اقوام متحدہ: (سچ خبریں) اقوام متحدہ میں پاکستان کے سفیر منیر اکرم نے کہا ہے کہ 1945میں اپنے قیام کے بعد سے اقوام متحدہ کی بہت سی کامیابیوں کے باوجودفلسطین اور کشمیر کے عوام کوانکا حق خود ارادیت اور غیر ملکی قبضے سے آزادی دلانے میں ناکام رہا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق منیر اکرم نے یو این کے قیام کو 78سال مکمل ہونے کے موقع پر کہاکہ غزہ میں اسرائیلی بمباری سے فلسطینیوں کا جاری قتل عام اور بھارت کے زیر تسلط جموں و کشمیر کے لوگوں کے انسانی حقوق کی بڑے پیمانے پر خلاف ورزیاں اقوام متحدہ کی ناکامیوں کی سب سے واضح مثالیں ہیں۔ انہوں نے عالمی امن اور سلامتی کو درپیش پرانے اور نئے خطرات ،نئی جوہری اور روایتی ہتھیاروں کی دوڑ کو روکنے،جامع عالمی اقتصادی ترقی ، موسمیاتی تبدیلی سے پیدا ہونے والے خطرات پر قابو پا نے اور اس کا مقابلہ کرنے کیلئے اقوام متحدہ کی صلاحیت کو مزید تقویت دینے پر زور دیا۔
انہوں نے کہاکہ ان چیلنجز پر تمام خاص طور پر نوجوانوں کی امیدیں اقوام متحدہ سے جڑی ہو ئی ہیں ۔پاکستانی سفیر نے عالمی ادارے کی 78 سالہ خدمات کاذکر کرتے ہوئے کہاکہ اقوام متحدہ نے متعدد تنازعات کو حل کرنے ، عالمی امن و سلامتی، ہتھیاروں پر قابو پانے، اقتصادی و سماجی ترقی اور دنیا بھر میں انسانی حقوق کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ یہ ادارہ امن، ترقی اور خوشحالی کے لیے ملکی ریاستوں کے درمیان تعاون کے لیے عالمی برادری کا بنیادی پلیٹ فارم ہے۔انہوں نے کہاکہ اقوام متحدہ کی گزشتہ78 برس کے دوران بہت سی کامیابیاں حاصل کیں جو قابل فخر ہے لیکن وہیں وہ کئی طریقوں سے اپنے چارٹر کے وژن سے بھی محروم رہا ہے جن میں 1971میں پاکستان کے خلاف ہونے والی بھارتی جارحیت کو روکنے کی ناکامی واضح مثال ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ پاکستان یو این کے اصولوں اور مقاصد کو برقرار رکھنے کا پختہ اور مستقل عزم رکھتا ہے اور اس ملک نے عالمی امن، سلامتی اور اس کے حصول میں اقوام متحدہ کے کردار کو آگے بڑھانے میں مثبت کردار ا دا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مستقبل میں بھی یہ کردار ادا کرتا رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم یو این کی 79ویں سالگرہ کے موقع پر ادارے کے چارٹر کے پائیدار مقاصد اور اصولوں کو برقرار رکھنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہیں اور دنیا کیلئے ایک پرامن ،خوشحال مستقبل کے لیے تنظیم کی مکمل اور مثبت صلاحیت کو بروئے کار لانے کی کوشش جاری رکھیں گے۔