پونچھ: (سچ خبریں) مقبوضہ کشمیر میں ایک نامعلوم حملہ آور کے ہاتھوں 5 بھارتی فوجیوں کے قتل کے ایک روز بعد قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں نے مجرموں کی گرفتاری کے ضلع پونچھ میں ’بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن‘ شروع کر دیا۔
بھارتی فوج نے ایک بیان میں کہا تھا کہ جمعرات کو نامعلوم شخص نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی ایک گاڑی پر فائرنگ کی جس میں کم از کم 5 فوجی ہلاک ہوگئے۔
کشمیر کے راجوڑی سیکٹر میں فوجیوں کی گاڑی پر دستی بم بھی پھینکے گئے جس سے اس میں آگ لگ گئی تھی۔
میڈیا رپورٹس میں سرکاری ذرائع کے حوالے سے کہا ہے کہ حملہ آوروں کو تلاش کرنے اور گرفتار کرنے میں پولیس کی مدد کے لیے نیشنل انویسٹیگیشن ایجنسی کو بلایا گیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ حملہ آوروں کو پکڑنے کے لیے ’بڑے پیمانے پر تلاشی اور محاصرے کی کارروائی‘ شروع کر دی گئی ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ ’فارنزیک ماہرین کی ایک ٹیم بھی ضلع پونچھ کے علاقے بھمبر گلی کے قریب مقام پر موجود ہے۔‘
خیال رہے کہ 12 اپریل کو بھارتی فوج کو اس وقت بھی نشانہ بنایا گیا تھا جب دو نقاب پوش افراد نے شمالی ریاست پنجاب کے بھٹنڈہ فوجی اسٹیشن پر 4 فوجیوں کو نیند کی حالت میں گولی مار کر موت کی نیند سلا دیا تھا۔
بھارتی پنجاب میں علیحدگی پسند تحریک کے دوبارہ سر اٹھانے کی وجہ سے کشیدگی بہت زیادہ بڑھ گئی ہے۔
اس واقعے کے چار روز بعد بھارتی پولیس نے چاروں فوجی اہلکاروں کے قتل میں ملوث ایک فوجی کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔
اس سے قبل گزشتہ سال اگست میں عسکریت پسندوں نے راجوڑی میں بھارتی فوج کی ایک چوکی پر حملہ کیا تھا جس میں 3 فوجی مارے گئے تھے جب کہ فائرنگ کے تبادلے میں دو حملہ آور بھی ہلاک ہوئے تھے۔
خیال رہے کہ نئی دہلی طویل عرصے سے پاکستان پر مقبوضہ کشمیر میں دہائیوں سے جاری ’شورش‘ کو ہوا دینے کا الزام لگاتا رہا ہے تاہم اسلام آباد اس الزام کی تردید کرتے ہوئے کہتا ہے کہ وہ صرف حق خود ارادیت کے خواہاں کشمیریوں کی سفارتی اور اخلاقی حمایت کرتا ہے۔