سرینگر (سچ خبریں) پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکومت کے مظالم کو بے نقاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی حکومت کو کشمیری عوام پر ہر طرح کے ظلم و ستم ڈھانے کے بعد بھی سکون نہیں ملا اور اب اس نے کشمیری بچوں کو نشانہ بنانا شروع کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں پیپلز ڈیمو کریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ سالانہ امرناتھ یاترا شروع کرنے کے حوالے سے کشمیری عوام کی رائے کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق محبوبہ مفتی نے یہ بات یاترا کے بارے میں فیصلہ کرنے سے پہلے لیفٹننٹ گورنر منوج سنہا کے بھارتی وزیر داخلہ امت شاہ سے نئی دہلی میں ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کے بعد سرینگر میں ایک میڈیا انٹرویو کے دوران کہی۔
مقبوضہ جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی سے جب پوچھا گیا کہ آیا نیشنل کانفرنس کو حدبندی کمیشن میں حصہ لینا چاہیے تو انہوں نے کہا کہ میں نے کہیں پڑھا ہے کہ این سی لہہ میں بی جے پی کے ساتھ ہاتھ ملا رہی ہے لہذا وہ بہتر جواب دیں گے کہ آیا وہ حصہ لیں گے یا نہیں۔
دریں اثناء پی ڈی پی کی سربراہ نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ UAPA کے تحت 15 سالہ لڑکے کی گرفتاری ادارہ جاتی ظلم کی ایک اور مثال ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ حکومت کشمیر کو ایک کھلی جیل میں تبدیل کرنے سے بھی مطمئن نہیں جہاں اختلاف رائے کو کچلا جارہا ہے اور اب بچوں کے پیچھے پڑی ہے۔
انہوں نے سوال اٹھایا کیا ملک میں کسی کو پرواہ ہی انہوں نے کہا 15 سالہ بچوں پر UAPA عائد کیا جارہا ہے، انہیں جیلوں میں ڈالا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی انتظامیہ کا مقصد کشمیر وادی میں اختلاف رائے کو دبانا ہے لیکن اس سے لوگ مزید دورہوجائیں گے۔