?️
سرینگر:(سچ خبریں) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے گروپ20کے رکن ممالک پر زوردیا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کے تسلیم شدہ متنازعہ علاقے میں فورم کے اجلاس میں شرکت کے لیے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی دعوت سے صاف انکار کر دیں۔
حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ سرینگر میں G-20کے اجلاس کی میزبانی کے بھارت کے منصوبے کا مقصد مقبوضہ علاقے میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے انسانی حقوق کی بڑے پیمانے پر خلاف ورزیوں کے بارے میں دنیا کو گمراہ کرنا ہے۔
انہوں نے کہاکہ اس اجلاس کا مقصد تنازعہ کشمیر کے حل سے عالمی برادری کی توجہ کو ہٹانا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ جموں و کشمیر میں مودی حکومت کے کشمیر دشمن اقدامات نے پورے جنوبی ایشیا کے خطے کے امن کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔حریت ترجمان نے مزید کہاکہ ایمنسٹی انٹرنیشنل اور برٹش براڈکاسٹنگ کارپوریشن (بی بی سی)سمیت انسانی حقوق اور ذرائع ابلاغ کی عالمی تنظیموں کے بڑھتے ہوئے دبا ئوکے پیش نظربھارت مقبوضہ علاقے میں گروپ بیس کا اجلاس منعقد کر کے کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کے بارے میں حقائق کو مسخ اور مقبوضہ علاقے میں صورتحال معمول پر آنے کے اپنے نام نہاد دعوئوں کو سچ ثابت کرنا چاہتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں G-20اجلاس کے انعقاد سے، بھارت 5اگست 2019 کو مقبوضہ علاقے کئے گئے اپنے غیر قانونی اقدامات کو قانونی حیثیت بھی دیناچاہتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ در حقیقت عالمی فورم کے اجلاس کے انعقاد کا مطلب مظلوم اور محکوم کشمیری عوام کے لیے مودی سرکار کے محض پروپیگنڈے کے سوا کچھ نہیں ہے۔کل جماعتی حریت کانفرنس نے G-20 کے رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ یاد رکھیں کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق بھارت کو جموں و کشمیر میں ایک غیر قانونی قابض کی حیثیت حاصل ہے اور بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقے میں عالمی فورم کے اجلاس کے انعقاد سے عالمی ادارے کی ساکھ مجروح ہو گی ۔انہوں نے کہا کہ G-20کے لیڈراگر مودی حکومت کے مقبوضہ کشمیرمیں گروپ کے اجلاس میں شرکت کی نریندر مودی کی دعوت کو قبول کرتے ہیں تو وہ ظالم مودی کے ہاتھ مزید مضبوط کریں گے ۔ترجمان نے گروپ بیس کے لیڈروں پر زوردیا کہ وہ متنازعہ علاقے میں گروپ کے اجلاس میں شرکت کی بجائے مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کے لیے مودی حکومت پر دبائو بڑھائیں۔
مشہور خبریں۔
پولیس عمران خان کو گرفتار کرنے کیلئے رہائش گاہ کے باہر موجود، چیئرمین پی ٹی آئی کا کارکنوں سے خطاب جاری
?️ 5 مارچ 2023لاہور: (سچ خبریں) سابق وزیراعظم عمران خان کو گرفتار کرنے کے لیے
مارچ
عراقی سیکورٹی فورسز کے ساتھ سرایا السلام کی جھڑپیں
?️ 30 اگست 2022سچ خبریں: عراق میں مسلح تصادم میں اضافے اورسید مقتدا صدر
اگست
پاکستان کو طویل المدتی امریکی تعاون کی ضرورت ہے
?️ 3 اکتوبر 2022اسلام آباد:(سچ خبریں) امریکا میں پاکستان کے سفیر مسعود خان نے کہا
اکتوبر
ٹرمپ انتظامیہ نے ہارورڈ کو مزید 450 ملین ڈالر کی مالی امداد میں کٹوتی کر دی
?️ 14 مئی 2025سچ خبریں: وائٹ ہاؤس اور ہارورڈ یونیورسٹی کے درمیان کشیدگی کے تسلسل
مئی
مودی حکومت تنازعہ کشمیر کے حل میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے: حریت کانفرنس
?️ 16 اپریل 2025سرینگر: (سچ خبریں) غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں کل
اپریل
1986 میں شبوا کی جھڑپوں میں داعش اور اماراتی فوجی ہلاک اور زخمی ہوئے
?️ 12 جنوری 2022سچ خبریں: خدا کی مدد سے یمنی فوج اور عوامی کمیٹیاں پچھلے
جنوری
وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان کے پہلے ’اسکلز ایمپیکٹ بانڈ‘ کی منظوری دے دی
?️ 26 جولائی 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے پاکستان کے پہلے
جولائی
جارحیت پسندوں کو انتباہ اور فلسطین کی حمایت میں یمن میں زبردست مظاہرے
?️ 25 فروری 2023سچ خبریں:یمن کی سپریم پولیٹیکل کونسل کے سابق سربراہ شہید صالح الصماد
فروری