سرینگر(سچ خبریں) مقبوضہ کشمیر کی سیاسی جماعت نیشنل کانفرنس نے کشمیری عوام کے جمہوری حق کا بحال کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب تک کشمیری عوام کو ان کا جمہوری حق نہیں دیا جاتا تب تک امن بحال کرنا ممکن نہیں ہے۔
تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں نیشنل کانفرنس نے کہا ہے کہ امن کا تصور اس وقت تک محض ایک خواب ہے جب تک بھارتی حکومت فوری اقدامات کرکے کشمیری عوام کے جمہوری حقوق اور بنیادی شہری آزادیاں بحال کرکے ان کا اعتماد بحال نہیں کرتی۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق نیشنل کانفرنس کی ترجمان سارہ حیات شاہ نے سرینگر میں ایک بیان کہا کہ بھارت اور پاکستان کی سفارتی کوششوں سے کنٹرول لائن پر کشیدگی میں کمی آئی ہے لیکن اندرونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں صورتحال مسلسل خراب ہے۔
انہوں نے کہا کہ شہریوں کے سیاسی قتل اور دیگر ہلاکتوں سے علاقے کی صورتحال کے بارے میں بھارت کے بلند وبانگ دعوئوں کی قلعی کھل گئی ہے۔
انہوں نے کہاکہ عوام کے پاس موجود اعداد و شمار سے بھارت کے یہ دعوے کھوکھلے ثابت ہورہے ہیں کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے سے علاقے میں تشدد میں کمی آئی ہے، انہوں نے کہاکہ اس کے برعکس امن و خوشحالی کا وعدہ آج تک محض ایک سراب ثابت ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت لوگوں کی زندگیوں کو تحفظ دینے اور اپنے وہ وعدے پورے کرنے میں ناکام ہوئی ہے جو اس نے 5 اگست اگست2019ء کو یکطرف اقدامات کرتے ہوئے کئے تھے۔
این سی رہنما نے کہا کہ مودی حکومت کے ایجنڈے کا مقبوضہ جموںوکشمیرکی ترقی سے کوئی تعلق نہیں۔
انہوں نے کہاکہ 5 اگست 2019 کے بعد زمین پر کوئی ترقی ہوتی ہوئی نظر نہیں آئی اس کے برعکس پورے خطے کی معیشت، زراعت، سیاحت، صحت، دستکاری، تعلیم اور دیگر شعبوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔