سرینگر (سچ خبریں) بھارتی حکومت اور فوج کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں دہشت گردی جاری ہے اور تازہ تارین اطلاعات کے مطابق بھارتی فوج نے سوپور قصبے کے علاقے آرم پورہ میں اندھا دھند فائرنگ کر کے تین کشمیریوں کو شہید کردیا۔
تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز نے ہفتہ کو سوپور قصبے کے علاقے آرم پورہ میں اندھا دھند فائرنگ کر کے تین کشمیریوں کو شہید کردیا، جس کے بعد اس بہیمانہ واقعے کے خلاف علاقے میں زبردست بھارت مخالف مظاہرہ کیا گیا جس میں زیادہ تر خواتین شریک تھیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق نامعلوم افراد کی طرف سے کئے گئے ایک حملے میں دو اہلکاروں کی ہلاکت اور ایک اسسٹنٹ سب انسپکٹر سمیت تین اہلکاروں کے زخمی ہونے کے بعد بھارتی پولیس نے انتقامی کارروائی کرتے ہوئے علاقے میں اندھا دھند فائرنگ کی۔
مظاہرین نے آزادی کے حق میں فلک شگاف نعرے لگائے اور بھارتی پولیس کی طرف سے شہریوں کے بہیمانہ قتل کی مذمت کی۔
دوسری جانب کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ جموں و کشمیر اقوام متحدہ کی طرف سے تسلیم شدہ ایک متنازعہ علاقہ ہے اور بھارت اسکی قانونی یا علاقائی حیثیت میں تبدیلی کا کوئی حق نہیں رکھتا۔
انہوں نے علاقائی اختلافات ، فرقہ وارانہ عدم استحکام اور آبادیاتی عدم توازن پیدا کرنے کے مذموم بھارتی منصوبوں کی شدید مذمت کی۔
ترجمان نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس پر زور دیا کہ وہ اقوام متحدہ کی طرف سے تسلیم شدہ متنازعہ خطے کے مسلم تشخص کو ختم کرنے کے غیر قانونی بھارتی اقدامات کا سخت نوٹس لیں۔
انہوں نے 11جون 2010 کو کم عمر طالب علم طفیل متو کے بے رحمانہ قتل کے بعد شروع ہونے والی احتجاجی تحریک کے دوران شہید ہونے والے نوجوانوں کے غمزدہ لواحقین کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔
دریں اثنا کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے ہفتہ کو جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا کہ مقبوضہ کشمیر میں بدترین بھارتی مظالم کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو دبانے میں ناکام رہے ہیں اور وہ اپنے شہداء کے عظیم مشن کو ہر قیمت پر پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے پرعزم ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارتی فوجیوں نے 1989سے ریاستی دہشت گردی کی اپنی کارروائیوں کے دوران 95 ہزار 7 سو 90 کشمیریوں کو شہید، 8 ہزار سے زائد کو زیر حراست لاپتہ کردیا جبکہ 11ہزار 2 سو 25 کے قریب خواتین کو بے حرمتی کا نشانہ بنایا لیکن یہ تمام ظلم وستم کشمیریوں کو زیر کرنے میں ناکام رہے۔
رپورٹ میں نشاندہی کی گئی کہ چوٹہ بازار قتل عام اور کم عمر طفیل متو کا سفاکانہ قتل مقبوضہ علاقے میں بھارتی ریاستی دہشت کی بدترین مثالیں ہیں۔
جموںو کشمیر ایمپلائز موومنٹ نے سرینگر میں ایک بیان میں افسوس کا اظہا رکیا کہ مودی کی قیادت میں فسطائی بھارتی حکومت کشمیریوں کی شناخت ختم کرنا چاہتی ہے لیکن بین الاقوامی برادری نے اس مسئلے پر مجرمانہ خاموشی اختیارکر رکھی ہے۔
ادھر برسلز میں یورپی پریس کلب میں کشمیر کونسل یورپ کی طرف سے منعقد کئے گئے ایک سیمینار کے مقررین نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت کوجموں و کشمیر میں آبادی کا تناسب اور علاقے کی حیثیت تبدیل کرنے کی اجازت نہ دیں۔ انہوں نی11 جون 1991کو چوٹہ بازار سرینگر میں قتل عام کے شہداء کو شاندار خراج عقیدت پیش کیا۔ کشمیر فورم فرانس کے صدر آصف جرال نے پیرس میں جاری ایک بیان میں انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ بے گناہ کشمیریوں پر بھارتی مظالم کا سخت نوٹس لیں۔