسند کشمیریوں کو نشانہ بنا رہی ہے اور وفات پاجانے والے لوگوں کو بھی نہیں بخش رہی ہے۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق یہ بات دہلی کے زیر کنٹرول ریاستی تحقیقاتی ایجنسی کی طرف سے جماعت اسلامی مقبوضہ جموں وکشمیر کے دو ارکان عبدالسلام ڈگہ اور محمد شفیع ڈار کے خلاف ایک جھوٹے مقدمے میں دائر کی گئی چارج شیٹ سے ظاہر ہوتی ہے جنہیں تحریک آزادی سے وابستگی پرنشانہ بنایاگیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کشمیری کیوں جدوجہد کر رہے ہیں؟
ایس آئی اے نے محمد شفیع ڈار کے خلاف سرینگر کی ایک خصوصی عدالت میں چارج شیٹ داخل کی جن کا کچھ عرصہ قبل انتقال ہو چکا ہے۔
اس کاروائی کا مقصد دیگرکشمیریوں کو ڈرانا دھمکانا ہے،بدنام زمانہ تحقیقاتی ایجنسی نے مقبوضہ جموں وکشمیر میں 188جائیدادوں کی بھی نشاندہی کی ہے جو یا توجماعت اسلامی کے زیر استعمال ہیںیا اس کے نام پر رجسٹرڈ ہیں،ایجنسی نے کہا کہ ان جائیدادوں میں سے 58کو ضبط کیا گیا ہے۔
درایں اثنا بھارتی حکومت کی متعصبانہ پالیسیوں کے خلاف گوجر بکروال برادری کے سینکڑوں افراد نے جموں شہر میں ایک زبردست مظاہرہ کیا۔
مزید پڑھیں: کشمیریوں کی قتل گاہ
قابض حکام نے مظاہرین کو توی پل بندکرنے سے روکنے کے لیے بھارتی پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی۔
تاہم مشتعل مظاہرین نے جموں خطے میں اونچی ذات کے پہاڑی قبیلے کوخصوصی قبیلے کا درجہ دینے کے بھارتی حکومت کے حالیہ اقدام کے خلاف اپنے غم و غصے کا اظہار کرنے کے لیے پل پر دھرنا دیا۔