سرینگر (سچ خبریں) بھارتی حکومت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں نوجوانوں کی گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے اور آئے دن بے گناہ کشمیریوں کو گرفتار کرکے تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے جس پر کل جماعتی حریت کانفرنس نے شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ان کاروائیوں کو وحشیانہ کاروائیاں قرار دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ جبری گرفتاریوں، پبلک سیفٹی ایکٹ اور آرمڈ فورسز سپیشل پاور ایکٹ جیسے کالے قوانین کے وحشیانہ استعمال اور کورونا وبا کی آڑ میں کرفیو سے مقبوضہ علاقے میں خوفناک ماحو ل قائم ہوگیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق حریت کانفرنس کے سیکریٹری پریس فیاض احمد بٹ نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں وادی چناب میں کشمیری نوجوانوں کے خلاف پولیس کی کارروائی اور ضلع راجوری سے چار نوجوانوں کی غیر قانونی گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان وحشیانہ کارروائیوں کابنیادی مقصد ان دور دراز علاقوں کے لوگوں کے جذبہ حریت کو کمزور کرنا ہے۔
انہوں نے ان ظالمانہ اقدامات کے باوجود جدوجہد آزادی کشمیر پر کوئی سمجھوتہ نہ کرنے کے کشمیری عوام کے عزم کا اعادہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام اپنے حق خودارادیت کے حصول کی پر امن جدوجہد کو ہر قیمت پر اس کے منطقی انجام تک جاری رکھنے کیلئے پر عزم ہیں۔
حریت کانفرنس کے سیکریٹری نے کہا کہ تاریخ اس تلخ حقیقت کی شاہد ہے کہ قابض فورسز دنیا بھر میں آزادی کی کسی بھی تحریک کو شکست نہیں دے سکی ہیں اور کشمیری عوام بھارتی تسلط سے آزادی کیلئے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔
انہوں نے تنازعہ کشمیر کے جلد از جلد حل کا مطالبہ کرتے ہوئے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی قابض فوسز کی طرف سے بڑے پیمانے پر جبری گرفتاریوں، انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں اور بنیادی حقوق سے انکار کا سخت نوٹس لیں اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق دیرینہ تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے بامعنی مذاکرات شروع کرنے کی غرض سے بھارت پر دبائو بڑھائیں۔