سچ خبریں: کشمیر کے سابق وزیراعلی عمر عبداللہ نے ریاست کے حالات ٹھیک ہونے کے دعوے کرنے والے بھارتی حکام سے سوال کیا ہے کہ اگر کشمیر کے حالات ٹھیک ہیں تو الیکشن کیوں نہیں کروا رہے ہیں؟
کشمیر کے سابق وزیراعلی عمر عبداللہ نے ریاست کے حالات کا ذکر کرتے ہوئے کہا آج ان علاقوں کے حالات بھی خراب ہو رہے ہیں جو عام طور پر پرامن سمجھے جاتے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر حالات ٹھیک ہیں تو انتخابات کا انعقاد کیوں نہیں کیا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں: اگرمقبوضہ جموں وکشمیرمیں حالات ٹھیک ہیں تو انتخابات کرائیں:فاروق عبداللہ کا نئی دہلی کو چیلنج
موصوف سابق وزیر اعلیٰ نے ان باتوں کا اظہار ہفتے کو رام بن میں میڈیا سے بات کرنے کے دوران کیا۔
انہوں نے کہاکہ اگر حالات ٹھیک ہیں تو یہاں الیکشن کیوں نہیں ہو رہے ہیں بڑے بڑے دعوے کئے جا رہے ہیں لیکن زمینی سطح پر جو واقعات شوپیاِں، راجوری، پونچھ میں پیش آ رہے ہیں ان سے لگتا ہے کہ یہ دعوے غلط ہیں۔
گذشتہ دنوں شاہ فیصل کی جانب سے دفعہ 370 کو چیلنج کرنے والی درخواست واپس لینے کے بارے میں پوچھے جانے پر عمر نے کہا کہ یہ ان کا ذاتی فیصلہ ہے، نہ انہیں درخواست دائر کرنے پر کسی نے مجبور کیا اور نہ ہی درخواست واپس لینے پر قومی سطح پر اپوزیشن کے اتحاد سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں عمر نے کہا کہ اپوزیشن کی طاقت کا فیصلہ انتخابات میں ہی کیا جا سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عالمی ادارے مقبوضہ جموں و کشمیر میں مصیبت زدہ انسانیت کو بچانے میں مدد کریں
انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے یہاں اسمبلی انتخابات منعقد نہ کرانے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ وہ 10 سیٹیں بھی نہیں جیت پائیں گے۔
عمر نے مزید کہا کہ انتخاب جمہوری حق ہے، لیکن بی جے پی انتخابات ہارنے کے خدشات کے پیش نظر جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات منعقد کرانے کے موڑ میں نہیں ہے۔