سرینگر (سچ خبریں) بھارت میں جب سے انتہاپسند مودی برسراقتدار آیا ہے تب سے مقبوضہ کشمیر کی عوام کی مشکلات میں کئی گنا اضافہ ہوگیا ہے اور اب تک ہزاروں معصوم کشمیری، شہید، زخمی یا پھر گرفتار کیئے جاچکے ہیں، لیکن اس درمیان سب سے زیادہ ان کشمیریوں پر ظلم و تشدد کیا جارہا ہے جو بھارت کے اس ظلم کے خلاف اپنی آواز اٹھانے کی کوشش کررہے ہیں جن میں حریت رہنما سرفہرست ہیں جن کی آواز دبانے کے لیئے بھارت کی جانب سے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کیئے جارہے ہیں۔
مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہاہے کہ بھارت حریت رہنماؤں اور کارکنوں کو بھارتی تسلط سے آزادی کے لئے ان کی جائز جد و جہد سے دستبردارکرانے کے لئے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کررہا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے ہفتے کو سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ مودی حکومت حریت رہنماؤں اور ان کے اہل خانہ کوڈرانے اور دھمکانے کے لئے اپنی عدلیہ اور تحقیقاتی اداروں کا استعمال کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک طرف بھارتی عدالتیں تحریک آزادی سے وابستہ لوگوں کو غیر قانونی طور پر طلب کررہی ہیں اور دوسری طرف بھارتی تحقیقاتی ادارہ این آئی اے حریت پسند کشمیریوں کی جائیدادیں ضبط کر رہاہے۔
انہوں نے کہا کہ اس طرح کے جابرانہ اقدامات کشمیری عوام کے جذبہ آزادی کو ختم نہیں کرسکتے اور وہ مکمل کامیابی تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔
دہلی کی ایک عدالت نے غیر قانونی طور پر نظربند کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما شبیر احمد شاہ کی اہلیہ ڈاکٹر بلقیس شاہ کو 18 سال قبل درج کئے گئے جھوٹے مقدمے میں بھارتی تحقیقاتی ادارے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی طرف سے پیش کی گئی ایک تازہ ضمنی چارج شیٹ پر طلب کرلیاہے۔
پٹیالہ ہاؤس کورٹ کے ایڈیشنل سیشن جج دھرمیندر رانا نے 2005 میں درج کئے گئے منی لانڈرنگ کے ایک جھوٹے کیس میں ڈاکٹر بلقیس شاہ کو سمن جاری کئے ہیں۔
ادھر کرگل، سلیسکوٹ، دراس، کھانڈی، شاکر اور لداخ کے دیگر علاقوں میں ہزاروں لوگوں نے آر ایس ایس کے آلہ کار وسیم رضوی کے توہین مذہب اقدام کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے، مظاہرین نے رضوی کی تصاویر نذرآتش کیں اور اس کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا، وسیم رضوی نے بھارتی سپریم کورٹ میں ایک درخواست دائر کی ہے جس میں قرآن پاک کی 26 آیات کو حذف کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما اور انجمن شرعی شیعیان کے صدر آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں اپنے بھائی آغا سید مہدی الموسوی کو ان کی شہادت کی برسی کے موقع پر شاندار خراج عقیدت پیش کیا ہے۔
دریں اثنا اسلاملک پولیٹیکل پارٹی کے چیئرمین محمد یوسف نقاش نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ جنوبی ایشیا میں امن وترقی کیلئے مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے۔
انہوں نے بھارت پر زور دیا کہ وہ کشمیر پر اپنی ہٹ دھرمی ترک کر کے خطے میں دیر پاامن کی خاطر مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے پاکستان کی طرف سے مذاکرات کی پیشکش کا مثبت جواب دے۔
دوسری جانب برسلز میں یورپی یونین کی پارلیمانی کمیٹی برائے انسانی حقوق کی چیئرپرسن میری ارینا نے کہاہے کہ یورپی یونین کو آزاد تجارتی معاہدے کی صورت میں بھارت کے ساتھ اپنے وسیع معاشی تعلقات استوار کرنے سے پہلے وہاں درپیش انسانی حقوق کی صورتحال کا معاملہ اٹھانا چاہیے۔
انہوں نے یورپی پارلیمانی کمیشن اور یورپی ایکسٹرنل ایکشن سروس کے ایک مشترکہ اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے انسانی حقوق کے بھارتی ریکارڈ کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔
انہوں نے کہا کہ حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی نے بھارتی سماج میں نفرت کے بیج بوئے ہیں او ر بڑے پیمانے پر اپنے مخالفین کو گرفتار کیا ہے۔
میری ارینا نے کہا کہ آزاد تجارتی معاہدے کی شرائط میں انسانی حقوق شامل ہیں اور اقوام متحدہ نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے بارے میں دو رپورٹیں جاری کی ہیں۔